بھارت کی جانب سے ابھی خطرہ کم نہیں ہوا: وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے ابھی خطرہ کم نہیں ہوا، دنیا کے اہم ممالک کی کوشش ہے کہ پاک بھارت تنازع نہ بڑھے۔
ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کو پتا ہے کہ اگر کچھ کرے گا تو منہ توڑ جواب ملے گا، پاکستان نے پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش کی، پاکستان اگر پیش کش نہ کرتا تو دنیا سے جارحانہ بیانات آسکتے تھے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تحقیقات کی پیش کش پر 4 سے 5 ممالک کمیشن بنالیں اور رپورٹ پیش کریں۔وزیر دفاع نے اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے ابھی خطرہ کم نہیں ہوا ، دنیا کے اہم ممالک کی کوشش ہے کہ پاک بھارت تنازع نہ بڑھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کیریبین جزائر: سرمایہ کاری کے بدلے شہریت، پاسپورٹ اور ویزا فری دنیا
مشرقی کیریبین کے 5 جزائر اینٹیگوا و باربوڈا، ڈومینیکا، گریناڈا، سینٹ کٹس اورسینٹ لوشیا، اب صرف سیاحت کے لیے نہیں بلکہ شہریت اور عالمی سفرکی آسانی کے باعث بھی دنیا بھر کے مالدار افراد کی توجہ کا مرکزبن چکے ہیں۔
ان ممالک نے 2 لاکھ ڈالر (قریباً 5 کروڑ ساٹھ لاکھ روپے) یا اس سے زائد کی سرمایہ کاری کے بدلے میں شہریت فراہم کرنے کی اسکیمیں متعارف کر رکھی ہیں، جن کے تحت پاسپورٹ حاصل کرکے برطانیہ، یورپ کے شینگن زون سمیت 150 سے زائد ممالک کا ویزا فری سفرممکن ہوجاتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان یو اے ای سفارتی تعلقات میں پیشرفت، سفارتی و سرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ویزا فری سہولت فعال
اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں سب سے بڑی تعداد امریکی باشندوں کی ہے، جو اپنے ملک میں سیاسی اور سماجی غیر یقینی کی صورتحال کے باعث متبادل شہریت کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں۔ برطانوی فرم ہینلی اینڈ پارٹنرز کے مطابق 2024 اور 2025 میں شہریت کے حصول کے لیے جمع کرائی گئی درخواستوں کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ رہی۔
ڈومینک وولیک، جو اس فرم سے منسلک ہیں، کا کہنا ہے کہ کیریبین پاسپورٹ بہت سے افراد کے لیے ایک بیک اپ پلان بن چکا ہے۔ کچھ لوگ سیکیورٹی، کچھ سیاسی غیر جانب داری، اور کچھ سفری آسانی کے لیے یہ پاسپورٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
یہ اسکیمیں نہ صرف سرمایہ کاروں کو دوسری شہریت کی اجازت دیتی ہیں بلکہ انہیں طویل المدتی رہائش کی کوئی پابندی بھی عائد نہیں کرتی۔ چند ممالک تو نیشنل ڈویلپمنٹ فنڈ میں چندہ دے کر بھی پاسپورٹ جاری کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان، بنگلہ دیش ویزا فری معاہدہ، بھارت کو پریشانی کیوں لاحق ہوئی؟
تاہم بین الاقوامی سطح پر ان اسکیموں پر تشویش کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے۔ یورپی یونین اور امریکا دونوں اس امر پر متنبہ کر چکے ہیں کہ نگرانی کے فقدان کے باعث مالی جرائم میں ملوث یا ٹیکس چور افراد ان اسکیموں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ یورپی یونین کی جانب سے ویزا فری انٹری کی سہولت محدود کیے جانے کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
دوسری جانب متعلقہ جزائر کے وزرائے اعظم نے اپنے شہریت پروگراموں کو شفاف قرار دیا ہے اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ اسکیمیں معیشت کو سہارا دینے کا ذریعہ ہیں۔ بین الاقوامی دباؤ کے باعث اب ایک نیا ریگولیٹری ادارہ بھی قائم کیا گیا ہے جو ان اسکیموں کی نگرانی کر رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اینٹیگوا و باربوڈا، ڈومینیکا، سینٹ کٹس سینٹ لوشیا کیریبین جزائر گریناڈا،