امریکی نائب صدر کے بیان پر حکومت سفیر کو طلب کر کے پوچھے: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
کراچی‘ لاہور (نوائے وقت رپورٹ + خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن پر امریکی نائب صدر کے بیان کی شدید مذمت کی اور حکومت ِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی سفیر کو طلب کرے اور پوچھے کہ ان کے نائب صدر نے بغیر تحقیقات کے یہ بیان کیسے دیا؟۔ بھارت پہلگام واقعے پر پاکستان کے تحقیقات کے مطالبے سے بھاگ رہا ہے۔ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے بیان سے تاثر ملتا ہے کہ امریکہ بھارت کے موقف کو درست تسلیم کر رہا ہے، ہم اس موقع پر اپنے دوست ملک چین کی حمایت کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔اس وقت قومی یکجہتی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، ہمیں بلوچستان کے زخموں پر مرہم رکھنا ہوگا، بلوچوں کو ان کے حقوق دینے ہوں گے، لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنا ہوگا۔پاک بھارت کشیدگی کی صورتحال میں مسئلہ فلسطین و اہل غزہ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، 17مئی کو ایبٹ آباد اور 18مئی کو مالا کنڈ میں عظیم الشان اور تاریخی ’’یکجہتی غزہ مارچ‘‘ کیا جائے گا۔ ادھر امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے عالمی یومِ صحافت کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ جماعت اسلامی صحافی برادری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ صحافیوں نے جمہوریت، آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے جو جدوجہد کی وہ قابلِ تحسین ہے۔ ہم قوم کی ترجمانی کرنے والے تمام اہلِ صحافت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔امیر جماعت نے کہا کہ پیکا ایکٹ آزادیء صحافت پر حملہ اور ایک سیاہ قانون ہے، جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں صحافتی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے شہید ہونے والے صحافیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر تاریخ رقم کی ہے۔ اقوامِ متحدہ کو چاہیے کہ وہ ان شہداء کو ایوارڈ سے نوازے اور ان کے پسماندگان کے لیے خصوصی امدادی پیکج کا اعلان کرے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال
ویب ڈیسک : کل جماعتی حریت کانفرنس نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دے دی۔
حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ کشمیری 5 اگست کو مکمل ہڑتال کرکے دنیا کو یہ واضح پیغام دیں کہ وہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو تسلیم نہیں کرتے۔ حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ 5اگست کشمیریوں کے لیے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے جب بھارت نے ان کی منفرد حیثیت اور شناخت چھین لی۔
محدود مدت تک عجائب گھروں میں داخلہ مفت؛ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
حریت کانفرنس اور مختلف آزادی پسند تنظیموں نے سرینگر اور مقبوضہ وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں پوسٹر بھی چسپاں کیے ہیں جن میں درج تحریر میں اگست2019 کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں واپس لینے ، سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یاد رہےکہ بھارتی حکومت نے5 اگست 2019 کو یکطرفہ طورپرمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔
سابق وزیراعظم پرسوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے فرد جرم عائد