پاکستان حکومت نے انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) پاکستان میں دکھانے پر پابندی عائد کردی۔
حکومت نے پاکستان میں مقامی پلیٹ فارمز پر آئی پی ایل کی آن لائن سٹریمنگ پر پابندی عائد کر دی۔
حکومت پاکستان کے مطابق لائیو اسٹریمنگ ایپس کے ذریعے پاکستان میں انڈین پریمیئر لیگ کو اب نہیں دکھایا جائے گا، فیصلہ بھارتی حکومت کے جواب میں کیا گیا۔
آن لائن اسٹریمنگ چینل کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق حکومت پاکستان کے احکامات پر آئی پی ایل کی آن لائن اسٹریمنگ اب پاکستان میں نہیں دکھائی جائیں گی۔
یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے تہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد اپنے ملک میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) دکھانے پر پابندی عائد کی تھی۔
بھارت کے لائیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم ’فینکوڈ‘ نے اچانک پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن کی براہ راست نشریات معطل کردیں جب کہ ٹورنامنٹ سے متعلق تمام ویڈیوز بھی اپنے چینل سے ڈیلیٹ کردیں۔
فینکوڈ نامی اسپورٹس چینل بھارت میں پاکستان سپر لیگ کا واحد ڈیجیٹل اسٹریمنگ پارٹنر تھا جس نے پی ایس ایل 10 کے اب تک ہونے والے 13 میچز بھارت میں براہ راست اپنے پلیٹ فارم پر دکھائے تھے۔
جس کے جواب میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے حکومت پاکستان کے حکم پر پی ایس ایل 10 کے 23 بھارتی براڈ کاسٹرز کو واپس بھارت بھیج دیا تھا۔

پس منظر
واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد 23 اپریل کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

جس کے جواب میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت سے تجارت اور واہگہ بارڈر کی بندش کرنے کا فیصلہ کیا، علاوہ ازیں بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کردی گئی، اور بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں پاکستان چھوڑ دینے کا حکم دیا گیا تھا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پر پابندی عائد پاکستان میں میں پاکستان ا ئی پی ایل پی ایس ایل

پڑھیں:

قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آستانہ: قازقستان میں نیا قانون نافذ ہوگیا ہے جس کے تحت ملک میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اب اگر کوئی بھی شخص کسی خاتون یا لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرے گا تو اسے 10 سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے، اس قانون کا مقصد جبری شادیوں کی حوصلہ شکنی کرنا اور کمزور طبقات خصوصاً خواتین اور نوجوانوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دلہنوں کے اغوا پر بھی سختی سے پابندی لگا دی گئی ہے،  اس سے قبل اگر کوئی اغوا کار متاثرہ خاتون کو اپنی مرضی سے چھوڑ دیتا تو قانونی کارروائی سے بچنے کے امکانات موجود ہوتے تھے، نئے قانون کے بعد یہ سہولت مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق قازقستان میں جبری شادیوں کے قابلِ اعتماد اعداد و شمار موجود نہیں تھے کیونکہ ملک کے کرمنل کوڈ میں اس حوالے سے کوئی علیحدہ شق شامل نہیں تھی،  رواں برس کے اوائل میں ایک رکنِ پارلیمان نے انکشاف کیا تھا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران پولیس کو جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے 214 کیسز رپورٹ ہوئے۔

یاد رہے کہ قازقستان میں خواتین کے حقوق کے مسائل 2023 میں اس وقت عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے تھے جب ایک سابق وزیر نے اپنی اہلیہ کو قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ملک میں خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین بنانے کا دباؤ بڑھ گیا تھا، اور نیا قانون اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد
  • سکولز میں بچوں کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
  • منشیات کے استعمال پر نیدرلینڈز کے کرکٹر پر پابندی عائد
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا
  • قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد
  • بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گورونانک کی برسی پر آنے سے روک دیا
  • بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ؛ 5 جوان شہید‘ جوابی کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک