خطے میں ایک نئی جنگ کا آغاز بہت ہی خطرناک ہوسکتا ہے، شیری رحمان
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
اپنے بیان میں پی پی نے کہا ہے کہ جنگوں کے اثرات صرف ایک ملک تک نہیں بلکہ اس سے دنیا کے تمام ممالک متاثر ہوتے ہیں، بالخصوص جنگوں کے دوران ترقی پذیر ممالک کے اہداف بری طرح متاثر ہوتے ہیں، اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک کو چاہیئے کہ دنیا میں قیامِ امن کےلیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ خطے میں ایک نئی جنگ کا آغاز بہت ہی خطرناک ہوسکتا ہے، دوسری جنگ عظیم کے بعد اس وقت دنیا میں کئی چھوٹی بڑی جنگیں چل رہی ہیں۔ شیری رحمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنگوں کے اثرات صرف ایک ملک تک نہیں بلکہ اس سے دنیا کے تمام ممالک متاثر ہوتے ہیں، بالخصوص جنگوں کے دوران ترقی پذیر ممالک کے اہداف بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ شیری رحمان کا کہنا ہے کہ دنیا مزید کسی جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی، اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک کو چاہیئے کہ دنیا میں قیامِ امن کےلیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: متاثر ہوتے ہیں جنگوں کے
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں کے بعد ایرانی عوام کیا سوچ رہے ہیں اور کیا کچھ ہوسکتا ہے؟ تہران یونیورسٹی کے پروفیسر کا بیان آگیا
تہران (نیوز ڈیسک) ایران کی تہران یونیورسٹی کے پروفیسر فؤاد ایزدی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں نے ایران میں “جھنڈے کے گرد اتحاد” کی فضا پیدا کر دی ہے اور اب جنگ ایک ناگزیر حقیقت بن چکی ہے۔
قطری خبررساںادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ایزدی کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام کی رائے واضح ہے کہ “اب ایران کو جواب دینا ہے، اور سخت جواب دینا ہے۔” ان کے مطابق “ایران جنگ نہیں چاہتا تھا، لیکن دوسرے فریق نے ایران کیلئے اس کے سوا کوئی چارہ نہیں چھوڑا۔ اب جواب ایسا ہونا چاہیے کہ آئندہ ایسی حرکت دوبارہ نہ کی جا سکے۔”
انہوں نے کہا “یہ ایک افسوسناک صورتحال ہے، لیکن ہمیں ایک اور جنگ ہوتے ہوئے نظر آ رہی ہے۔”
ایزدی کے مطابق ایران میں ان حملوں کو “امریکا اور اسرائیل کی مشترکہ کارروائی” سمجھا جا رہا ہے اور اسی وجہ سے خطے میں موجود امریکی اڈوں کو بھی ممکنہ فوجی ہدف تصور کیا جا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا “ایران کبھی بھی امریکا سے فوجی تصادم نہیں چاہتا تھا، لیکن اگر ایران امریکی اڈوں کو نشانہ بناتا ہے، تو اس کے پاس اس کے لیے مکمل طور پر جائز دلائل موجود ہیں۔”
مزیدپڑھیں:حکومت بلوچستان کا کوئٹہ شہر کے اندر پیپلز ٹرین چلانے کا فیصلہ