امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی گرین لینڈ پر قبضے سے متعلق نئی دھمکی سے تیسری عالمی جنگ کا خدشہ بڑھ گیا۔

ڈیلی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر گرین لینڈ پر فوجی طاقت کے ذریعے قبضے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس گرین لینڈ کو پانے کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔

رپورٹ کے مطابق اپنے حالیہ بیانات میں ٹرمپ نے ایک بار پھر ڈنمارک سے اس نیم خودمختار، وسائل سے مالا مال علاقے کو امریکہ میں شامل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا یہ قبضہ بغیر طاقت کے ممکن ہوگا بھی یا نہیں۔

گرین لینڈ سے متعلق ان کے بیانات اس وقت سامنے آئے جب وہ این بی سی کو دیے گئے ایک طویل انٹرویو میں کینیڈا کو امریکہ کی 51ویں ریاست بنانے کی ممکنہ حکمت عملی پر گفتگو کر رہے تھے۔ گرین لینڈ کے وزیراعظم ٹرمپ کی جانب سے ’ملک خریدنے‘ کی کوششوں پر شدید ناراضگی کا اظہار کر چکے ہیں۔

ٹرمپ کینیڈا کو امریکہ میں شامل کرنے کی حمایت میں بھی آواز بلند کر چکے ہیں۔ این بی سی سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ انہیں ”انتہائی غیر ممکن“ لگتا ہے کہ کینیڈا کو شامل کرنے کے لیے فوجی طاقت استعمال کرنا پڑے، لیکن انہوں نے گرین لینڈ کے لیے ایسا امکان مسترد نہیں کیا۔

صدر ٹرمپ کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ گرین لینڈ کے ساتھ کچھ ہو سکتا ہے، سچ بتاؤں تو ہمیں یہ قومی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے درکار ہے.

لیکن مجھے کینیڈا کے بارے میں ایسا نہیں لگتا اور سچ کہوں تو ایسا ہی ہے۔“

امریکی صدر کی جانب سے گرین لینڈ پر نظر رکھنے کی وجہ اس کا اہم آرکٹک محلِ وقوع ہے۔ ان کی حکمت عملی کو بعض تجزیہ کار روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے 2014 میں کریمیا کے قبضے اور 2022 میں مکمل حملے کے انداز سے مشابہ قرار دے رہے ہیں۔

اگر ٹرمپ نے واقعی گرین لینڈ پر حملہ کیا، تو اس کا نتیجہ نیٹو (NATO) کے خاتمے کی صورت میں نکل سکتا ہے، کیونکہ اس صورت میں نیٹو سے منسلک دو ممالک آپس میں جنگ میں مصروف ہوں گے اور نیٹو کا آرٹیکل 5 زیرِ غور آئے گا۔

گرین لینڈ کے وزیراعظم جینس-فریڈرک نیلسن نے امریکی صدر کے بیانات کو بے ادبی قرار دیتے ہوئے کہا کہ گرین لینڈ کو کبھی کوئی نہیں خرید سکے گا۔

صدر ٹرمپ کی دلچسپی کے پیش نظر، گرین لینڈ کی مختلف سیاسی جماعتیں، جو ڈنمارک سے آزادی کی خواہاں ہیں، ایک نئے اتحادی حکومت میں اکٹھی ہو چکی ہیں۔ تاہم، گرین لینڈ کی عوامی رائے اب بھی ٹرمپ کی ممکنہ جارحیت کے سخت خلاف ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ کی گریند لینڈ پر نظریں پہلی مرتبہ صدارت میں آنے کے بعد سے ہی جمی ہوئی ہیں، وہ 56,000 افراد پر مشتمل جزیرے خریدنا چاہتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے جنوری کے آغاز میں دھمکی دی تھی کہ اگر ڈنمارک نے گرین لینڈ امریکہ کے حوالے نہ کیا تو اس کے خلاف ٹیرف عائد کیے جائیں گے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: گرین لینڈ پر گرین لینڈ کے امریکی صدر ٹرمپ کی

پڑھیں:

پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی امور، ٹیرف پربات چیت میں پیش رفت

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 جون ۔2025 )پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی امور، خصوصاً امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ باہمی ٹیرف (ٹیکسوں) کے حوالے سے جاری بات چیت میں ایک اور اہم پیشرفت سامنے آئی ہے دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان آن لائن ملاقات میں اہم معاملے پر بات چیت کی گئی. وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق آن لائن ملاقات پاکستان کے وزیر خزانہ چوہدری اورنگزیب رمدے اور امریکہ کے سیکرٹری آف کامرس ہاورڈ لٹنک کے درمیان ہوئی جس میں دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بات کی گئی.

(جاری ہے)

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تجارتی معاہدے کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کے لیے بامقصد اور تعمیری مذاکرات کا عمل جاری رکھا جائے گا. بیان میں کہا گیا کہ گفتگو کا محور باہمی طور پر فائدہ مند تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات کو گہرا کرنا رہا، جبکہ طے پایا کہ آئندہ دنوں میں تکنیکی سطح پر تفصیلی بات چیت ایک متفقہ روڈمیپ کی بنیاد پر کی جائے گی بیان کے مطابق دونوں فریقین نے اس بات پر اعتماد کا اظہار کیا کہ مذاکرات کو جلد کامیابی سے ہمکنار کیا جائے گا.

یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر سے درآمدات پر وسیع پیمانے پر ٹیرف عائد کرتے ہوئے پاکستان سمیت کئی اہم تجارتی شراکت داروں پر اضافی ٹیکس لگائے تھے، جس سے ایک ممکنہ طور پر خطرناک تجارتی جنگ کا آغاز ہوا پاکستان ان دنوں امریکہ کے ساتھ تجارتی توازن کو بہتر بنانے اور ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ 29 فیصد باہمی ٹیرف سے چھوٹ حاصل کرنے کے لیے واشنگٹن کو راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے یہ اضافی محصولات فی الوقت جولائی تک معطل ہیں اور پاکستان آئندہ مہینوں میں ایک تجارتی وفد امریکہ بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ معاملات کو سلجھایا جا سکے.

امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے جہاں 2024 میں پاکستانی برآمدات کا حجم 5 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے جبکہ امریکہ سے پاکستان کی درآمدات تقریباً 2.1 ارب ڈالر کی سطح پر ہیں اس سے قبل بلومبرگ سے انٹرویو میں وزیر خزانہ اورنگزیب رمدے نے کہا تھا کہ پاکستان امریکہ سے مزید مصنوعات خریدنے اور نان ٹیرف رکاوٹیں ختم کرنے کا خواہاں ہے تاکہ ٹرمپ کے بھاری محصولات سے نجات حاصل کی جا سکے. 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی ایرانی سپریم لیڈر کو دھمکی، آیت اللہ علی السیستانی نے عالمی رہنماؤں کو خبردار کردیا
  • امریکہ پر عوامی اعتماد کی کمی یکطرفہ بالا دستی کے غروب ہوتے سورج کی نشاندہی ہے، عالمی میڈیا
  • تہران خالی کرنے کی ٹرمپ دھمکی، ایسا کبھی نہیں ہوگا : ایرانی سفیر کا جواب
  • اسرائیل کا حملہ ٹرمپ کی دھمکی، ایرانی قوم کسی کے آگے سر نہیں جھکاتی، بےرحم جواب ناگزیر ہے: علی خامنہ ای کا سخت ردعمل
  • صہیونی ریاست پر رحم نہیں کیا جائے گا، ٹرمپ کی دھمکی پر خامنہ ای کا بڑا اعلان
  • ہاکی رینکنگ؛ پاکستان کی ترقی! گرین شرٹس آج کیویز کے مدمقابل آئیں گے
  • ایران کی جنگ کے باعث آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی
  • پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی امور، ٹیرف پربات چیت میں پیش رفت
  • ٹرمپ جی-7 اجلاس ادھورا چھوڑ کر واپس واشنگٹن روانہ، تہران پر حملے کا خدشہ؟
  • گرین لائن ایکسپریس سروس کا آغاز آج ہوگا