ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی کا سیمینار سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی وائس چیئرمین کا کہنا تھا کہ ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ یورپ میں لاکھوں غیر مسلم فلسطین کیلئے احتجاج کر رہے ہیں جبکہ مسلم ممالک میں احتجاج پر پابندی ہے۔ یہاں آپ غزہ کیلئے احتجاج نہیں کرسکتے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی نے گلگت میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی مزاحمت اور استقامت سے دنیا حیران ہے۔ باون ہزار شہداء کے خون نے عالمی ضمیر کو جھنھوڑ کر رکھ دیا۔ معصوم بچوں کے خون نے اسلام اور قرآن کا پیغام پہنچایا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے سارے علماء مل کر بھی اتنی تبلیغ نہیں سکتے، جتنی غزہ والوں نے کی۔ انہوں ںے کہا کہ ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ یورپ میں لاکھوں غیر مسلم فلسطین کیلئے احتجاج کر رہے ہیں جبکہ مسلم ممالک میں احتجاج پر پابندی ہے۔ یہاں آپ غزہ کیلئے احتجاج نہیں کرسکتے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیلئے احتجاج
پڑھیں:
امریکہ کا ٹیرف اور پابندیاں لگانے کا اصل ہدف دنیا سے اسرائیل کو منوانا ہے، علامہ جواد نقوی
لاہور میں خطاب کرتے ہوئے سربراہ تحریک بیداری کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمرانوں کا ارادہ اپنی جگہ، مگر فیصلہ کہیں اور سے ہوتا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر مسلم ممالک نے یہ سازش قبول کر لی، تو یہ غزہ کے شہداء سے سنگین خیانت ہوگی اور یہ وار بندوقوں سے نہیں بلکہ فریب اور معاہدوں سے کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ، ممتاز عالم دین علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکثر مسلمان ممالک اس وقت امریکہ کی چھتری تلے معاشی اور سیاسی غلامی کی طرف دھکیلے جا رہے ہیں، جہاں پابندیاں اور تجارتی معاہدے صرف ایک مقصد کیلئے استعمال ہو رہے ہیں، وہ ہے اسرائیل کو پوری دنیا، خصوصاً مسلم دنیا سے تسلیم کروانا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ اعلان کہ برطانیہ، فرانس، جرمنی اور دیگر ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رہے ہیں، دراصل ایک گہرا فریب ہے، یہ فلسطینیوں کی حمایت نہیں بلکہ اسرائیل کو قانونی حیثیت دلوانے کی چال ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ 1948ء سے اب تک فلسطینی ریاست محض وعدوں میں محدود ہے، جبکہ اسرائیل طاقتور بن چکا ہے، اب ستمبر میں اقوامِ متحدہ میں ایک خیالی فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے گا تاکہ اسرائیل کو مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اور اس کے پیروکار مسلم ممالک کو قرضوں، تیل اور تجارتی معاہدوں کے ذریعے اس دہلیز پر لا چکے ہیں جہاں اسرائیل کو تسلیم کرنا پڑے گا۔ ہمارے حکمرانوں کا ارادہ اپنی جگہ، مگر فیصلہ کہیں اور سے ہوتا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر مسلم ممالک نے یہ سازش قبول کر لی، تو یہ غزہ کے شہداء سے سنگین خیانت ہوگی اور یہ وار بندوقوں سے نہیں بلکہ فریب اور معاہدوں سے کیا جائے گا۔