اپریل میں صوبہ بھر میں7 لاکھ 29 ہزار سے زائد شہریوں نے لائسنسنگ بنوائے، ٹریفک پولیس کی رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
ٹریفک پولیس پنجاب نے ماہ اپریل کی ڈرائیونگ لائسنس کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔ترجمان کے مطابق ایڈیشنل آئی جی ٹریفک پنجاب مرزا فاران بیگ کے احکامات پر صوبہ بھر میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا ء کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبہ بھر میں7 لاکھ 29 ہزار سے زائد شہریوں نے لائسنسنگ سہولیات سے استفادہ کیا، 2 لاکھ 45ہزار سے زائد شہریوں نے لرننگ ڈرائیونگ لائسنس بنوائے جبکہ 1 لاکھ 60 شہریوں نے لرننگ پرمٹ کی تجدید کروائی ۔ ترجمان کے مطابق 2لاکھ 63 ہزار سے زائد شہریوں نئے ریگولر ڈرائیونگ لائسنس بنوائے،53ہزار ریگولر جبکہ769 انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ کی تجدید بھی کی گئی۔ 4 ہزار 389 شہریوں کو انٹر نیشنل ڈرائیونگ پرمٹ، 2ہزار 400 شہریوں نے ڈوپلیکیٹ لائسنس ، 98 ہزار 600 سے زائد شہریوں نے گھر بیٹھے جدید ان لائن لائسنسنگ پورٹل سے استفادہ کیا۔ ایڈیشنل آئی جی ٹریفک مرزافا ران بیگ نے کہا کہ صوبہ بھر میں موٹر سائیکل سواروں کو ایک ہی روز میں لرنر اور ریگولر لائسنس کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ صوبہ بھر میں بغیر لائسنس ڈرائیونگ کرنے والوں کے خلاف مزید تیزی لائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی و موٹر سائیکل چلانا جرم ہے،بھاری جرمانوں اور قانونی کاروائیوں سے بچنے کے لئے شہری فوری اپنا ڈرائیونگ لائسنس بنوائیں۔ انہوں نے کہا کہ شہری ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے خدمت مراکز لائسنسنگ سینٹر آن لائن لائسنسنگ پورٹل سے فائدہ اٹھائیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ہزار سے زائد شہریوں سے زائد شہریوں نے ڈرائیونگ لائسنس
پڑھیں:
لاہور ٹریفک پولیس کی تنظیم نو اور افسران کی تعیناتیوں پر اعتراضات
عرفان ملک :لاہور سٹی ٹریفک پولیس لاہور کی تنظیم نو اور افسران کی نئی تعیناتیوں کی سمری پر چیف سیکرٹری اور محکمہ خزانہ نے اعتراضات اٹھا دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو ارسال کی گئی سمری میں موجودہ ٹریفک وارڈن سسٹم کو ناکافی قرار دیا گیا تھا۔ سمری میں لاہور میں موجود 8.4 ملین گاڑیوں کے مقابلے میں صرف 2 ایس پی اور 14 ڈی ایس پی کو ناکافی بتایا گیا۔
اٹک: کانگو وائرس سے بچاؤ کیلئے ضلع بھر میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ
آئی جی پنجاب نے سی ٹی او لاہور کے عہدے کو گریڈ 20 میں اپ گریڈ کرنے اور 5 نئے ایس پی و 14 نئے ڈی ایس پی تعینات کرنے کی سفارش کی تھی۔ تجویز کے مطابق 6 ڈویژنز کیلئے 6 ایس پی اور ہیڈکوارٹر کیلئے ایک ایس پی مختص کیے گئے تھے، جس پر سالانہ 71.7 ملین روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا۔
تاہم محکمہ خزانہ نے صرف 3 ایس پی اور 7 ڈی ایس پی کی منظوری دی، جبکہ چیف سیکرٹری نے لاہور جیسے ایک ضلع میں 7 ایس پی کی تعیناتی کو غیر ضروری قرار دیا۔ اضافی اخراجات کی فراہمی موجودہ بجٹ سے کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔
رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ 1.81 ارب ڈالر سرپلس رہا: سٹیٹ بینک آف پاکستان
حتمی فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا، جس کے لیے معاملہ ایجنڈے میں شامل کر لیا گیا ہے۔