واپڈا کے مطابق منگلا ڈیم میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ ڈیم میں پانی کی موجودہ سطح 1136.30 فٹ تک پہنچ گئی ہے، جو ڈیڈ لیول 1050 فٹ سے، 86 فٹ بلند ہے۔

واپڈا حکام کے مطابق، منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی زیادہ سے زیادہ حد 1242 فٹ ہے جبکہ آج کا قابل استعمال ذخیرہ 12 لاکھ 13 ہزار ایکڑ فٹ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بارشیں نہ ہونے کے اثرات، منگلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول تک پہنچ گئی

ڈیم میں پانی کی آمد 44 ہزار 300 کیوسک اور اخراج 32 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں پانی کی آمد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو زراعت اور توانائی کے لیے خوش آئند ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان پانی ڈیڈ لیول منگلا ڈیم واپڈا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان پانی ڈیڈ لیول منگلا ڈیم واپڈا منگلا ڈیم میں پانی ڈیم میں پانی کی ڈیڈ لیول

پڑھیں:

نان فائلرز کیلئے جائیداد کی خرید و فروخت پر ساڑھے 9 فیصد کا بلند ترین ود ہولڈنگ ٹیکس عائد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 جون2025ء) نان فائلرز کیلئے جائیداد کی خرید و فروخت پر ساڑھے 9 فیصد کا بلند ترین ود ہولڈنگ ٹیکس عائد۔ تفصیلات کے مطابق نان فائلرز کیلئے پراپرٹی خرید و فروخت کرنے پر تاریخ کا بلند ترین ودہولڈنگ ٹیکس عائد کردیا گیا۔ ایف بی آر حکام کے مطابق 10 کروڑ روپے کی پراپرٹی فروخت کرنے پر 9.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد ہوگا، 10 کروڑ روپے کی پراپرٹی فروخت کرنے پر ودہولڈنگ ٹیکس 8 سے بڑھا کر 9.5 فیصد کیا گیا، 10 کروڑ روپے سے کم کی پراپرٹی فروخت کرنے پر 8.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ہوگا۔

حکام کا کہنا تھا کہ 5 کروڑ روپے سے کم کی پراپرٹی فروخت کرنے پر 7.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ہوگا، نئے فنانس بل 2025 میں نان فائلرز کیلئے انتہائی سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں، فنانس بل میں نان فائلرز کے پراپرٹی خریدنے پر ٹیکس کم کیا گیا ہے، پراپرٹی خریدنے پر جو ٹیکس کم ہوا وہ پراپرٹی فروخت کرنے والے پر منتقل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

حکام کا کہنا تھا کہ فاٹا، پاٹا کیلئے سیلز ٹیکس کے علاوہ باقی تمام ٹیکس چھوٹ کو مزید ایک سال بڑھا دیا گیا،سپیشل اکنامک زونز کیساتھ سپیشل ٹیکنالوجی زونز کیلئے بھی تمام ٹیکس چھوٹ ختم کئے، آئی ایم ایف کے سامنے ہاتھ بندھے ہیں ٹیکس چھوٹ ممکن نہیں۔

چیئرمین ایف بی آر پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ میں ترامیم کیلئے تجویز کی سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے مخالفت کردی ، کمیٹی کا کہنا تھا کہ تمام سرکاری ملکیتی اداروں کے ریونیو فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں منتقل ہونے چاہیے۔ کمیٹی نے اجلاس میں یہ تجاویز بھی دیں کہ ان اداروں کو ریونیو جمع کر کے اپنے ہی پاس رکھنے کا اختیار نہیں دیا جا سکتا۔                                   

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے استعفیٰ دیدیا
  • ادارہ شماریات کی ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی سے متعلق رپورٹ جاری
  • ای او بی آئی پنشنرز کی پنشن میں 15فیصد اضافے کا نوٹی فکیش جاری نہ ہوسکا
  • اے لیول کے پرچے لیک ہونے کے اعتراف کے باوجود کیمرج کا دوبارہ امتحان نہ لینے کا فیصلہ
  • خانپور ڈیم میں پانی ڈیڈ لیول تک قریب پہنچ گیا، راولپنڈی اور اسلام آباد کو سنگین بحران کا سامنا
  • جاپان :سمندر میں ڈوبنے کے واقعات 10 سال کی بلند ترین سطح پر
  • نان فائلرز کیلئے جائیداد کی خرید و فروخت پر ساڑھے 9 فیصد کا بلند ترین ود ہولڈنگ ٹیکس عائد
  • زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت تین سال کی بلند ترین سطح پر آگئی
  • کے الیکٹرک کی طویل لوڈشیڈنگ پر ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین سندھ اسمبلی کا شدید ردعمل
  • ایران اسرائیل جنگ؛ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں