پاک بھارت کشیدگی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے،انتونیو گوتریس
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی پاکستان بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیش کش کردی۔پاکستان اور بھارت سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی حالیہ برسوں میں اپنی بلند ترین سطح پر ہے ، دونوں ممالک کی حکومتوں اور عوام کا دل کی گہرائیوں سے احترام کرتا ہوں، اقوام متحدہ کے اموربشمول امن مشنزمیں دونوں ممالک کی شراکت پر مشکور ہوں۔انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات ابلتے ہوئے مقام پر پہنچ رہے ہیں، پہلگام حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں، شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے اور ذمہ داروں کو قانونی ذرائع سے انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے ۔سیکریٹری جنرل نے کہا کہ اس نازک گھڑی میں فوجی تصادم جو قابو سے باہر ہوسکتا ہے سے بچنا بہت ضروری ہے ، دونوں ممالک کو زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے اورجنگ کے دہانے سے پیچھے ہٹنے کا وقت ہے ، دونوں ممالک کیلئے یہی میرا پیغام رہا ہے ، کوئی غلطی نہ کریں، فوجی کارروائی کوئی حل نہیں ہے ، میں امن کے لئے دونوں حکومتوں کو اپنی خدمات پیش کرتا ہوں۔سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کسی بھی ایسے اقدام کی حمایت کے لیے تیار ہے جو کشیدگی میں کمی اور امن کے لیے تجدید عہد کو فروغ دیتا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
مودی سرکار کا جنگی جنون: 224 کروڑ روپے کے ہتھیار خریداری معاہدے سے خطے میں کشیدگی کا خدشہ
بھارت میں ہندوتوا نظریے پر کاربند مودی سرکار نے ایک بار پھر خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق انڈین آرمی نے 212 عدد 50 ٹن وزنی ٹینک ٹرانسپورٹر ٹریلرز کی خریداری کے لیے 224 کروڑ روپے کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں، جو جنگی گاڑیوں اور بھاری ہتھیاروں کی نقل و حمل کے لیے استعمال ہوں گے۔
یہ ٹریلرز جدید ہائیڈرولک اور پنیومیٹک لوڈنگ ریمپس سے لیس ہیں اور بھارتی کمپنی اینجسکیڈس ایروسپیس نے ان کی فراہمی کا معاہدہ حاصل کیا ہے۔ اس خریداری کو مودی سرکار کی “آتم نربھر بھارت” مہم کے تحت ایک اہم عسکری قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کروڑوں روپے کے ہتھیار خریدنے کے معاہدے بھارت کی پاکستان مخالف جارحیت کا واضح اشارہ ہیں اور خطے میں امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ بن گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: مودی سرکار کا جنگی جنون بے قابو، خطے کا امن خطرے میں ڈالنے کی نئی کوششیں بے نقاب
مودی حکومت کی بی جے پی اور آر ایس ایس کی انتہا پسند ہندوتوا پالیسیوں کے تحت نوجوانوں میں عسکری ذہن سازی کی مہم بھی زوروں پر ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین آرمی نے لداخ میں این سی سی کیڈٹس کے لیے خصوصی آرمی اٹیچمنٹ اور تربیتی کیمپ کا انعقاد کیا ہے جہاں ہتھیاروں کی تربیت، نقشہ پڑھنے اور جسمانی فٹنس پر توجہ دی جا رہی ہے۔
یہ اقدامات مودی حکومت کی جنگی اور انتہا پسند سوچ کی عکاسی کرتے ہیں، جس کا مقصد نوجوانوں میں عسکریت پسندی کو فروغ دینا اور سیاسی مقاصد حاصل کرنا ہے۔
ماہرین کے مطابق مودی سرکار جنگی صلاحیتوں میں اضافہ کر کے “آپریشن سندور” کی بدترین شکست کے داغ کو مٹانے کی کوشش کر رہی ہے، مگر یہ بھارت کی جارحانہ پالیسیوں کو چھپانے میں ناکام رہے گی۔
پاکستان نے پہلے ہی واضح کیا ہے کہ وہ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور اور مؤثر جواب دینے کے لیے تیار ہے اور خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
"آتم نربھر بھارت" آپریشن سندور انڈین آرمی جنگی جنون مودی سرکار