واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جسے دونوں رہنماؤں نے "انتہائی مفید اور دوستانہ" قرار دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اردگان نے انہیں مستقبل میں ترکی کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے جبکہ وہ خود بھی جلد واشنگٹن کا دورہ کریں گے۔ ترک صدر نے بھی ایکس (سابق ٹوئٹر) پر تصدیق کی کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان گفتگو جامع اور مثبت رہی۔

ٹیلیفونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے یوکرین جنگ کے خاتمے، شام کی صورتحال اور غزہ کے تنازع پر بات چیت کی۔

ٹرمپ نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری "فضول مگر خطرناک جنگ" کا فوری خاتمہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اردگان کے ساتھ مل کر اس مسئلے کے حل پر کام کریں گے۔

یاد رہے کہ ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں دونوں رہنماؤں کے تعلقات اچھے رہے، تاہم 2020 میں ترکی کے روسی S-400 دفاعی نظام کی خریداری پر امریکا نے ترکی پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

اردگان کو امید ہے کہ ٹرمپ کی واپسی سے واشنگٹن اور انقرہ کے تعلقات میں بہتری آئے گی، کیونکہ جو بائیڈن کے دور میں دونوں ممالک کے تعلقات میں سرد مہری پیدا ہوئی تھی۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی محکمہ دفاع نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے، جبکہ اس فیصلے پر آخری دستخط صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کرنے ہیں۔

امریکی میڈیا اور حکام کے مطابق پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس کو رپورٹ کی ہے کہ یوکرین کو یہ میزائل دینے سے امریکا کے اپنے دفاعی ذخائر پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ اس کے باوجود صدر ٹرمپ نے حال ہی میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ وہ یہ میزائل یوکرین کو دینے کے حق میں نہیں ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اس ملاقات سے ایک روز قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بھی ٹیلیفونک گفتگو کی تھی جس میں پیوٹن نے خبردار کیا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے شہروں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور ان کی فراہمی امریکا روس تعلقات کو متاثر کر سکتی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ ٹوماہاک کروز میزائل 1983 سے امریکی اسلحے کا حصہ ہیں۔ اپنی طویل رینج اور درستگی کے باعث یہ میزائل کئی بڑی عسکری کارروائیوں میں استعمال ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  •  امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
  • روس، چین تعلقات میں پیش رفت: توانائی، ٹیکنالوجی اور خلائی تعاون کے متعدد معاہدے
  • وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کی ترک ہم منصب حقان فیدان سے ملاقات
  • اسحاق ڈار کی ترک وزیرخارجہ سے ملاقات، علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • پاکستان۔ بنگلا دیش تعلقات میں نئی روح
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • وزیراعلیٰ پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا سیاسی رہنماؤں سے رابطہ، قیام امن کے لیے جرگہ بلانے کا فیصلہ