نوشہرہ ورکاں: پرانی دشمنی پر بھتیجے سمیت 6 افراد قتل، ملزم، ساتھی مبینہ مقابلے میں ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
لاہور؍ نوشہرہ ورکاں؍ تتلے عالی (نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار) چچا نے بھتیجے سمیت 6 افراد کو قتل کر دیا۔ پولیس مقابلے میں ملازم خود بھی ساتھی سمیت ہلاک، قاتل کی فائرنگ سے ایس ایچ او تتلے عالی زخمی، نوشہرہ ورکاں کے نواحی گاؤں اڑتالی ورکاں میں خوفناک خاندانی سانحہ پیش آیا، جہاں آئس کے نشے میں دھت شخص عمران شیر ورک گزشتہ روز علی الصبح گوجرانوالہ شیخوپورہ روڈ پر واقع اپنے بھتیجوں کے ملکیتی پٹرول پمپ پر پہنچا، جہاں اس کا بھتیجا عثمان سرفراز ورک اپنے بھائی سفیان ورک اور تین گن مینوں کے ہمراہ موجود تھا۔ عمران شیر نے دروازہ کھٹکھٹایا جیسے ہی عثمان نے دروازہ کھولا تو ملزم نے اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں عثمان ورک موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ ملزم نے بھاگنے کی کوشش کرنے والے دو گن مین، وقاص جمیل اور عمر حمید کو بھی فائرنگ کر کے قتل کر دیا جبکہ تیسرا گن مین سلمان بھنڈر بعد ازاں ڈی ایچ کیو ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ دوسرے بھتیجے سفیان سرفراز ورک نے پٹرول پمپ کے عقبی دروازہ سے بھاگ کر جان بچائی۔ قاتل نے پٹرول پمپ سے روانگی کے بعد اڑتالی ورکاں گاؤں میں داخل ہو کر ایک اور شخص عمران ارائیں کو گھر سے بلا کر قتل کیا اور کھیتوں میں کام کرتے افضل ولد خوشی کو بھی نشانہ بنا کر قتل کر دیا۔ پولیس نے ملزم کی تلاش شروع کی تو تتلے عالی کے علاقے میں عمران شیر ورک سے آمنا سامنا ہو گیا۔ گرفتاری کی کوشش کے دوران عمران نے پولیس پر فائرنگ کر دی جس سے ایس ایچ او صفدر عطاء بھٹی ٹانگوں میں گولیاں لگنے سے زخمی ہو گئے۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں عمران شیر موقع پر ہی ہلاک ہو گیا، جبکہ اس کا ساتھی فقیر حسین ساکن قاضی کوٹ شدید زخمی ہوا جو ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ مقتولین کی نعشیں پوسٹ مارٹم کے لیے ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دی گئیں۔ سی پی او گوجرانوالہ رانا ایاز سلیم نے زخمی ایس ایچ او کی عیادت کی اور پولیس پارٹی کی بہادری کو سراہا۔ چھ افراد کے سفاکانہ قتل سے گاؤں اڑتالی ورکاں میں ہر طرف کہرام برپا ہو گیا، چھ خاندانوں کے چراغ گل ہو گئے جبکہ شدید فائرنگ سے ہر طرف خوف وہراس طاری رہا۔ سی پی او رانا ایاز سلیم کے مطابق ملزم عمران شیر ورک آئس کا عادی تھا، مزید تفتیش جاری ہے۔ تحصیل بار ایسوسی ایشن نے سردار خان ورک سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مکمل ہڑتال کی۔ دریں اثناء انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے گوجرانوالہ کے تھانہ تتلے عالی کے علاقے اڑتالی ورکاں میں پرانی دشمنی پر جاں بحق ہونے پر آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے سی پی او گوجرانوالہ کو فائرنگ میں ملوث ملزموں کی، جلد گرفتاری کیلئے احکامات جاری کیے۔ جس کے بعد سی پی او گوجرانوالہ نے ملزموں کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی او گوجرانوالہ سی پی او ہو گیا
پڑھیں:
کراچی میں رقم واپس نہ کرنے پر اعلیٰ تعلیم یافتہ شخص نے باپ اور بھائی کو قتل، بھابھی کو زخمی کردیا
کراچی کے علاقے جمشید کوارٹر میں ناحلف بیٹے نے فائرنگ کر کے باپ اور بھائی کو قتل جبکہ بھابھی کو زخمی کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمشید کوارٹر کے علاقے حیدرآباد کالونی میں قائم اچار والی گلی کے ایک گھر میں سفاک بیٹے نے والد کی سلائنسر لگی پستول سے پہلے بھائی کو قتل اور بھابھی کو زخمی کیا اور پھر نماز سے واپس آنے والے والد کو گیٹ کھولتے ہی گولی مار دی۔
فائرنگ کی اطلاع ملنے پر علاقہ مکین موقع پر پہنچے اور انہوں نے ملزم کو گھیرے میں لیا، جس کے بعد پولیس پہنچی تو ملزم نے بھاگنے کی کوشش کی جس پر اہلکاروں نے پیچھا کیا تو ملزم نے اُن پر بھی فائرنگ کی تاہم خوش قسمتی سے کوئی زخمی یا جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے ملزم کو اسلحے سمیت حراست میں لیا جس کی تصدیق ایس پی جمشید ٹاؤن کی نے کی اور بتیا کہ فائرنگ کے نتیجے میں 65 سالہ نعمت اور اُن کا 40 سالہ بیٹا عمید جاں بحق ہوا جبکہ چالیس سالہ خاتون زوجہ عمید شدید زخمی ہیں، مرنے والے باپ بیٹے جبکہ خاتون ملزم کی بھابھی ہے۔
پولیس نے لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کیلیے عباسی شہید منتقل کیا۔
پولیس کے مطابق مقتول نعمت اللہ نیشنل کالج کے ریٹائرڈپروفیسرتھے، واقعہ کے وقت مقتول نعمت اللہ نمازادا کرکےگھرکی دہلیزپرپہنچے ہی تھے کہ بیٹے نے گیٹ کھولتےہی فائرنگ کی، ملزم نےگھرکے باہرباپ پرفائرنگ کرکے قتل کیا اور لاش کو گھر کے اندر گھسیٹ کرلایا جبکہ اُس سے قبل گھرمیں بھائی عمید اور بھابھی پر بھی فائرنگ کرچکا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم رکشے میں بیٹھ کر فرار ہورہا تھا جس کی کوشش کو ناکام بنایا گیا، وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا خول ملا جبکہ علاقہ مکینوں نے بتایا کہ ملزم مقتول کا بڑا بیٹا اور سافٹ ویئر انجینئر ہے۔
ملزم نے دوران تفتیش پولیس کو ابتدائی بیان میں جرم کا اعتراف کیا اور بتایا کہ پستول میں سلینسر لگا کر والد، بھائی اور بھابھی پر فائرنگ کی، پستول والد کی ملکیت اور اُن کے کمرے کی دراز میں موجود تھا اور مجھے والد کے پستول ، جگہ کا علم تھا۔
ملزم نے کہا کہ میرے 2 بچے نیوی ملیرکینٹ میں رہائش پزیر ہیں، کچھ سال قبل دبئی میں ملازم تھا اور ہرماہ گھرپررقم بھیجتا تھا، اس دوران والد کا بائی پاس کروانے کیلیے لاکھوں روپے بھیجے جبکہ والدہ کورونا میں مبتلا ہوئیں تو اُن کے علاج کیلیے بھی پیسے بھیجے تاہم وہ انتقال کرگئیں۔
پولیس کے مطابق ملزم نے بیان میں بتایا کہ دبئی سے واپس آکر بھائی اور بھابھی نے رقم واپس نہیں کی، کوران کی وجہ سے بیرون ملک سے واپس آنے کے بعد معاشی طور پر پریشان ہوا تو والد اور بھائی سے متعدد بار رقم کا مطالبہ کیا جس پر انہوں نے اور بھابھی نے جھگڑا کیا۔
ملزم کے مطابق اُس نے معاشی طورپرشدید تنگ ہونے کے بعد انتہائی قدم اٹھایا جبکہ اُس نے بھابھی پر جادو کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’میری بھابھی نےمجھ پرجادوبھی کرایا تھا، جب بھی میں بیرون ملک دوبارہ جانے کی کوشش کرتا تھا توسینے کی تکلیف میں مبتلاہوجاتا تھا۔
ملزم نے کہا کہ آج کے اس اقدام کےحوالےسے کسی کوآگاہ نہیں کیا تھا اور پستول میں استعمال کیاگیا سلینسربھی والدکےگھرمیں موجود تھا۔