خود کش حملہ آور برائے فروخت، دہشت گردبیچنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
افغانستان میں خود کش حملہ آوروں کو تربیت دے کر دہشت گرد تنظیموں کو بیچا جاتا ہے
ہر جگہ طالبان ہیں، وہ ہتھیار رکھتے ہیں اور ابھی جنگ سے نہیں تھکے ، معاون خصوصی
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے افغانستان محمد صادق خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں خود کش حملہ آوروں کو کیمپوں میں تربیت دے کر بیچ دیا جاتا ہے ، ان کو مختلف تنظیموں کو بیچا جاتا ہے ۔علاقائی ڈائیلاگ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی ایک چیلنج ہے ، یہ پاک افغان تعلقات کو ڈینٹ ڈال رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب ہم ضرب عضب کے بعد ٹی ٹی پی کے مسئلے کو حل کر سکتے تھے ، اس وقت کچھ سرحد پار چلے گئے ، کچھ یہاں سلیپر سیل میں بدل گئے ۔ معاون خصوصی نے کہا کہ اہم وقت وہ بھی آیا جب افغان حکومت نے ٹی ٹی پی کو خطرہ سمجھتے ہوئے ان کی گرفتاریاں کیں، دوحہ مذاکرات میں بھی ٹی ٹی پی کی بات کی گئی۔محمد صادق نے کہا کہ موجودہ افغان طالبان حکومت ٹی ٹی پی کے حوالے سے پاکستان کے تحفظات کو حل نہیں کر سکی، افغان شہروں، دیہات، قصبوں میں ہر جگہ طالبان کی موجودگی ہے ، وہ ہتھیار رکھتے ہیں اور ابھی جنگ سے نہیں تھکے ۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مختلف خطوں میں مختلف طرح کے لوگ موجود ہیں، ٹی ٹی پی نے افغان طالبان کو جنگ میں خود کش حملہ آور، مالی امداد، انٹیلیجنس اور ہتھیار فراہم کیے ، افغان عبوری حکومت کہتی ہے کہ ڈر ہے کہ اگر ہم ٹی ٹی پی کے خلاگ کارروائی کریں تو خدشہ ہے کہ یہ داعش میں شامل ہو جائیں گے ۔محمد صادق خان نے کہا کہ خود کش حملہ آوروں کو کیمپوں میں تربیت دے کر بیچ دیا جاتا ہے ، ان کو مختلف تنظیموں کو بیچا جاتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی اب افغانستان کے اندر ایک چیلنج بنتا جا رہا ہے ، کارکنان ٹی ٹی پی، داعش و دیگر جہادی گروہوں میں شامل ہو جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: خود کش حملہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی جاتا ہے
پڑھیں:
مختلف محکموں کے ہزاروں پنشنرز کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف
سندھ کے مختلف محکموں کے ہزاروں پنشنرز کا ریکارڈغائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔یہ انکشاف سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی ) کے چیئرمین نثار کھوڑو کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں کمیٹی کے اراکین قاسم سراج سومرو، طحٰہ احمد سمیت محکمہ خزانہ کے سیکرٹری فیاض جتوئی اور متعدد اضلاع کے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسران نے شرکت کی، اس دوران محکمہ خزانہ کی سال 2024 اور 2025 کی آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مختلف محکموں کے ہزاروں پنشنرز کی فائل گم ہونے کی وجہ سے مشکوک پنشنرز کو پنشن جاری ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ پی اے سی نے مشکوک پنشن جاری ہونے سے روکنے کے لیے سندھ کے تمام محکموں کو اپنے پنشنرز کے ریکارڈ پر مبنی فائل متعلقہ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفسز میں ایک ماہ میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ پنشنرز کے ریکارڈ پر مبنی فائل جمع نہ کرانے والے مشکوک پنشنرز کی آئی ڈیز بلاک کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔