جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت نے بزدلی کا مظاہرہ کرکے آبادی کو نشانہ بنایا ہے۔

لاہور میں جامعہ مدینہ جدید رائیونڈ آمد کے موقع پر مولانا فضل الرحمان نے بھارت کے رات کی تاریکی میں آبادی کو نشانہ بنانے پر ردعمل دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری افواج بہادری کے ساتھ بھارتی اقدام کا جواب دے رہی ہیں۔

جے یو آئی سربراہ نے مزید کہا کہ پاکستانی قوم متحد ہوکر افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

مولانا حامد الحق حقانی شہید اور فضل الرحمان پر حملہ کرنے والے گروپ کی نشاندہی

ذرائع کا کہنا تھا کہ دہشتگرد گروپ نے 11 مئی کو گروپ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سر براہ کو پشاور میں نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی، حملے کے لیے بھیجے گئے 4 میں سے 3 خود کش حملہ آوروں کو 10 مئی کو گرفتار کرلیا تھا، چوتھے خودکش حملہ آور کو پولیس نے رنگ روڈ پر روکا، پولیس کے روکنے پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔جمعیت علمائے اسلام (س) کے سر براہ اور دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق حقانی شہید اور مولانا فضل الرحمان پر حملے کرنے والے گروپ کی نشاندہی ہو گئی،اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق حملے کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو ارسال کر دی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2 دشمن ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کی مدد سے ایک عالمی دہشتگرد تنظیم نے اس حملے کی منصوبہ بندی اور عملی انجام دہی کی، مولانا حامد الحق اور فضل الرحمان کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا تاکہ ملک میں فرقہ ورانہ کشیدگی اور مذہبی افراتفری پیدا کی جا سکے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ دہشتگرد گروپ نے 11 مئی کو گروپ نے مولانا فضل الرحمان کو پشاور میں نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی، حملے کے لیے بھیجے گئے 4 میں سے 3 خود کش حملہ آوروں کو 10 مئی کو گرفتار کرلیا تھا، چوتھے خودکش حملہ آور کو پولیس نے رنگ روڈ پر روکا، پولیس کے روکنے پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملے میں ملوث خودکش بمبار کی قومیت کی شناخت بھی کرلی گئی ہے، جو کہ غیر ملکی تھا، وہ مدرسے میں باہر سے داخل ہوا اور نماز جمعہ کے فوراً بعد جامع مسجد میں خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں تصدیق کی کہ تفتیشی ٹیم حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے گروپ تک پہنچ چکی ہے، ان کے مطابق سکیورٹی ادارے مختلف زاویوں سے تفتیش کررہے ہیں اور جلد مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔ واضح رہے کہ یہ خوفناک دہشتگرد حملہ 28 فروری 2025ء کو نوشہرہ میں پیش آیا تھا، جب دارالعلوم حقانیہ کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد ہونے والے خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق حقانی سمیت 8 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت ٹرمپ کیلئے نوبل انعام کی سفارش واپس لے، مولانا فضل الرحمان
  • غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوںاورآبادی پر اسرائیلی بمباری، 66 شہید
  • پشاور؛ مولانا حامدالحق حقانی کو دودشمن ملک کی ایجنسیوں کی مدد سے نشانہ بنایا گیا، آئی جی
  • مولانا حامد الحق حقانی شہید اور فضل الرحمان پر حملہ کرنے والے گروپ کی نشاندہی
  • ایران نے اسرائیل کے "سائبر دارالحکومت" کو کیوں نشانہ بنایا؟
  • ڈرائیور کا انوکھا احتجاج، ٹریفک پولیس کو شہد کی مکھیوں سے نشانہ بنایا
  • وزیراعظم کا مولانا فضل الرحمان کے بیٹے پر حملہ کرنیوالے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم
  • وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اسجد محمود پر حملے کے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم
  • وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، صاحبزادے پر حملے پر تشویش کا اظہار
  • ایران کے نئے میزائل حملے: اسرائیلی فوج کے کمانڈ، انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا