مکتوب خادم کے عنوان سے پیغام میں کہا گیا ہے کہ میری جان سے پیاری میری بڑی بہن صاحبہ..ان کے محترم خاوند..میرے عالم فاضل بھانجے..اور ان کی اہلیہ..اور میری پیاری عالمہ فاضلہ بھانجی.....ہمارے درینہ یار بھائی حذیفہ اور ان کی والدہ محترمہ..مزید دو پیارے ساتھی جاں بحق ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ بزدل دشمن بھارت کی جانب سے پاکستان کے مختلف علاقوں میں رات کی تاریکی کے دوران کیے گئے فضائی حملوں میں بہاولپور میں کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود ازہر کے خاندان کو مرکز عثمان و علی اور مسجد سبحان اللہ میں نشانہ بنایا گیا۔ اس حوالے سے مولانا مسعود ازہر نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میرے خاندان کے دس افراد کو آج رات اکٹھے یہ سعادت نصیب ہوئی.

....پانچ تو معصوم بچے..جنت الفردوس کے پھول..میری جان سے پیاری میری بڑی بہن صاحبہ..ان کے محترم خاوند..میرے عالم فاضل بھانجے..اور ان کی اہلیہ..اور میری پیاری عالمہ فاضلہ بھانجی.....ہمارے درینہ یار بھائی حذیفہ اور ان کی والدہ محترمہ..مزید دو پیارے ساتھی....یہ کُل چودہ خوش نصیب..یقینی زندہ سلامت اللہ تعالی کے مہمان بن گئے۔ واضح رہے مولانا مسعود ازہر سوشل میڈیا کے ذریعے مکتوب خادم کے عنوان سے پیغامات جاری کرتے رہتے ہیں۔

پیغام کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم  *مَالِکُ المُلک کے مہمان*  السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته..  اللہ تعالی فرماتے ہیں...شہداء زندہ ہیں..اللہ تعالی ان کے میزبان..اور وہ اللہ تعالی کے لاڈلے مہمان...میرے خاندان کے دس افراد کو آج رات اکٹھے یہ سعادت نصیب ہوئی.....پانچ تو معصوم بچے..جنت الفردوس کے پھول..میری جان سے پیاری میری بڑی بہن صاحبہ..ان کے محترم خاوند..میرے عالم فاضل بھانجے..اور ان کی اہلیہ..اور میری پیاری عالمہ فاضلہ بھانجی.....ہمارے درینہ یار بھائی حذیفہ اور ان کی والدہ محترمہ..مزید دو پیارے ساتھی....یہ کُل چودہ خوش نصیب..یقینی زندہ سلامت اللہ تعالی کے مہمان..... 
  بزدل مودی نے معصوم بچوں، باپردہ خواتین اور بزرگوں کو نشانہ بنایا..غم اور صدمہ..اتنا ہے کہ ناقابل بیان..مگر نہ افسوس ہے نہ مایوسی..نہ خوف ہے اور نہ پسپائی...بلکہ بار بار دل میں آتا ہے کہ..میں بھی اس ”چودہ رکنی“ خوش نصیب قافلے میں شامل ہوتا.....مگر اللہ تعالی سے ملاقات کا وقت بہت پکا ہے..وہ آگے پیچھے نہیں ہو سکتا..ہمارے ایک گھر میں کل چار بچے تھے..سات سال سے تین سال تک کے..وہ چاروں اکٹھے جنت میں جا بسے..اُن کے والدین اکیلے ہو گئے..مگر یہ ”قرون اولیٰ“ جیسی سعادت ان کو ہی ملتی ہے..جن سے اللہ تعالی پیار فرماتا ہے..ان کے جانے کا یہی وقت مقرر تھا..مگر رب کریم نے ان کو موت نہیں..زندگی عطاء فرما دی..”مُودی“ کے اس ظلم نے سارے ضابطے توڑ دیئے..اب کوئی وہاں رحم کی امید نہ رکھے..جامع مسجد سبحان اللہ کے بمباری سے شہید ہونے والے گنبد....کا قہر و غضب دشمنوں پر ایسا برسے گا کہ..ان کی نسلیں بھی ان شاءاللہ اسے یاد رکھیں گی..... آج چار بجے...اس بلند نصیب قافلے کی نماز جنازہ....بہاولپور میں ادا کی جائے گی....ایمان، غیرت اور مغفرت کے اس موقع سے کوئی محروم نہ رہے.. والسلام خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مولانا مسعود ازہر اللہ تعالی اور ان کی

پڑھیں:

’میری بیوی عورت ہی ہے، ٹرانس جینڈر نہیں‘ فرانسیسی صدر نے ثبوت پیش کرنے کا اعلان کردیا

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور ان کی اہلیہ برجیٹ میکرون نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کے بارے میں امریکی دائیں بازو کی تبصرہ نگار کینڈیس اوونز کی جانب سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے عدالت میں تصویری اور سائنسی شواہد پیش کریں گے۔

میکرون خاندان نے جولائی 2025 میں کینڈیس اوونز کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا، جس نے بارہا دعویٰ کیا تھا کہ برجیٹ میکرون ایک ٹرانس جینڈر ہیں اور پیدائش کے وقت ان کا نام ’ژاں مشیل ٹروگنیو‘ تھا۔ اوونز نے یہاں تک کہا کہ برجیٹ نے کم عمری میں ایمانوئل میکرون کو ’گروم‘ کیا۔

یہ بھی پڑھیے فرانسیسی صدر کو غیرملکی دورے کے دوران اہلیہ نے تھپڑ رسید کردیا، ویڈیو وائرل

میکرون جوڑے کے وکیل ٹام کلئیر نے ایک پوڈکاسٹ Fame Under Fire میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ برجیٹ میکرون ان الزامات کو ’انتہائی تکلیف دہ‘ اور صدر کے لیے ’ایک پریشان کن خلل‘ سمجھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دعوے نہ صرف ہتک آمیز ہیں بلکہ ان کے لیے ذاتی طور پر بہت تکلیف دہ ہیں۔ کسی کو اپنی شناخت کے ثبوت دینے پر مجبور ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔

ٹام کلئیر نے تصدیق کی کہ عدالت میں ماہرین کی گواہی اور سائنسی شہادتیں پیش کی جائیں گی۔ ساتھ ہی برجیٹ میکرون کی حاملہ ہونے اور بچوں کی پرورش کے شواہد بھی عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔

72 سالہ برجیٹ میکرون 3 بچوں کی ماں ہیں اور انہوں نے ایمانوئل میکرون کو اس وقت پڑھایا تھا جب وہ شمالی فرانس کے شہر ایمیان کی ہائی اسکول میں تدریس کے فرائض انجام دے رہی تھیں۔ اس وقت ایمانوئل میکرون طالبعلم تھے۔

یہ الزامات سب سے پہلے 2021 میں فرانس کے 2 بلاگرز نتاشا رے اور اماندین رائے کی ایک یوٹیوب ویڈیو کے ذریعے سامنے آئے تھے۔ میکرون جوڑے نے 2024 میں فرانس میں ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیتا تھا، مگر 2025 میں اپیل پر یہ فیصلہ اظہارِ رائے کی آزادی کی بنیاد پر کالعدم قرار دے دیا گیا، الزامات کی صداقت پر نہیں۔

کینڈیس اوونز، جس کے انسٹاگرام پر 60 لاکھ سے زائد فالوورز ہیں، نے 2024 میں کہا تھا کہ وہ اپنے ’پورے پیشہ ورانہ کیریئر کی ساکھ‘ اس دعوے پر لگا سکتی ہیں کہ برجیٹ میکرون ’مرد پیدا ہوئیں‘۔

یہ بھی پڑھیے فرانسیسی صدر اور خاتون اول کے درمیان تناؤ؟ برطانیہ میں ہاتھ نہ تھامنے کے واقعے پر نئی قیاس آرائیاں

ٹام کلئیر نے مزید کہا کہ تحقیقات کے دوران اوونز کے فرانس کے انتہا دائیں بازو کے حلقوں سے قریبی تعلقات بھی سامنے آئے۔ ان کے بقول ’اوونز کا بڑا پلیٹ فارم ہے، ان کی باتیں نہ صرف لاکھوں سامعین سنتے ہیں بلکہ مرکزی میڈیا بھی ان کے جھوٹے بیانات کو بنیاد بنا کر خبریں دیتا ہے۔‘

انہوں نے واضح کیا کہ امریکا میں دائر مقدمہ دراصل ’آخری راستہ‘ ہے کیونکہ ایک سال تک اوونز سے رابطے کی تمام کوششیں ناکام ہوئیں اور انہوں نے جھوٹے بیانات واپس لینے سے انکار کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

فرانسیسی صدر کی اہلیہ برجیٹ میکرون فرانسیسی صدر میکرون

متعلقہ مضامین

  • سعودیہ ماضی کے اختلافات پس پشت ڈال کر ہمارے ساتھ نئے باب کا آغاز کرے‘ حزب اللہ
  • پنجاب گرین ٹریکٹر پروگرام کی قرعہ اندازی، وزیراعلیٰ کا خوش نصیب کاشتکار کو فون
  • جنوبی پنجاب میں لوگوں کے وارننگ سنجیدہ نہ لینے پر زیادہ نقصان ہوا: سربراہ پی ڈی ایم اے
  • ایچ پی وی ویکسین سے متعلق پروپیگنڈہ کرنیوالے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا فیصلہ
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ غیر معمولی واقعہ ہے‘ راشد نسیم
  • سربراہ حزب اللہ کی سعودی عرب سے تعلقات بہتر کرنے اور اسرائیل کے خلاف اتحاد کی اپیل
  • ’میری بیوی عورت ہی ہے، ٹرانس جینڈر نہیں‘ فرانسیسی صدر نے ثبوت پیش کرنے کا اعلان کردیا
  • حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں( عمران خان کا چیف جسٹس کو خط)
  • سعودی  ولی عہد  محمد بن سلمان 22 ستمبر کو فلسطینی ریاست پر خوشخبری دیں گے، مولانا طاہر اشرفی کا دعویٰ