بھارت نے جو حرکت کی اس کا جواب دیدیا، مزید بھی دینگے، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے دن ہی واضح کردیا تھاکہ جنگ میں پہل ہم نہیں کرینگے، پہل کرینگے تو ردعمل اس سے بھی سخت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا سے بھی کہا کہ اگر بھارت کارروائی نہیں کرتا تو ہم کچھ نہیں کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا کہ بھارت نے جو حرکت کی اسکا جواب ہم نے دیدیا مزید بھی دینگے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے دن ہی واضح کردیا تھاکہ جنگ میں پہل ہم نہیں کرینگے، پہل کرینگے تو ردعمل اس سے بھی سخت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا سے بھی کہا کہ اگر بھارت کارروائی نہیں کرتا تو ہم کچھ نہیں کرینگے، ہم دنیا کے کسی بھی فورم سے پہلگام حملے کی تحقیقات کے لئے تیار ہیں۔ رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ ہم نے بھارت کے سویلنز کو نشانہ نہیں بنایا ہم نے بھارت کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے جبکہ بھارت نے بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مساجد کو نشانہ بنایا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ نہیں کرینگے سے بھی
پڑھیں:
بھارت: معروف خاتون صحافی رانا ایوب کو قتل کی دھمکیاں
بھارت کی معروف خاتون صحافی رانا ایوب اور ان کے والد کو جان سے مارنے کی دھمکیوں بھری کالز موصول ہوئی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نامور خاتون صحافی رانا ایوب نے بتایا کہ انہیں بین الاقوامی نمبرز سے ویڈیو اور فون کالز کے ذریعے دھمکیاں دی گئیں ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دھمکی دینے والے شخص نے رانا ایوب کو انکے گھر کا پتہ بتایا اور والد کو قتل کرنے کی دھمکیاں دیں۔
ملزم نے مطالبہ کیا کہ رانا ایوب 1984ء کے سکھ فسادات پر کالم لکھیں، ورنہ انجام بھگتنے کے لیے تیار ہوجائیں۔
رانا ایوب نے ممبئی کے کوپر کھیرانے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔
صحافیوں کی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی حکام رانا ایوب اور ان کے خاندان کے تحفظ کو فوری یقینی بنائیں۔
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کے خلاف تشدد اور خوف کی فضا ناقابلِ قبول ہے اور بھارتی حکومت ذمہ دار عناصر کی فوری شناخت اور گرفتاری کو یقینی بنائے۔
واضح رہے کہ رانا ایوب پہلے بھی آن لائن ہراسانی، تفتیش اور قتل و ریپ کی دھمکیوں کا نشانہ بن چکی ہیں۔