بھارت نے جو حرکت کی اس کا جواب دیدیا، مزید بھی دینگے، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے دن ہی واضح کردیا تھاکہ جنگ میں پہل ہم نہیں کرینگے، پہل کرینگے تو ردعمل اس سے بھی سخت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا سے بھی کہا کہ اگر بھارت کارروائی نہیں کرتا تو ہم کچھ نہیں کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا کہ بھارت نے جو حرکت کی اسکا جواب ہم نے دیدیا مزید بھی دینگے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے دن ہی واضح کردیا تھاکہ جنگ میں پہل ہم نہیں کرینگے، پہل کرینگے تو ردعمل اس سے بھی سخت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا سے بھی کہا کہ اگر بھارت کارروائی نہیں کرتا تو ہم کچھ نہیں کرینگے، ہم دنیا کے کسی بھی فورم سے پہلگام حملے کی تحقیقات کے لئے تیار ہیں۔ رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ ہم نے بھارت کے سویلنز کو نشانہ نہیں بنایا ہم نے بھارت کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے جبکہ بھارت نے بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مساجد کو نشانہ بنایا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ نہیں کرینگے سے بھی
پڑھیں:
بھارت کا ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا عندیہ
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 اگست ۔2025 ) بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پابندیوں کی دھمکیوں کے جواب میں روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے مطابق دو سینئر بھارتی حکام نے واضح کیا ہے کہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ حکومت نے تیل کمپنیوں کو روسی درآمدات میں کمی کے حوالے سے کوئی ہدایات جاری نہیں کیں تاہم جریدا اس رپورٹ کی فوری طور پر تصدیق نہیں کرسکا.(جاری ہے)
اس معاملے پر وائٹ ہاﺅس، بھارت کی وزارتِ خارجہ اور وزارتِ پیٹرولیم و قدرتی گیس نے جریدے کی تبصرے کے لیے کی جانے والی درخواستوں کا فی الحال کوئی جواب نہیں دیا یاد رہے کہ گزشتہ ماہ صدر ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں اشارہ دیا تھا کہ روسی ہتھیاروں اور تیل کی خریداری کرنے والے ممالک جن میں بھارت بھی شامل ہے، کو اضافی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم بعد ازاں انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھارت روس کے ساتھ کیا کرتا ہے. گزشتہ ہفتے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ بھارت اب روس سے تیل نہیں خریدے گا برطانوی ادارے نے رپورٹ کیا تھا کہ جولائی میں روسی تیل پر دی جانے والی رعایتیں کم ہونے کے بعد بھارتی سرکاری ریفائنریوں نے حالیہ دنوں میں اس کی خریداری روک دی ہے. واضح رہے کہ 14 جولائی کو ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ جو ممالک روس سے تیل خریدتے رہیں گے انہیں 100 فیصد درآمدی ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا جب تک کہ روس یوکرین کے ساتھ کوئی بڑا امن معاہدہ نہ کر لے روس اس وقت بھارت کا سب سے بڑا تیل فراہم کنندہ ہے، جو اس کی مجموعی تیل ضروریات کا تقریباً 35 فیصد مہیا کرتا ہے‘بھارت ایران سے بھی سستا تیل خرید کر یورپ کو سپلائی کرتا رہا ہے دہلی کے علاوہ چین بھی روسی اور ایرانی تیل کا بڑا خریدار ہے.