12 پاکستان سمیت دنیا بھر میں” فلاور مون”کا نظارہ کب کیا جا سکے گا ؟ جانیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
پاکستان اور دنیا بھر کے فلک بینی کے شوقین افراد 12 مئی بروز اتوار کو ’فلاور مون‘ یعنی پھولوں کا چاند اپنی مکمل آب و تاب سے آسمان پر چمکتا ہوا دیکھ سکیں گے، یہ مئی کے مہینے کا پہلا مکمل چاند ہوگا، جو رواں برس ایک مائیکرو مون کی صورت میں ظاہر ہوگا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق، فلاور مون اس بار معمول کے مقابلے میں قدرے مدھم اور چھوٹا دکھائی دے گا کیونکہ یہ چاند اپنی بیضوی مدار کے سب سے دُور مقام پر ہوگا، مائیکرو مون اس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین سے اپنے زیادہ سے زیادہ فاصلے پر ہوتا ہے، برخلاف سپر مون کے، جو زمین کے قریب آ کر زیادہ بڑا اور روشن نظر آتا ہے۔
فلاور مون پاکستان میں 12 مئی کی شام غروب آفتاب کے بعد مشرقی افق پر نمودار ہوگا اور ساری رات آسمان پر چمکتا رہے گا، جبکہ مغربی افق پر طلوعِ آفتاب سے قبل غائب ہو جائے گا،چاند کی مکمل روشنی کا وقت پاکستانی معیاری وقت کے مطابق رات 9 بج کر 56 منٹ پر ہوگا۔
ماہرین نے یہ نظارہ دیکھنے والوں کو مشورہ دیا ہے کہ چاند کو بہتر طریقے سے دیکھنے کے لیے ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاں مشرقی افق صاف اور رکاوٹ سے پاک ہوواضح رہے کہ 11 اور 13 مئی کی راتوں میں بھی چاند تقریباً مکمل شکل میں دیکھا جا سکے گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جب چاند طلوع یا غروب ہوتا ہے تو یہ نارنجی یا سرخی مائل رنگ اختیار کر سکتا ہے, اس کا سبب وہی فضائی مظہر ہے جس کی وجہ سے سورج غروب ہوتے وقت سرخ دکھائی دیتا ہے, یعنی ریلے اسکیٹرنگ، جس میں زمین کی فضا نیلی روشنی کو منتشر کر دیتی ہے اور سرخ و نارنجی لہریں نمایاں ہو جاتی ہیں۔ یاد رہے کہ اگلا مکمل چاند ’اسٹرابیری مون‘ 11 جون کو طلوع ہوگا، جو کہ 21 جون کو آنے والے موسم گرما کے نقطہ انقلاب (Summer Solstice) سے قبل آخری مکمل چاند ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
نشرہ سندھو کا شاندار کارنامہ ،ون ڈے کرکٹ میں 100 وکٹیں مکمل، پاکستان ویمن ٹیم کی تاریخ میں نیا باب
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی بائیں ہاتھ کی ماہر بولر نشرہ سندھو نے ایک اور یادگار سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔ انہوں نے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنی 100 وکٹیں مکمل کر کے ملک کی تاریخ میں یہ اعزاز حاصل کرنے والی تیسری ویمن کرکٹر بننے کا اعزاز اپنے نام کیا۔
اس سے پہلے یہ منفرد کامیابی سابق کپتان ثنا میر اور آل راؤنڈر ندا ڈار حاصل کر چکی ہیں۔ ثنا میر نے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ ون ڈے وکٹیں لے کر خود کو ایک لیجنڈ کے طور پر منوایا، جب کہ ندا ڈار اپنی ہمہ جہت کارکردگی کے ذریعے ٹیم کے لیے مسلسل خدمات انجام دے رہی ہیں۔
نشرہ سندھو نے قلیل وقت میں 100 وکٹوں کا سنگِ میل عبور کر کے نہ صرف اپنی اہمیت کو ثابت کیا بلکہ خود کو پاکستان ویمن کرکٹ کی نمایاں بولرز میں شامل کر لیا ہے۔ ان کی نپی تلی بولنگ، بائیں ہاتھ کا منفرد ایکشن اور مسلسل بہتری نے انہیں حریف ٹیموں کے لیے ہمیشہ ایک خطرناک ہتھیار بنا دیا ہے۔
کرکٹ حلقوں اور شائقین کی جانب سے نشرہ سندھو کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی جا رہی ہے۔ ماہرین کو امید ہے کہ وہ مستقبل میں بھی اپنے شاندار کھیل سے پاکستان ویمن کرکٹ کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گی۔
یہ سنگ میل نہ صرف نشرہ کی انفرادی کامیابی ہے، بلکہ یہ پاکستان ویمن کرکٹ کی بڑھتی ہوئی صلاحیت، جدت اور عالمی معیار کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ ایسے باصلاحیت کھلاڑیوں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی خواتین کرکٹرز بھی دنیا کے کسی بھی کونے میں میدان مار سکتی ہیں۔