معصوم شہریوں کے ناحق خون کے آخری قطرے تک کا مکمل حساب لیا جائیگا، ڈی جی آئی ایس پی آر کا دوٹوک اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 7 May, 2025 سب نیوز

راولپنڈی (سب نیوز)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ معصوم شہریوں کے ناحق خون کے آخری قطرے تک کا مکمل حساب لیا جائے گا،بھارتی دہشت گردی سے 31 معصوم شہری شہید اور 71 زخمی ہوئے، ہم نے دفاع میں ان طیاروں اور اہداف کو نشانہ بنایا جہاں سے پاکستان پر حملہ ہوا تھا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچے جنہیں زندگی کی بہاریں دیکھنی تھیں کیا یہ وہ دہشت گرد ہیں جنہیں بھارت نے نشانہ بنایا۔ ہمیں بھارت سے اسی طرح کی چیزوں اور بربریت کی امید تھی۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے دہشت گردی کو فروغ دینے کے ثبوت دنیا کے سامنے ہیں اور آج عالمی سطح پر سب جانتے ہیں کہ بھارت دہشت گردی و قتل و غارت میں ملوث ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ریاست پاکستان نے جب دہشت گردوں پر زمین تنگ کرنی شروع کی تو وہ خود اپنی فوج کے ساتھ دہشت گردی کی کارروائی پر اتر آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 6 اور 7 کی شب بچوں کو نشانہ بنانا دہشت گردی ہے، ہم اس دہشت گردی کا بھرپور جواب دیں گے۔ کس طرح پاکستان میں مساجد کو نشانہ بنا کر قرآن پاک کو شہید کیا گیا جبکہ 31 معصوم شہری شہید جبکہ 71 زخمی ہوئے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے سوال کیا کہ وہ کون سا مذہب اور انسانیت ہے جس میں کسی بھی مذہب کی عبادت گاہوں اور مقدس کتابوں کی بے حرمتی کرنے کی اجازت دی جائے۔انہوں نے بتایا کہ ایک اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان نے دفاع میں صرف اور صرف ملٹری ٹارگٹس کا انتخاب کیا اور معصوم لوگوں کو نشانہ نہیں بنایا، یہ وہ اہداف تھے جنہوں نے پاکستان کو نشانہ بنایا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دشمن اپنے ہتھیاروں سے لیس ہوکر آیا تو پاکستان کی بہادر ایئرفورس نے جدید طیاروں کو مار گرایا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں بھارت کے بریگیڈ ہیڈ کوارٹر، لائن آف کنٹرول پر چیک پوسٹیں تباہ کرنے کی تصاویر بھی دکھائیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت مسلسل دراندازی کررہا ہے جس پر پاک فوج کی جانب سے بھرپور جواب دیا جارہا ہے اور اب تک بھارت نے مختلف سیکٹرز پر سفید پرچم بھی لہرایا ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ الحمد اللہ جھڑپوں یا دراندازی میں پاک فوج کے کسی بھی اہلکار یا فضائیہ کے کسی بھی طیارے کو نقصان نہیں پہنچا۔ انہوں نے بتایا کہ مرید کے اور دیگر علاقوں میں عالمی و آزاد میڈیا کو دکھایا گیا اور انہوں نے یہ سب دیکھا۔
انہوں نے بتایا کہ جب بھارت نے حملہ کیا تو 67 مسافر طیارے فضا میں تھے اور ان میں سیکڑوں مسافر سوار تھے، یہ پاکستان سمیت دیگر ممالک کی ایئرلائنز تھیں، ان تمام مسافروں کو بھارت نے اپنے جنون کی بھینٹ چڑھایا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ قوم کو پاک فوج اور پاک فوج کو اپنے بہادر قوم پر بھروسہ ہے اور ہم متحدہ ہوکر وطن کا دفاع کریں گے، عوام کی حفاظت کیلئے پاک فوج کبھی کمپرومائز نہیں کرے گی۔ قوم تمام اختلافات کو بھلا کر فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوئی جس پر میں انہیں فوج کی جانب سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفرانس نے پاکستان کی جانب سے بھارتی رافیل کو مار گرانے کی تصدیق کردی فرانس نے پاکستان کی جانب سے بھارتی رافیل کو مار گرانے کی تصدیق کردی بھارت کے ساتھ جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،وزیراعظم کا قوم سے خطاب آئیسکو حکام نے راولپنڈی اور گردونواح میں بلیک آوٹ کے احکامات کی کی تردید کر دی آرمی چیف کی ایئر ہیڈ کوارٹر آمد، بھارتی طیارے گرانے پر فضائیہ کو خراج تحسین پیش کیا سیکریٹری تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ندیم محبوب کو سیکرٹری قومی صحت کا اضافی چارج بھی تفویض فرانسیسی سفارتخانے کے وفد کا زرعی ترقیاتی بینک کا دورہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس پی آر

پڑھیں:

افغان سرزمین پر امریکی فوج کی واپسی ناقابل قبول ہے، افغان حکومت کا دوٹوک مؤقف

افغان حکومت نے بگرام ایئر بیس سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں دوبارہ امریکی افواج کی تعیناتی کسی صورت قابل قبول نہیں۔
افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم افغان سرزمین پر امریکی فوج کی واپسی کو مسترد کرتے ہیں۔ افغانستان میں غیر ملکی افواج کی دوبارہ موجودگی نہ قابلِ عمل ہے اور نہ قابلِ قبول۔”
 بیان میں مزید کہا گیا کہ افغانستان اور امریکا کو چاہیے کہ وہ اپنے تعلقات فوجی مداخلت کے بغیر، برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر قائم رکھیں۔
افغان حکومت نے زور دیا کہ افغانستان کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ اس نے ہمیشہ بیرونی افواج کی موجودگی کو رد کیا ہے، اور آج بھی ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
 یاد رہے کہ ایک روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لندن میں برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ:
  ہم بگرام ایئر بیس واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ یہ اسٹریٹیجک طور پر بہت اہم ہے۔ یہ بیس چین کے اُس حصے سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے جہاں جوہری ہتھیار تیار کیے جاتے ہیں۔”
 ٹرمپ کے اس بیان نے افغانستان میں سیاسی و عوامی سطح پر شدید ردعمل کو جنم دیا ہے، جہاں بیرونی فوجی مداخلت ایک حساس اور تاریخی طور پر متنازع معاملہ رہی ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • توشہ خانہ ٹو کیس آخری مراحل میں داخل،استغاثہ نے کارروائی مکمل کر لی
  • جماعت اسلامی کا یکم سے 7 اکتوبر تک اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف ’ملین مارچ‘، فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اعلان
  • برابری کی بنیاد پر پانی، تجارت، انسداد دہشت گردی پر مذاکرات چاہتے، مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر بھارت سے تعلقات ممکن نہیں: وزیراعظم
  • فنڈز کی کمی نہیں، ایک ماہ میں متاثرین سیلاب کا ازالہ کر دیا جائیگا: مجتبیٰ شجاع
  • ایف بی آر افسران اور ملازمین کیلئے اچھی خبر 
  • ریڈ لائن منصوبہ تین سال بعد بھی تعطل کا شکار، بے ضابطگیوں پر ڈونرز نے ہاتھ کھینچ لیا
  • ہانگ کانگ: جنگ عظیم دوم کا بم دریافت، 6 ہزار افراد کا انخلاء
  • سپر 4 ٹیموں کا انتخاب مکمل، پاکستان اور بھارت ایک بار پھر آمنے سامنے
  • افغان سرزمین پر امریکی فوج کی واپسی ناقابل قبول ہے، افغان حکومت کا دوٹوک مؤقف
  • چیئرمین ایف بی آر کا دوٹوک مؤقف: ملک میں منی بجٹ لانے کا کوئی ارادہ نہیں