City 42:
2025-11-06@16:09:47 GMT

آزادی مارچ کیس: زرتاج گل کو بڑا ریلیف مل گیا

اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT

ویب ڈیسک: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کے خلاف آزادی مارچ سے متعلق درج دونوں مقدمات میں بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں الزامات سے بری کر دیا۔

 جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے کیس پر محفوظ فیصلہ سنایا، زرتاج گل کی جانب سے سردار محمد مصروف خان ایڈووکیٹ و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل اور دیگر رہنماؤں کے خلاف تھانہ بارہ کہو میں آزادی مارچ کے دوران دو مقدمات درج کیے گئے تھے۔

ملتان؛ پاک فوج کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیلئے ریلی نکالی گئی

 
 
 


 
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: زرتاج گل

پڑھیں:

کیمرون میں انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج، سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 48 ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کیمرون میں صدارتی انتخابات کے نتائج نے ملک کو ایک بار پھر سیاسی اور انسانی المیے کی جانب دھکیل دیا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق اقوام متحدہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ  دارالحکومت یاؤندے اور دیگر شہروں میں صدر پال بیا کی آٹھویں مرتبہ کامیابی کے خلاف شروع ہونے والے پُرامن احتجاج پر سیکورٹی فورسز نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 48 شہری جان سے جا چکے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، بیشتر افراد کو براہِ راست گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جبکہ کئی مظاہرین پولیس کے لاٹھی چارج اور تشدد سے شدید زخمی ہوئے۔

اقوام متحدہ کے ذرائع نے ان ہلاکتوں کو ریاستی جبر کی بدترین مثال قرار دیا ہے، تاہم حکومتِ کیمرون کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا۔

92 سالہ صدر پال بیا، جو 1982 سے اقتدار میں ہیں، نے رواں انتخابات میں 53.66 فیصد ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے اہم حریف سابق وزیر عیسیٰ ٹکروما بکاری کو 35.19 فیصد ووٹ ملے۔ اپوزیشن کی جانب سے انتخابی عمل کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے ووٹنگ کے فوراً بعد ہی احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق احتجاج کرنے والوں میں بڑی تعداد نوجوانوں اور خواتین کی تھی جو شفاف انتخابات اور سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرین نے صدر بیا کے استعفے اور انتخابی نتائج کی منسوخی کا مطالبہ بھی کیا۔

دوسری جانب حکومت نے مظاہروں کو ملک دشمن سرگرمی قرار دیتے ہوئے سیکورٹی فورسز کو  امن و امان بحال رکھنے کا حکم دیا، جو بالآخر ایک خونریز کریک ڈاؤن میں تبدیل ہوگیا۔

امریکا کے ری پبلکن سینیٹر جم رش نے اس صورتحال پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پال بیا کا انتخاب شرمناک دھوکا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیمرون کی حکومت نہ صرف سیاسی مخالفین بلکہ امریکی شہریوں کے حقوق کی بھی خلاف ورزی کر رہی ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ واشنگٹن دوطرفہ تعلقات پر نظرِثانی کرے کیونکہ کیمرون اب امریکا کا  قابلِ اعتماد اتحادی نہیں رہا۔

اُدھر مقامی سول سوسائٹی تنظیم  اسٹینڈ اپ فار کیمرون نے ایک ہفتہ قبل ہی خبردار کیا تھا کہ ریاستی تشدد کے نتیجے میں 23 شہری مارے جا چکے ہیں، تاہم تازہ اعداد و شمار کے مطابق یہ تعداد بڑھ چکی ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اگر عالمی برادری نے فوری مداخلت نہ کی تو کیمرون ایک نئے سیاسی المیے میں پھنس سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی مقدمات میں سزا یافتہ پی ٹی آئی کے جنید افضل ساہی نے گرفتاری دیدی
  • 9 مئی کے مقدمات میں سزا یافتہ پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے جنید افضل ساہی نے گرفتاری دے دی
  • خیبر پختونخوا میں منشیات کے بین الصوبائی نیٹ ورک سے بھاری مقدار میں چرس برآمد
  • پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کیسز سے بری
  • کیمرون میں انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج، سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 48 ہلاک
  • وفاقی حکومت کا سرکاری ملازمین کیلئے بڑا ریلیف، کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ
  • پنجاب،میٹرک امتحانات 3 مارچ 2026سے شروع ہونگے، تعلیمی بورڈز کا اعلان
  • نیٹ میٹرنگ پراجیکٹ، صارفین کو اربوں روپے کا ریلیف مل گیا
  • کراچی میں گزشتہ روز 3400 سے زائد ای چالان، سب سے زیادہ چالان کس خلاف ورزی پر ہوئے؟
  • زاہد احمد کا ڈیجیٹل کریئیٹرز کے خلاف بیان پر یو ٹرن