بھارت کی جارحیت پر ترکی پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے: صدر اردوان
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد / انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے وزیرِاعظم شہباز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور بھارت کی جانب سے پاکستان اور آزاد کشمیر پر میزائل حملوں کے بعد مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
ترک ایوانِ صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر اردوان نے پاکستان کی "پرامن اور تحمل پر مبنی پالیسیوں" کو سراہا اور یقین دلایا کہ ترکی موجودہ بحران میں پاکستان کے ساتھ ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف سے گفتگو میں ترک صدر نے 22 اپریل کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے حملے کی غیر جانبدار تحقیقات کی پاکستانی تجویز کو "مناسب" قرار دیا۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا، جس کی پاکستان نے سختی سے تردید کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ صدر اردوان نے اس بات پر زور دیا کہ ترکی خطے میں کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، اور ان کے سفارتی رابطے جاری رہیں گے۔
اس سے قبل ترکی نے بھارت کی جانب سے کی گئی فوجی کارروائی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ "مکمل جنگ" کا باعث بن سکتی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سعودی عرب سے باہمی مفادات کا خیال رکھنے کی توقع ہے، بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردعمل
بھارت نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب سے توقع رکھتا ہے کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ دفاعی معاہدے کے باوجود ریاض نئی دہلی کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری میں ‘باہمی مفادات اور حساسیتوں’ کو مدنظر رکھے گا۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ‘بھارت اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری وسیع اور گہری ہے جو گزشتہ چند برسوں میں مزید مضبوط ہوئی ہے۔ ہماری توقع ہے کہ یہ شراکت داری باہمی مفادات اور حساسیتوں کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے آگے بڑھے گی۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان سعودی عرب معاہدہ کیا کچھ بدل سکتا ہے؟
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب پاکستان اور سعودی عرب نے بدھ کو باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی ایک ملک پر جارحیت کو دونوں پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔ دونوں ممالک اسے ایک تاریخ ساز معاہدے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت کے متحدہ عرب امارات اور قطر کے ساتھ بھی وسیع تعلقات ہیں۔ وزیرِ اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے بات چیت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: بھارت کی مشکلات میں اضافہ، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے نے پاکستان کو کتنا مضبوط بنادیا؟
پاکستان-سعودی عرب کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیا دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان سلامتی کو بڑھانے کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے اور اس کا مقصد دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور مشترکہ دفاعی صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ نے جمعرات کو ابتدائی ردعمل میں کہا تھا کہ وہ قومی مفادات کے تحفظ اور جامع قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
pak saudi agreement انڈیا بھارت پاک سعودی معاہدہ