بھارت کی جارحیت پر ترکیہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے: صدر اردوان
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
بھارت کی جارحیت پر ترکیہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے: صدر اردوان WhatsAppFacebookTwitter 0 8 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد / انقرہ(آئی پی ایس) ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے وزیرِاعظم شہباز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور بھارت کی جانب سے پاکستان اور آزاد کشمیر پر میزائل حملوں کے بعد مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
ترک ایوانِ صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر اردوان نے پاکستان کی “پرامن اور تحمل پر مبنی پالیسیوں” کو سراہا اور یقین دلایا کہ ترکی موجودہ بحران میں پاکستان کے ساتھ ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف سے گفتگو میں ترک صدر نے 22 اپریل کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے حملے کی غیر جانبدار تحقیقات کی پاکستانی تجویز کو “مناسب” قرار دیا۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا، جس کی پاکستان نے سختی سے تردید کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ صدر اردوان نے اس بات پر زور دیا کہ ترکی خطے میں کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، اور ان کے سفارتی رابطے جاری رہیں گے۔
اس سے قبل ترکی نے بھارت کی جانب سے کی گئی فوجی کارروائی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ “مکمل جنگ” کا باعث بن سکتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرلاہور کے علاقے والٹن روڈ پر پولیس نے بھارتی ڈرون مار گرایا لاہور کے علاقے والٹن روڈ پر پولیس نے بھارتی ڈرون مار گرایا پاک بھارت کشیدگی، پی ٹی آئی کا قومی اتحاد کیلئے ایک بار پھر عمران خان کی رہائی کا مطالبہ معصوم شہریوں کے ناحق خون کے آخری قطرے تک کا مکمل حساب لیا جائیگا، ڈی جی آئی ایس پی آر کا دوٹوک اعلان فرانس نے پاکستان کی جانب سے بھارتی رافیل کو مار گرانے کی تصدیق کردی بھارت کے ساتھ جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،وزیراعظم کا قوم سے خطاب آئیسکو حکام نے راولپنڈی اور گردونواح میں بلیک آوٹ کے احکامات کی کی تردید کر دیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: صدر اردوان کی جانب سے بھارت کی کے ساتھ
پڑھیں:
پاکستان اور ترکیے کا انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ
اسلام آباد:پاکستان اور ترکیے کی وزارت داخلہ نے مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فعال کرنے کے لیے جوائنٹ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترکیے کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا پاکستان کے دورے پر اسلام آباد پہنچے اور وفاقی وزارت داخلہ آئے جہاں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور دونوں فریقین کے درمیان وفود کی سطح پر ون ٹو ون ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں پاک-ترکیہ تعلقات، انسداد دہشت گردی، انسداد منشیات، انسانی اسمگلنگ، بارڈر سیکیورٹی، سائبر کرائم، کوسٹ گارڈ اور پولیس کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور دونوں ممالک کی وزارت داخلہ کے مابین تعاون کو مزید فعال کرنے کے لیے جوائنٹ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔
فیصلہ کیا گیا کہ ورکنگ گروپ ہر سال چار مرتبہ ملاقات کرے گا، دونوں ممالک کا انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا بھی فیصلہ ہوا۔
وزیر داخلہ ترکیہ علی یرلیکایا نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی ترکیہ کی سیکیورٹی سے الگ نہیں ہے اور اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے انسداد دہشت گردی اور انسداد منشیات کے شعبوں میں فعال کردار کو سراہا۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین امیگریشن، انسداد منشیات اور انسانی اسمگلنگ کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی امیگریشن ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے، اس کے سدباب کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔
اس موقع پر پاکستان کی جانب سے انٹر پول کے انتخابات میں ترکیہ کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا گیا۔
محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان کی اینٹی نارکوٹکس فورس محدود وسائل کے باوجود قابل ستائش کام کر رہی ہے، گزشتہ پانچ سال میں پاکستان سے ترکیہ منشیات اسمگلنگ کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین پولیس ٹریننگ کے شعبے میں بھی تعاون بڑھانے، مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وزیر داخلہ ترکیہ علی یرلیکایا نے کہا کہ ترکیہ پاکستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور تمام شعبوں میں تعلقات کو آگے بڑھانے کا خواہاں ہے اور جوائنٹ ورکنگ گروپ کے قیام سے دونوں ممالک کے مابین تعاون کو فروغ ملے گا۔
ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے پاکستان میں شان دار مہمان نوازی پر پاکستانی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔