وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو بھارتی حملوں کی تفصیلات سے آگاہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو بھارتی حملوں کی تفصیلات سے آگاہ کردیا۔
اپنے ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اپنے بھائی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے بات چیت ہوئی، صدر طیب اردوان سے رابطے میں ترکیہ کی یکجہتی پر ان کے شکر گزار ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کے میزائل حملے میں شہادتوں پر ترک بھائیوں کی دعاؤں کو سراہتے ہیں، ترک صدر کو بھارتی حملے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ کی خطے میں امن و استحکام کی کوششیں قابلِ تحسین ہیں، پاکستان کا مؤقف واضح ہے، ہم امن چاہتے ہیں مگر کمزوری نہیں دکھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاک افواج نے دشمن کو پیشہ ورانہ مہارت سے پسپا کیا، ہماری مسلح افواج دشمن کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ملکی خود مختاری اور سرحدوں کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے طیب اردوان نے کہا کہ
پڑھیں:
شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
— فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے۔
شازیہ مری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کافی عرصے سے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، حکومت نے باقاعدہ پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں فیصلے کیے جائیں گے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صوبوں کے اختیارات پر پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے پیدا کیا۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات سے پیچھے ہٹنا مناسب بھی نہیں ہوگا اور ممکن بھی نہیں ہوگا۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم بننےکے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تمام چیزیں اپنے اصولی مؤقف پر دیکھے گی، حکومت اگر کسی چیز پر متفق ہے اور ہمیں متفق کرنا چاہتی ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھیں گے تو عوامی مسائل پر بات کریں گے، 27 ویں آئینی ترمیم کو عوامی اعتبار سے بھی دیکھا جائے گا، 18 ویں ترمیم صوبوں کے دلوں کے بہت قریب ہے، اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب میں جن لوگوں نے تکلیف اٹھائی ہمیں ان کی طرف دھیان دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کا سادہ سا مطالبہ تھا، ہم نے کبھی لفظوں کی جنگ نہیں چھیڑی، ہماری دہشت گردی، معاشی حالات اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔