چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور سپریم کورٹ ججز کی بھارتی حملے کی مذمت

سپریم کورٹ ججز کا چیف جسٹس کی صدارت میں اجلاس ہوا، جس میں تمام ججز نے بھارت کی جانب سے غیر انسانی حملوں کے نتیجے میں بے گناہ پاکستانی شہریوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔

یہ بھی پڑھیں:لاہورمیں فوجی تنصیب پر ڈرون حملہ ہوا، انڈیا کی طرف سے ڈرونز بھیجنے کا عمل جاری ہے،جنہیں تباہ کیاجارہا ہے، آئی ایس پی آر

تمام ججز نے بھارت کی جانب سے بلااشتعال حملوں کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار اور غمزدہ خاندانوں کے ساتھ تعزیت کی۔

اُنہوں نے شہیدوں کے درجات کی بلندی اور غمزدہ خاندانوں کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔

سپریم کورٹ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اس گھڑی پاکستانی عوام اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے اور انسانی تکریم، بے گناہ لوگوں کی زندگیوں کی حفاظت کے لئے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی جارحیت چیف جسٹس سپریم، کورٹ یحییٰ آفریدی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارتی جارحیت چیف جسٹس سپریم کورٹ یحیی ا فریدی سپریم کورٹ

پڑھیں:

سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس کیس کی سماعت کل تک ملتوی

سپر ٹیکس کیس کی سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے کی۔

جسٹس محمد علی مظہر نے دریافت کیا کہ 80 ارب روپے میں سے 42.5 فیصد شیٸر وفاق کے پاس جائے گا تو باقی کہاں جائیں گے، ایف بی آر کے وکیل رضا ربانی نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت کو یہ شیٸر این ایف سی ایوارڈ کے تحت ملے گا، جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جس مقصد کے لیے پیسہ اکٹھا ہو تو اسی پر ہی خرچ ہونا چاہیے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے دریافت کیا کہ 80 ارب سپر ٹیکس سے اکھٹے ہونے پر اسکی تقسیم کیسے ہوگی، رضا ربانی کا جواب تھا کہ وفاقی حکومت کے ذریعے یہ فنڈز خرچ ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: سپر ٹیکس کا ایک روپیہ بھی بے گھر افراد کی بحالی پر خرچ نہیں ہوا، وکیل مخدوم علی خان کا دعویٰ

جسٹس جمال مندوخیل نے دریافت کیا کہ یہ متاثرین کون ہے جن پر یہ فنڈز خرچ ہونا ہیں، جس پر رضا ربانی نے بتایا کہ دہشتگردی سے خیبرپختونخوا اور فاٹا کے متاثرین کے لیے یہ فنڈز ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل  نے دریافت کیا کہ جب بجٹ تقریر میں واضح ہے تو یہ پیسے پورے ملک میں کیوں خرچ ہوں گے، جس پر رضا ربانی کا مؤقف تھا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ قومی مسئلہ ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ صوبوں کا معاملہ انتہائی اہم ہے، این ایف سی بھی اسی لیے تشکیل دیا گیا، اگر میں آپ کے نام پر پیسہ لوں اور خرچ نہ کروں تو کیا ہوگا۔

مزید پڑھیں: سوال یہ ہے کہ سپر ٹیکس مقصد کے مطابق خرچ ہوئے ہیں یا نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل کے ریمارکس

ایف بی آر کے وکیل رضا ربانی کو مخاطب کرتے ہوئے جسٹس جمال مندوخیل بولے؛ آپ تو 18ویں آٸینی ترمیم کے آرکیٹیکٹ ہیں، ایسے تو آپ این ایف سی ایوارڈ کا ستیاناس کردیں گے، یہ پیسے پورے ملک سے اکٹھے ہورہے ہیں تو اس پر تمام صوبوں کا حق ہے۔ جس پر میں رضا ربانی  کا کہنا تھا کہ وہ معذرت خواہ ہیں کہ عدالت کو درست سمجھا نہیں پارہے، این ایف سی  ایوارڈ کے تحت تمام پیسے فیڈرل کنسالیڈیٹڈ فنڈ میں اکٹھا ہوتے ہیں جبکہ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت حصہ مل رہا ہے۔

سماعت کے اختتام پر کمپنیز کے وکیل مخدوم علی خان نے عدالت سے آڈیٹر جنرل اور سیکریٹری فائنانس کو طلب کرنے کی درخواست کی، جس پر آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان بولے؛ اٹارنی جنرل کا جواب آنے دیں پھر دیکھتے ہیں انہیں بلانے کی ضرورت ہے یا نہیں۔

ان ریمارکس کے ساتھ سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی، ایف بی آر کے وکیل رضا ربانی کل بھی اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آڈیٹر جنرل سپر ٹیکس کیس سپریم کورٹ سیکریٹری فائنانس

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کی بھارتی جارحیت کی شدید مذمت، معصوم شہداءکو خراج عقیدت
  • سپریم کورٹ کی بھارتی جارحیت کی شدید مذمت، معصوم شہدا کو خراج عقیدت
  • سپریم کورٹ آ ف پاکستان میں بھارتی جارحیت کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کا اہتمام
  • بھارتی جارحیت، سپریم کورٹ کے ججز کا قوم سے اظہار یکجہتی
  • فنکاروں کی پاک افواج سے اظہارِ یکجہتی، بھارت کو مؤثر جواب پر زبردست خراج تحسین
  • بھارتی جارحیت، ترکیہ کے وزیر خارجہ کا اسحاق ڈار سے رابطہ، پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار
  • ججز ٹرانسفر کے حق میں ہوں، ان کی سنیارٹی سب سے نیچے ہو گی: چیف جسٹس
  • سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس کیس کی سماعت کل تک ملتوی
  • بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب: مشعال ملک اور سکھ برادری کا واہگہ بارڈر پر پاکستان سے اظہارِ یکجہتی