’بدلہ تو ابھی باقی ہے‘، بھارتی ڈرونز گرانے پر سوشل میڈیا پر پاک فوج کے حق میں پیغامات
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پاک بھارت کشیدگی کے بعد جمعرات کی صبح سے پاکستان کے مختلف علاقوں سے ڈرون گرنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ انڈیا نے ایک بار پھر پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاہور، گوجرانوالہ، چکوال، اٹک، راولپنڈی، بہاولپور، میانو چھور اور کراچی کی جانب ڈرون بھیجے، جنہیں تباہ کر دیا گیا۔
پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج اب تک 12 ڈرونز کو تباہ کر چکی ہے اور مختلف مقامات سے اب ان کا ملبہ جمع کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر پاکستانی صارفین پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے نظر آتے ہیں ایک صارف نے ویڈیو شیئر کی جس میں لوگوں کا ہجوم گوٹکی سندھ میں نظر آ رہا ہے جہاں پاک فوج نے انڈیا کا ڈرون مار گرایا۔ صارف نے لکھا کہ ایک طرف انڈیا جارحیت دکھا رہا ہے ڈرون حملے کر رہا ہے تو دوسری طرف پاک فوج ان ڈرونز کو گرا رہی ہے اور عوام اپنی افواج کے ساتھ کھڑی نظر آ رہی ہے۔ انن کا کہنا تھا کہ عوام پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔
ایک طرف انڈیا جارحیت دکھا رہا ہے ڈرونز حملے کر رہا دوسری طرف پاک فوج ان ڈرونز کو گرا رہی ہے اور عوام اپنی افواج کے ساتھ کھڑی نظر آ رہی ہے، یہ گھوٹکی سندھ کے مناظر ہیں جہا پاک فوج نے انڈین ڈرون کو ناکارہ بنایا ہے اور عوام پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں pic.
— Sabir Mehmood Hashmi (@SabirMehmood26) May 8, 2025
عاطف رؤف نے ویڈیو شیئر کی جس میں عوام پاک فوج زندہ باد اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے، انہوں نے لکھا کہ قدم بڑھاؤ پاک فوج ہم تمہارے ساتھ ہیں۔
پاکستان فوج نے جب انڈیا کا ڈرون مار گرایا تو پھر پاکستان کی قوم کا خوشی سے جزبہ چیک کریں ????
پاک فوج قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں
pic.twitter.com/QXtnLBLpwh
— Atif Rauf (@Atifrauf79) May 8, 2025
ڈاکٹر فرحان ورک نے لکھا کہ پاکستان میں گرائے جانے والا ڈرون اسرائیلی ساختہ نکلا، یہ ڈرون Heron MK 2 ہے، جو 35 ہزار میٹر بلند ہوتا ہے۔ اسکو انٹی ائیرکرافٹ گن سے ٹارگٹ نہیں کیا جا سکتا۔ اسکا انجن UAV Engines LTD بناتے ہیں جو برطانوی کمپنی ہے، جس کا لیبل واضح ہے دنیا میں پہلی مرتبہ یہ ڈرون گرایا گیا ہے
پاکستان میں گرائے جانے والا ڈرون اسرائیلی ساختہ نکلا، یہ ڈرون Heron MK 2 ہے، جو 35 ہزار میٹر بلند ہوتا ہے۔ اسکو انٹی ائیرکرافٹ گن سے ٹارگٹ نہیں کیا جا سکتا۔ اسکا انجن UAV Engines LTD بناتے ہیں جو برطانوی کمپنی ہے، جس کا لیبل واضح ہے
دنیا میں پہلی مرتبہ یہ ڈرون گرایا گیا ہے pic.twitter.com/DGuHmrHi9x
— Dr Farhan K Virk (@FarhanKVirk) May 8, 2025
طاہر مغل نے لکھا کہ دہلی میں ڈرون حملہ کیا گیا ہے، انڈین میڈیا کا رونا دھونا انجوائے کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بدلہ تو ابھی باقی ہے۔
دہلی میں ڈرون حملہ کیا گیا ہے ، انڈین میڈیا کا رونا دھونا انجوائے کریں ۔۔ بدلہ تو ابھی باقی ھے ???? pic.twitter.com/cM9FuT4e90
— Tahir Mughal Pmln (@Tahirmughalpml8) May 8, 2025
شمع جونیجو نے گوجرانوالہ کی ویک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ کسی بھی پاکستانی کو ہندوستانی میزائلوں یا ڈرونز کی پرواہ نہیں ہے۔
Very routined and normal morning in Gujranwala right now…
No one, literally no one cares about Indian missiles or drones…????
pic.twitter.com/iHwtRoKrjL
— Dr Shama Junejo (@ShamaJunejo) May 8, 2025
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بھارت نے ایسا جنگی جنون پیدا کیا کہ اُسے اپنی عزت بچانے کا راستہ چاہیے تھا۔ ان کے ڈرون بار بار سرحد پار کرنے کی کوشش کرتے رہے اور ہم نے سب گرا دیے۔ یہاں تک کہ رافیل جیسے جدید طیارے بھی پاکستان نے مار گرائے۔ ہمارے پائلٹس دنیا کے بہترین اور ایلیٹ فائٹرز ہیں۔
بھارت نے ایسا جنگی جنون پیدا کیا کہ اُسے اپنی عزت بچانے کا راستہ چاہیے تھا۔ ان کے ڈرون بار بار سرحد پار کرنے کی کوشش کرتے رہے اور ہم نے سب گرا دیے۔ یہاں تک کہ رافیل جیسے جدید طیارے بھی پاکستان نے مار گرائے۔ ہمارے پائلٹس دنیا کے بہترین اور ایلیٹ فائٹرز ہیں۔ pic.twitter.com/0SS9UIsQgW
— VicePresidentPPPP (@VicePresPPPP) May 8, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان انڈیا ڈرونذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان انڈیا نے لکھا کہ پاک فوج یہ ڈرون گیا ہے رہا ہے رہی ہے ہے اور
پڑھیں:
پاکستان پر بھارتی حملے میں استعمال ہونے والا اسرائیلی ہیروپ ڈرون کیا ہے؟
ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اپنی پریس کانفرنس میں ہیروپ ڈرونز کا ذکر کیا، ہیروپ ڈرون اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز (آئی اے آئی) کے ایم بی ٹی میزائل ڈویژن کی جانب سے تیار کردہ ایمونیشن کا نظام ہے۔
آئی اے آئی کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق اسے ایمونیشن کو میدان جنگ میں بھیجنے اور آپریٹر کے احکام پر حملہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ہیروپ خاص طور پر مخالف فریق کے فضائی دفاع اور دیگر اہم اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کے لیے جانا جاتا ہے، اس میں ایک یو اے وی (بغیر پائلٹ کی فضائی گاڑی) اور میزائل کی خصوصیات یکجا ہیں، اور خود سے پرواز کی صلاحیت رکھنے والا ’ہوائی ہتھیار‘ ہے۔
یہ ڈرون مکمل طور پر خود مختار طریقے سے کام کرسکتا ہے، یا دستی طور پر اسے ’ہیومن ان دی لوپ‘ موڈ میں چلایا جاسکتا ہے، اگر کسی ہدف کو نشانہ نہ بنا پائے تو یہ ڈرون واپس آکر خود کو اڈے پر اتار سکتا ہے۔
ہیروپ اپنے فولڈنگ پروں کے ساتھ ٹرک یا بحری جہاز پر نصب کنستر سے لانچ کیا جا سکتا ہے اور فضائی پرواز بھر سکتا ہے۔
جامشورو کی مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فہد عرفان صدیقی نےنجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے وضاحت کی کہ ہیروپ ملٹری گریڈ ٹیکنالوجی ڈرون ہے، یہ ڈیٹا جمع کرنے اور پے لوڈ انسٹال حملوں سمیت متعدد مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایگری اور سول سروے ڈرونز میں جیمرز نصب ہوتے ہیں، جو یو ایچ ایف فریکوئنسیز کو بلاک کرکے اپنے بیس اسٹیشن سے منقطع ہوجاتے ہیں، لیکن ملٹری گریڈ کے ڈرونز کو سیٹلائٹ کے ذریعے چلایا جاتا ہے، ان کی ریڈیو فریکوئنسی کو بلاک کرنا مشکل ہے، ایک انتہائی جدید فوجی ٹیکنالوجی کو سیٹلائٹ کے ذریعے روکا جا سکتا ہے (تاہم اس پر بحث ہوسکتی ہے)۔
ڈاکٹر فہد عرفان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جن ڈرونز کے بارے میں ہم شہ سرخیوں میں سن رہے تھے، وہ کواڈ کوپٹر قسم کے لگ رہے تھے، جن کا سراغ لگانا مشکل تھا، لیکن وہ مہلک نہیں تھے۔
بین الاقوامی قانون کے مطابق 250 گرام سے زائد وزن والے کسی بھی ڈرون کو متعلقہ ملک کی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے لائسنس کی ضرورت ہوتی ہے، کم وزن والے ڈرونز کو عام طور پر کھلونا ڈرون سمجھا جاتا ہے، اور اکثر تفریحی مقاصد جیسے فوٹوگرافی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، ان کے لیے عام طور پر لائسنس کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔
250 گرام سے زیادہ وزنی ڈرونز سخت قوانین کے تابع ہیں، اور ان پر حساس فوجی تنصیبات، ہوائی اڈوں اور بعض سرکاری عمارتوں کے 5 کلومیٹر کے دائرے میں پرواز کرنے پر پابندی ہے، ان علاقوں کو نو فلائی زون کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، اس کے علاوہ بین الاقوامی سرحدوں کے قریب بھی 5 کلومیٹر کے بفر زون کا یہی اصول لاگو ہوتا ہے۔
ٹی آر ٹی گلوبل کے مطابق بھارت نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران اسرائیل سے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر مالیت کے فوجی ہارڈ ویئر درآمد کیے، جن میں ریڈار، نگرانی اور لڑاکا ڈرون اور میزائل شامل ہیں۔
اس سے قبل 2016 اور 2020 میں آذربائیجان نے آرمینیا کے خلاف ناگورنو-کاراباخ تنازع میں ہیروپ کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا تھا۔
مبینہ طور پر حملہ آور ڈرون نے فوجیوں سے بھری ایک بس کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ان میں سے نصف درجن ہلاک ہو گئے تھے اور بس تباہ ہو گئی تھی۔
حالیہ برسوں میں، ڈرون ایک برآمدی کامیابی بن گیا جس میں بھارت اور آذربائیجان نے اس نظام کو خریدا ہے۔
Post Views: 7