قومی اسمبلی: غزہ کے عوام سے اظہارِ یکجہتی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
قومی اسمبلی: غزہ کے عوام سے اظہارِ یکجہتی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 6 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں غزہ کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔
سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں غزہ کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی۔
قرار دار کے متن میں کہا گیا کہ ایوان اسرائیلی حکام کی جانب سے جاری بربریت اور اشتعال انگیز اعلانات کی شدید مذمت کرتا ہے، غزہ کے عوام تک انسانی امداد کی ترسیل کو روکنا تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
متن میں کہا گیا کہ ایوان عالمی برادری سے تمام فوری اور مناسب اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتا ہے۔
قرارداد میں بتایا گیا کہ ایوان انصاف اور حق خود ارادیت کے لئے فلسطینی عوام کی جدوجہد کی حمایت کرتا ہے اور غزہ کے بہادر اور جرات مند عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی کا سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ سی ڈی اے کا کیش لیس نظام متعارف کروانے کا فیصلہ کنگ سلمان ریلیف نے آزاد کشمیر میں 6ہزار متاثرہ خاندانوں میں فوڈ پیکجز کی تقسیم مکمل کرلی ٹرمپ کا روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندیاں لگانے کا اعلان اسلام آباد میں شدید بارش، مارگلہ، چک شہزاد اور پارک روڈ کے نالوں میں طغیانی راول ڈیم کے سپل ویز کھول دیے گئے، کورنگ نالہ میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: یکجہتی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور قومی اسمبلی غزہ کے عوام کرتا ہے
پڑھیں:
امریکی ایوانِ نمائندگان نے الہان عمر کے خلاف سرزنش کی قرارداد مسترد کر دی
امریکی ایوانِ نمائندگان نے ڈیموکریٹ رکن کانگریس الہان عمر کو قدامت پسند کارکن چارلی کرک کی موت سے متعلق تبصروں پر سرزنش (Censure) کرنے کی قرارداد مسترد کر دی۔
بدھ کی رات ہونے والی ووٹنگ میں قرارداد کو 213 ارکان نے حمایت جبکہ 214 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ ری پبلکن اکثریت والے ایوان میں یہ قرارداد اس وقت ناکام ہوئی جب 4 ری پبلکن ارکان کوری ملز (فلوریڈا)، جیف ہرڈ (کولوراڈو)، ٹام مک کلنٹاک (کیلیفورنیا) اور مائیک فلڈ (نیبراسکا) نے ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر مخالفت کی۔
قرارداد ری پبلکن رکن نانسی میس نے پیش کی تھی، جس میں نہ صرف الہان عمر کو سرزنش بلکہ ایوان کی 2 کمیٹیوں سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے چارلی کرک کے قتل پر خوشی منانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، امریکی نائب وزیر خارجہ
تنازعہ اس وقت بڑھا جب الہان عمر نے ایک ویڈیو ری پوسٹ کی، جس میں کرک کو ’قابلِ نفرت انسان‘ کہا گیا اور ری پبلکن جماعت پر تنقید کی گئی کہ وہ اس کی موت کو اپنے سیاسی ایجنڈے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
مک کلنٹاک نے کہا کہ اگرچہ الہان عمر کے تبصرے ’قابلِ مذمت اور نفرت انگیز‘ تھے لیکن وہ ایوان کے قواعد کے خلاف نہیں اور اظہارِ رائے کی آزادی کے تحت آتے ہیں۔
سیاسی ردعملمائیک فلڈ کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو پہلے ہاؤس ایتھکس کمیٹی میں بھیجا جانا چاہیے۔
الہان عمر نے دعویٰ کیا کہ نینسی میس یہ معاملہ اپنے سیاسی فائدے اور گورنر کی دوڑ کے لیے اچھال رہی ہیں۔
ڈیموکریٹ لیڈر حکیم جیفریز نے ایوان میں کہا کہ ری پبلکن پارٹی والے صرف ’جھوٹے بیانیے‘ کو ہوا دے رہے ہیں۔ اور ایسے وقت میں جب سیاسی تشدد بڑھ رہا ہے، یہ طرزِ عمل غیر ذمہ دارانہ ہے۔
ایوان میں حالیہ برسوں میں سرزنش کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، لیکن الہان عمر کے خلاف قرارداد کی ناکامی اور اس سے قبل ڈیموکریٹ رکن لا مونیکا میک آئور کے خلاف قرارداد مسترد ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بعض ری پبلکن ارکان بھی اس رجحان کو مناسب نہیں سمجھتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الہان عمر امریکی ایوان نمائندگان چارلی کرک