زائرین پر سفری پابندیاں، ایم ڈبلیو ایم کا صوبہ بھر میں احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں مولانا سید غضنفر علی نقوی، امیر عباس کربلائی، آئی ایس او اور آل پاکستان زیارات گروپ کے نمائندوں کی موجودگی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ سید علی اکبر کاظمی نے کہا کہ ہزاروں زائرین حکومت کی پابندی کی وجہ سے زیارات کیلئے روانہ نہیں ہو سکیں گے، اہتمام کرنیوالے زیارات گروپ پچاس ارب روپے بکنگ کی مد میں جمع کروا چکے ہیں، حکومت کا کام سکیورٹی دینا ہے، ہم ٹیکس دیتے ہیں ہمارا حق ہے کہ ہمیں دوران سفر سکیورٹی فراہم کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران و عراق جانیوالے زائرین پر سفری پابندیاں عائد کرنے کیخلاف مجلس وحدت مسلمین پنجاب نے صوبہ بھر میں پُرامن احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔ صوبائی صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے لاہور میں دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت صدام حسین کے نقش قدم پر چل رہی ہے، یزید نہیں رہا تو یزید ثانی بھی نہیں رہیں گے۔ غریب زائر کیلئے زیارات کو ناممکن بنا دیا گیا ہے، زیارات گروپس کے 50 ارب روپے ڈوب رہے ہیں، لوگوں کے ویزے لگے ہوئے ہیں لیکن وہ جہازوں کے مہنگے ٹکٹ کہاں سے خریدیں، حج سکینڈل کے وقت قوم جاگ جاتی تو آج زیارات پر سفری پابندی نہ لگتی۔
صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں مولانا سید غضنفر علی نقوی، امیر عباس کربلائی، آئی ایس او اور آل پاکستان زیارات گروپ کے نمائندوں کی موجودگی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ سید علی اکبر کاظمی نے کہا کہ ہزاروں زائرین حکومت کی پابندی کی وجہ سے زیارات کیلئے روانہ نہیں ہو سکیں گے، اہتمام کرنیوالے زیارات گروپ پچاس ارب روپے بکنگ کی مد میں جمع کروا چکے ہیں، حکومت کا کام سکیورٹی دینا ہے، ہم ٹیکس دیتے ہیں ہمارا حق ہے کہ ہمیں دوران سفر سکیورٹی فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارا آئینی حق چھین رہی ہے، اگر ہم زیارات پر نہ گئے تو پھر اسلام آباد جائیں گے اور اپنے فیصلے منوا کر آئیںگے، ہم پُرامن لوگ ہیں ہمیں احتجاج پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
پریس کانفرنس میں زیارات گروپ آرگنائزرز اور آئی ایس او کی نمائندہ شخصیات نے حکومت کی طرف سے زائرین پر سفری پابندیاں عائد کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہیں، حکم ظلم نہ کرے اور زمینی راستوں کی بندش کا فیصلہ فوری واپس لے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پریس کانفرنس زیارات گروپ کہا کہ
پڑھیں:
زیارتِ اربعین پر پابندی ناقابلِ قبول ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے، ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا
پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ جہانزیب علی جعفری نے اعلان کیا کہ اگر یہ غیر آئینی اور غیر اخلاقی پابندی فی الفور واپس نہ لی گئی تو جمعہ کے روز ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب علی جعفری اور جنرل سیکریٹری شبیر حسین ساجدی نے پشاور پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے روڈ کے ذریعے زیارت اربعین امام حسینؑ کے سفر پر عائد کی گئی پابندی کو آئین پاکستان، مذہبی آزادی اور قومی معیشت پر سنگین حملہ قرار دیا۔ پریس کانفرنس میں علامہ ارشاد علی، علامہ جمیل شیرازی، علامہ صابر حسین نجفی، علامہ نذیر حسین مطہری، اور صوبے بھر سے تشریف لائے علمائے کرام، تنظیمی ذمہ داران اور زائرین کے نمائندگان کی موجودگی میں علامہ جہانزیب علی جعفری نے اعلان کیا کہ اگر یہ غیر آئینی اور غیر اخلاقی پابندی فی الفور واپس نہ لی گئی تو جمعہ کے روز ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ "اگر زائرین کو اربعین پر بذریعہ روڈ جانے سے روکا گیا تو ملت جعفریہ پاکستان کی ہر گلی، ہر سڑک اور ہر کوچہ کربلا میں بدل جائے گا اور اربعین کا علم پاکستان کے کونے کونے میں بلند کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ زائرین کو ہوائی سفر کے متبادل کے طور پر ہمیشہ سے روڈ کا راستہ اختیار کرنے کی سہولت حاصل رہی ہے، جس سے ایران میں مقدس مقامات کی زیارت کے ساتھ عراق تک رسائی ممکن ہوتی ہے۔ اس پابندی کی وجہ سے زائرین کو نہ صرف روحانی و مذہبی نقصان پہنچا ہے بلکہ مالی اعتبار سے بھی تقریباً 81.66 ارب روپے (یعنی 293 ملین امریکی ڈالر) کا شدید نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ شبیر حسین ساجدی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زائرین کو ان کے آئینی، قانونی اور مذہبی حقوق کے مطابق مکمل سیکیورٹی اور سہولیات فراہم کی جائیں۔ اگر سیکیورٹی کا مسئلہ درپیش ہے تو یہ ریاست کی ناکامی ہے کہ وہ اپنے ہی شہریوں کو محفوظ راستہ دینے سے قاصر ہے، زائرین کے خلاف کیے گئے حکومتی اقدامات پر پارلیمانی تحقیقات بھی کرائی جائیں۔
علامہ جہانزیب جعفری نے کہا کہ جب کرتارپور راہداری ہندو اور سکھ یاتریوں کے لیے کھلی ہے، تو اہل تشیع کے لیے کربلا کے دروازے کیوں بند کیے جا رہے ہیں؟ انہوں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے مطالبہ کیا کہ محسن نقوی کی جانب سے روڈ کے ذریعے زیارت پر عائد کی گئی پابندی پر فی الفور نوٹس لیا جائے اور زائرین کو زیارتِ اربعین کے لیے روڈ کے ذریعے سفر کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں اعلان کیا کہ اگر ہمارے مذہبی جذبات سے کھیلنے کی کوشش کی گئی تو ہم احتجاجی تحریک کا دائرہ کار پورے پاکستان تک وسیع کریں گے۔ یہ ہمارا آئینی اور جمہوری حق ہے جس سے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔