پاکستان کے کون کونسے علاقوں میں ڈرونز مار گرائے گئے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
فوٹو بشکریہ جیو نیوز
بھارت کی جانب سے پاکستان میں ایک مرتبہ پھر دراندازی کی کوشش ناکام بنادی گئی۔
پاک فوج نے ملک کے مختلف شہروں میں بھارت کی جانب سے ہونے والے ڈرونز حملوں کو ناکارہ بنا دیا اور جوابی کارروائی اب بھی جاری ہے۔
لاہورلاہور کے علاقےوالٹن میں 3 ڈرونز کو مار گرایا اور ان ڈرون حملوں میں 4 افسران زخمی بھی ہوئے ہیں۔
لاہور کے علاقے برکی اور والٹن میں دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں سن کر لوگ گھروں سے باہر نکل آئے تھے۔
والٹن کے علاقےمیں سائرن کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
گوجرانوالہگوجرانوالہ میں پاک فوج نے 2 ڈرونز کو ناکارہ بنایا اور دونوں کا ملبہ بھی مل گیا۔
ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ نوید احمد نے بتایا ہے کہ گوجرانوالہ پر بھارت کی طرف سے پہلا ڈرون حملہ گزشتہ شب 3 بجکر 44 منٹ پر کیا گیا تھا۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ڈرون کا ملبہ پیرو چک اور سو لکھن کے کھیتوں کے درمیان میں پڑا ہوا ملا۔
ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ نے کہا کہ یہ ایک بڑا ہتھیار لے جانے والا ڈرون تھا اور ہماری بھادر افواج نے یہ ڈرون مار گرایا۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ ڈرون گرنے سے کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
دوسری جانب، گوجوانوالہ پولیس نے ایک اور بھارتی ڈرون کے ملبے کے ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ڈرون سیالکوٹ کی طرف سے آیا تھا اور اسے گوجرانوالہ میں نشانہ بنایا گیا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ تباہ ہونے والے ڈرون کا ملبہ نواحی گاؤں ٹوکریاں کے قریب کھیتوں میں موجود ہے۔
چکوالچکوال میں ڈھمن کے علاقے میں دیوالیاں کے قریب گرنے والے ڈرون کا ملبہ بھی پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
بہاولپورپاک فوج نے بہاولپور میں ہونے والے ڈرون حملے کو بھی ناکارہ بنا دیا ہے۔
گھوٹکیگھوٹکی میں مارا گیا ڈرون داد لغاری تھانے کی حدود میں گرا۔
پاکستان کی مسلح افواج پوری طرح چوکنا ہیں، بھارت مساجد اور شہریوں پر حملوں کا مرتکب ہوا ہے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری
پولیس کے مطابق ڈرون حملے میں 2 کسان زخمی ہوئے تھے جن میں سے ایک اسپتال میں چل بسا۔
کراچیکراچی کے علاقے ملیر شرافی گوٹھ کے قریب دھماکا سنا گیا جس کے بعد پولیس کی نفری دھماکے کی جگہ پہنچ گئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ واقعے کی جگہ سے کچھ دھاتی ٹکڑے ملے ہیں جن کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب، کراچی کے علاقے گلشن حدید میں بھی کچھ دھاتی ٹکڑے ملے ہیں اور علاقہ مکینوں کی جانب سے اطلاع ملنے پر پولیس کی نفری وہاں بھی پہنچ گئی ہے اور صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: والے ڈرون کے علاقے بتایا کہ پولیس نے کا ملبہ
پڑھیں:
اوڈیسا اور خارکییف پر رات گئے روسی ڈرون حملے، جمعے کو جنگی قیدیوں کا تبادلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 جون 2025ء) جمعہ 20 جون کو یوکرینی دارالحکومت کییف سے موصولہ خبر رساں ایجنسی اے پی کی رپورٹوں کے مطابق گزشتہ رات روس کی جانب سے 20 سے زائد ڈرون حملوں میں جنوبی یوکرینی بندرگاہی شہر اوڈیسا اور شمال مشرقی شہر خارکیف کو نشانہ بنایا گیا۔ حکام کے مطابق یہ ڈرونز اپارٹمنٹ بلاکس سے ٹکرائے۔ یوکرینی صدر نے کہا کہ روسی ڈرون حملوں میں قریب دو درجن شہری زخمی ہوئے جن میں ایک 17 برس کی لڑکی اور ایک 12 سال کی لڑکی بھی شامل ہیں۔
ایمرجنسی سروسز یا ہنگامی خدمات فراہم کرنے والے ادارے کی طرف سے فائر فائٹرز، یعنی آگ بجھانے والے عملے کی تصاویر شائع کی گئی ہیں جو نائٹ سوٹ میں ملبوس ایک خاتون کو آگ میں لپٹی ایک عمارت کی کھڑکی کے ذریعے باہر نکلنے میں مدد فراہم کر رہے تھے۔
(جاری ہے)
عمارت آگ کی لپیٹ میںاوڈیسا میں رات کے وقت ہونے والے روسی ڈرون حملوں کے باعث ایک چار منزلہ رہائشی عمارت میں لگنے والی آگ نے چار افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
یہ عمارت جزوی طور پر گر گئی۔ اس واقعے میں تین ایمرجنسی ورکرز زخمی ہوئے۔روسی حملے کے نتیجے میں آتش زدگی کے ایک علیحدہ واقعے میں ایک 23 منزلہ عمارت کی بالائی منزل بھی آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آئی جس کے نتیجے میں تقریباً 600 افراد کا انخلا عمل میں لایا گیا۔
اُدھر خارکیف میں کم از کم آٹھ روسی ڈرونز کے ذریعے شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا۔
یوکرین کی ایمرجنسی سروس کے مطابق ان حملوں میں کم از کم دو بچوں سمیت چار ا فراد زخمی ہوئے۔یوکرینی ایئر فورس نے کہا ہے کہ روس نے راتوں رات اسی Shahed اور decoy ڈرونز یوکرین کی طرف بھیجے۔ یوکرینی ایئر فورس نے ان میں سے 70 ڈرونز کے مار گرائے جانے یا انہیں جام کر دینے کا دعویٰ کیا۔
یوکرینی صدر کا پیغامیوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے میسیجنگ ایپ ٹیلیگرام پر ایک پیغام میں امریکہ اور یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ روس پر اقتصادی دباؤ بڑھائیں۔
اپنے پڑوسی ملک پر قبضے کے تین سال بعد بھی روس کی طرف سے یوکرین پر حملوں میں نرمی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔دریں اثناء کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے جمعہ کو کہا کہ اگلے ہفتے روس اور یوکرین کے مابین امن مذاکرات کے نئے راؤنڈ کے حوالے سے اتفاق ہونے کی اُمید ہے۔ واضح رہے کہ کییف میں حکام نے حالیہ عرصے میں روس کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے بارے میں خاموشی اختیار کر لی ہے اور اس سلسلے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
یہ مذاکرات آخری بار اس وقت منعقد ہوئے تھے جب دونوں ملکوں کے وفود نے 2 جون کو استنبول میں ملاقات کی تھی۔ یوکرین اپنی طرف سے مسلسلجنگ بندی کی پیشکش کر رہا ہے اور ساتھ ہی کڑائی روکنے کے لیے امریکی قیادت میں سفارتی کوششوں کی حمایت بھی کر رہا ہے۔ تاہم اب تک ہونے والی مختصر دوطرفہ بات چیت کے دو ادوار میں محض قیدیوں اور زخمی سپاہیوں کے تبادلے کے بارے میں معاہدہ طے پایا۔ فوجیوں کا تبادلہماسکو کی جانب سے تازہ ترین بیان میں کہا گیا ہے کہ روس اور یوکرین کے مابین جمعے کو مزید گرفتار فوجیوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ یہ اس ماہ استنبول میں ہونے والے امن مذاکرات کے دوران قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کے بعد قیدیوں کا تازہ ترین تبادلہ ہے۔ روس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا، ''روسی فوجیوں کے ایک گروپ کو کییف حکومت کے زیر کنٹرول علاقے سے واپس روس بھیج دیا گیا ہے ۔ اس کے بدلے میں، یوکرین کے جنگی قیدیوں کے ایک گروپ کو کییف کے حوالے کر دیا گیا ہے۔‘‘
ادارت: مریم احمد