اسلام قبول کرنے والے کورین گلوکار کم داؤد کا پاکستان سے اظہارِ یکجہتی
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
حال ہی میں اسلام قبول کرنے والے کورین گلوکار کم داؤد نے بھارت کی جانب سے بزدلانہ حملے کے بعد پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کی ہے۔
جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے معروف گلوکار کم داؤد نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر اظہار رائے کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے انسٹاگرام پر پاکستان کے خوبصورت مقامات پر اپنے دورے کی یادگار ویڈیو شیئر کی جس کے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ ’ہمیشہ پاکستان کے لیے دعاگو ہوں‘۔
A post common by Daud Kim (@jaehan9192)
یاد رہے کہ اسلام قبول کرنے والے جنوبی کوریائی گلوکار کم داؤد کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب رات کی تاریکی میں بھارتی فوج نے آزاد کشمیر کے علاقوں، کوٹلی، مظفر آباد اور پنجاب کے مرید کے، احمد پور شرقیہ میں شہری آبادی کو نشانہ بناتے ہوئے بزدلانہ حملے کیے۔
بھارت کی جانب سے بزدلانہ حملے کے نتیجے میں اب تک 26 پاکستانی شہید اور 43 زخمی ہو چکے ہیں جن میں ایک 8 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
پاک فوج نے ان حملوں کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارت کے 5 جنگی طیارے، ڈرون، ایک انفنٹری بریگیڈ ہیڈ کوارٹر اور 6 مہار یونٹس کے بٹالین ہیڈ کوارٹرز کو تباہ کر دیا۔ پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے 5 جہاز اور 7 ڈرونز مار گرائے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدہ بحال نہیں کیا جائے گا، بھارت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 جون 2025ء) بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ہفتے کے دن ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں دہرایا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان جانے والا پانی بحال نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اصرار کیا کہ اس معاہدے کی بحالی کبھی بھی ممکن نہیں ہو گی۔
بھارت نے سن 1960 میں طے پانے والے اس معاہدے کو اس وقت ''معطل‘‘ کر دیا تھا، جب بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے ایک حملے میں اس کے 26 شہری مارے گئے تھے۔
بھارتی حکومت نے اس کارروائی کو ''دہشت گردی‘‘ قرار دیا تھا۔نئی دہلی نے اس حملے کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کی جبکہ اسلام آباد حکومت ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔
اگرچہ پاکستان نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی لیکن دونوں ایٹمی ہمسایہ ممالک کے درمیان گزشتہ ماہ دہائیوں کے بدترین تصادم کے بعد جنگ بندی کے باوجود یہ معاہدہ اب بھی معطل ہے۔
(جاری ہے)
اس معاہدے کے تحت پاکستان کو بھارت سے نکلنے والے تین دریاؤں سے 80 فیصد زرعی پانی کی ضمانت حاصل تھی۔
امت شاہ نے مزید کیا کہا؟امیت شاہ نے کہا، ''نہیں، یہ معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، ہم اسے ایک نہر بنا کر راجستھان کی طرف لے جائیں گے۔ پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جس کا وہ ناحق فائدہ اٹھا رہا تھا۔
‘‘وزیر اعظم نریندر مودی کی کابینہ کے سب سے طاقتور وزیر سمجھے جانے والے سیاستدان امیت شاہ کے اس بیان سے مستقبل قریب میں اس معاہدے پر مذاکرات کی اسلام آباد کی امیدوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔
گزشتہ ماہ روئٹرز نے رپورٹ کیا تھا کہ بھارت ایک اُس بڑے دریا سے اندرون ملک پانی کی مقدار میں زبردست اضافہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جو پاکستان کے کھیتوں کو سیراب کرتا ہے۔
پاکستان کا ردعمل کیا ہے؟پاکستان کی وزارت خارجہ نے روئٹرز کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
تاہم ماضی میں پاکستان کہہ چکا ہے کہ اس معاہدے میں یکطرفہ طور پر دستبردار ہونے کی کوئی گنجائش نہیں اور اگر پاکستان جانے والے دریائی پانی کو روکا گیا تو اسے ''جنگی اقدام‘‘ تصور کیا جائے گا۔
سفارتکاری مشن کے دوران پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے برسلز میں ڈی ڈبلیو سے گفتگو میں کہا تھا کہ اگر بھارت اس پانی کو روکتا ہے، تو جوہری جنگ بھی ہو سکتی ہے۔
ادارت: شکوررحیم