پاک فوج کا بھارتی جارحیت پر جواب لائقِ تحسین ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن — فائل فوٹو
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پاک فوج کا بھارتی جارحیت پر جواب لائقِ تحسین ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلگام میں جعلی آپریشن کی بنیاد پر پاکستان پر حملہ کیا گیا اور جو جواب پاک فوج نے دیا وہ لائق تحسین ہے۔
پاکستان کی مسلح افواج پوری طرح چوکنا ہیں، بھارت مساجد اور شہریوں پر حملوں کا مرتکب ہوا ہے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری
اُنہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے پاکستان کے کئی علاقوں پر حملہ کیا، 30 سے زائد شہید ہوگئے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قوم ائیر فورس اور پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، قوم نے اختلافات بھلا کر حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر اور ایک ہوکر دشمن کا مقابلہ کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے یہ بھی کہا کہ حکومت سب سے پہلے آل پارٹیز کانفرنس بلائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحم ن پاک فوج کہا کہ
پڑھیں:
عمران خان نے 5 اگست کے احتجاج پر اطمینان کا اظہار کردیا، عوام کو خراجِ تحسین
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے 5 اگست کے احتجاج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عوام کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بہنوں کی عمران خان سے ملاقات کے بعد علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ 5 اگست احتجاج سے عمران خان مطمئن ہیں اور انہوں نے قوم کو کل نکلنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے کیوں کہ کل لوگ اس ظلم کے خلاف اور حقیقی آزادی کے لیے نکلے ہیں، اللہ کرے لوگ جس مقصد کے لیے کل نکلے ہیں وہ مقصد حاصل ہو جائے، عمران خان نے کہا قیادت بہادری دیکھائے اور قوم کی وہ قیادت کرے جو قوم مانگتی ہے، پارٹی لیڈرز قوم کو 14 اگست کے لیے موبلائز کریں اور 14 کو احتجاج کریں، 14 اگست کا احتجاج ہو گا جس کے بعد عمران خان اگلی تاریخ کا اعلان کریں گے۔(جاری ہے)
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان آج قاسم اور سلیمان کے بارے میں پوچھتے رہے ہیں، عمران خان کو بتایا کہ حکومت ویزہ نہیں دے رہی تو شاید جب انٹرنیشنل میڈیا پر بچے آواز اٹھائیں گے تو حکومت ویزہ دیدے گی، عمران خان نے کہا ہے مشرف اور ضیاء الحق کے مارشل لاء میں اتنا ظلم نہیں ہوا تھا جتنا عاصم لا کے تحت آج پاکستان میں ہو رہا ہے اسظلم۔کو تشبیہ یحییٰ خان کے دور سے تھوڑی بہت دی جاسکتی ہے، جیل کے قیدیوں نے ہمیں بتایا ہے کہ جتنا ظلم عمران خان کے ساتھ یہ کر رہے ہیں وہ ہم عام قیدیوں پر نہیں ہوتا۔ علیمہ خان نے کہا کہ آج جو عظمیٰ خان کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملی ہے وہ اجازت شاید ٹرائل مکمل کرنے کے لیے جو جلدی ہے اس کی فارمیلٹی پوری کی ہے کیوں کہ بیرسٹر سلمان صفدر نے کاروائی کا حصہ بننے کے لیے فیملی کو بلانے کی شرط رکھی تھی کیوں کہ اگر ہم فیملی کو اندر سماعت پر نہیں جانے دیں گے تو بیرسٹر سلمان صفدر کارروائی نہیں چلنے دیں گے، میڈیا والے دو یا تین ان کی اپنی مرضی کے اندر جاتے ہیں، آخری ہفتے انہوں نے کہہ دیا عمران خان نے بیٹوں کو پاکستان آنے سے منع کیا ہے، اگلے دن عمران خان نے کہا میں نے کب کہا ہے؟ اس لیے ان دو تین کی کریڈبیلٹی بھی ختم ہو گئی ہے اب ان میڈیا والوں پر کوئی اعتماد نہیں کرتا۔