پاکستان کی 85 فیصد سے زائد آبادی میں کولیسٹرول کی مقدار بہت زیادہ ہے: ماہرین
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی 85 فیصد سے زائد آبادی میں کولیسٹرول کی مقدار بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے ان میں ہارٹ اٹیک، فالج سمیت دیگر مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔
پاکستان میں پہلی بار تشکیل دیے جانے والے لیپیڈ فورم آف پاکستان کے ماہرین نے ایکسپریس ٹریبون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی 85 فیصد سے زائد آبادی میں کولیسٹرول کی مقدار بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے جسم کو خون فراہم کرنے والی شریانیں سکڑ رہی ہیں۔ شریانوں کے تنگ ہونے کی وجہ سے ہارٹ اٹیک، فالج سمیت دیگر مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔
دوسری جانب اسکول جانے والے بچوں اور نوجوان نسل میں فاسٹ فوڈ کے زیادہ استعمال کی وجہ سے کم عمری میں ہی ان بچوں میں شریانوں کی تنگی کی شکایت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ مرغن اور غیرمعیاری کھانوں کے استعمال سے پاکستان کی اکثریت آبادی میں گڈ کولیسٹرول کی مقدار کم اور خراب کولیسٹرول کی مقدار میں غیر معمولی اضافہ ہورہا ہے۔ چکنائی والی اشیاء کے استعمال سے جسم میں چربی کی وجہ سے مرض میں ہولناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
فورم کے ماہرین پروفیسر عبدالرشید، پروفیسر نواز لشاری، ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر پیرغلام نبی شاہ چیلانی، پروفیسر جمیل احمد، پروفیسر کمال یوسف نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چکنائی اور فاسٹ فوڈ استعمال کرنے سے جسم میں خراب کولیسٹرول کی شرح میں غیر معمولی اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے دل کو فراہم کرنے والی خون کی شریانے میں تنگی پیدا ہورہی ہے اور جسم میں گڈ کولیسٹرول کی مقدار بہت کم ہورہی ہے۔ ایسی صورت میں ہارٹ اٹیک اور فالج کی امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔ جسم میں گڈ کولیسٹرول کی مقدار 50 فیصد سے زائد ہونی چاہیئے۔
ان ماہرین نے بتایا کہ صحت مندانہ غذا کے استعمال سے شریانوں میں خون کی روانی متاثر نہیں ہوتی۔ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے متوازن غذا استعمال کریں، خون میں چربی کی مقدار زیادہ ہونے سے دل کے متعد امراض جنم لے رہے ہیں۔ طرززندگی کو بہتر بنانے کے لیے واک لازمی ہے۔
ان ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ والدین اپنے بچوں کو فاسٹ فوڈ اور چکنائی والی اشیاء سے دور رکھیں۔ یومیہ واک کرنے سے ذہنی تناؤ میں کمی واقع ہوتی ہے۔ یہ سائنس نے ثابت کردیا ہے کہ واک کرنے سے خون کی روانی اور جسم میں موجود چربی سمیت زہریلی مادے ضائع ہوتے رہتے ہیں۔
واضح رہے اس فورم کا مقصد عوام میں صحت مندانہ دل کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیصد سے زائد پاکستان کی کی وجہ سے
پڑھیں:
وزراء کی تنخواہوں میں 188 فیصد اضافہ عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہے، عبدالواسع
جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکمران دہائیاں دے رہے ہیں کہ قومی خزانہ خالی ہے جبکہ دوسری طرف عوامی مینڈیٹ کے برعکس فارم 47 کے تحت قوم پر مسلط اپنے منظور نظر وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں ریکارڈ 188 فیصد اضافے سے متعلق بل پر دستخط کردیئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع نے صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں ریکارڈ 188 فیصد اضافہ ملک میں خط غربت کے نیچے انتہائی کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے والے 47 فیصد عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف حکمران دہائیاں دے رہے ہیں کہ قومی خزانہ خالی ہے جبکہ دوسری طرف عوامی مینڈیٹ کے برعکس فارم 47 کے تحت قوم پر مسلط اپنے منظور نظر وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں ریکارڈ 188 فیصد اضافے سے متعلق بل پر دستخط کردیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں غریبوں کیلئے نوکری نہیں، روٹی نہیں، ریلیف نہیں، علاج کی سہولیات ناپید ہیں مگر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کے لئے وزیروں کی تنخواہیں دو لاکھ سے بڑھا کر 519000 روپے کر دی گئی ہیں اور ستم بالائے ستم یہ کہ صدر مملکت کیجانب سے وزراء کی تنخواہوں میں یہ اضافہ یکم جنوری 2025ء سے لاگو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت اور ناقص کارکردگی کی بدولت اس وقت ملک میں بدترین کرپشن کا دور دورہ ہے اور حکمران طبقہ اپنی عیاشیوں کے لئے غریبوں کو قربانی کابکرابنارہی ہے جوکہ شرمناک عمل ہے۔