وزیر اعظم سے امریکی وزیر خارجہ کا رابطہ، جنوبی ایشیا کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، مارکو روبیو
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
فائل فوٹو۔
وزیر اعظم شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے رابطہ کیا۔ وزیراعظم آفس اسلام آباد کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے اس موقع پر کہا کہ امریکا جنوبی ایشیاء کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
انکا کہنا تھا کہ امریکا خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے اور پاکستان و بھارت دونوں کو کشیدگی کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی وزیر خارجہ سے گفتگو میں کہا کہ بھارت کے حملوں نے پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی۔
وزیراعظم ہاؤس کے مطابق دونوں فریقین نے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
انھوں نے کہا بھارت نے جنوبی ایشیاء کے خطے میں امن و استحکام کو شدید خطرات سے دو چار کیا ہے۔ وزیراعظم نے جنوبی ایشیا کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر صدر ٹرمپ کی تشویش کو سراہا۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا جنوبی ایشیا کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، امریکا خطے میں امن واستحکام کو فروغ دینے کےلیے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: امریکی وزیر خارجہ صورتحال پر
پڑھیں:
وزیرِاعظم نے ایران امریکا کشیدگی پر مشاورت کیلیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیرِاعظم شہباز شریف نے موجودہ علاقائی و عالمی حالات کے تناظر میں قومی سلامتی کمیٹی کا اہم ترین اجلاس کل (پیر) کو طلب کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس دوپہر 12 بجے وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوگا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اجلاس میں ملکی عسکری اور سول قیادت شریک ہوگی، جبکہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر اپنے حالیہ دورہ امریکا سے متعلق شرکاء کو تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ایران، اسرائیل اور امریکہ کے مابین جاری تنازع پر تفصیلی غور و خوض کیا جائے گا جبکہ ایران سے سفارتی حمایت کے امکانات اور علاقائی حکمت عملی پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔
اجلاس میں ملکی داخلی و سرحدی سیکیورٹی صورتحال، خطے میں امن و استحکام، اور ممکنہ خطرات کے تناظر میں سلامتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر دفاع، وزیر داخلہ، نائب وزیراعظم، وزیر خزانہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شرکت کریں گے۔
یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ایران پر حالیہ امریکی حملے اور اسرائیل کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی نے خطے میں سلامتی کی صورتحال کو سنگین بنا دیا ہے، جس پر پاکستان کی پالیسی اور ردعمل انتہائی اہمیت اختیار کر چکا ہے۔