بھارت کابزدلانہ حملہ، معروف فرانسیسی اخبارنےبھارتی فضائیہ کی نااہلی کا پول کھول دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
PARIS:
فرانس کے معروف اخبارلی مونڈے نے بھارت کےجھوٹ اور پروپیگنڈے کو بے نقاب کر دیا اور بھارتی فضائیہ کی نااہلی کا پول کھولتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں فوجی آپریشن نے بھارتی فضائیہ کی کمزوریوں کو ظاہر کر دیا ہے۔
فرانسیسی اخبار نے رپورٹ میں کہا کہ بھارت کے لڑاکا طیاروں بالخصوص رافیل کا تباہ ہونا بھارتی فضائیہ کے لیے شدید شرمندگی اور دھچکا ہے، بھارت نے کم از کم تین لڑاکا طیاروں کے نقصان کوتسلیم کرلیا ہے۔
اخبار نے لکھا کہ پاک فضائیہ کے ہاتھوں تباہ ہونے والے بھارتی لڑاکا طیارں میں رافیل بھی شامل ہے اور بھارت کے سکیورٹی ذرائع نے فرانس کی خبر رساں ایجنسی کو طیاروں کی تباہی کے حوالے سے تصدیق کی ہے۔
فرانسیسی اخبار نے رپورٹ میں بتایا کہ بھارت نے اپنی فضائیہ کی استعداد بڑھانے کے لیے 2016 میں 36 رافیل طیارے تقریباً 8 ارب یورو میں خریدے تھے، دسمبر 2024 میں بھارت کے آڈیٹر جنرل کی ایک رپورٹ میں بھارتی فضائیہ کے تکنیکی مسائل اور تربیت پر سنگین سوالات اٹھائے گئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی فضائیہ کے پاس 15 سال انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کی وجہ سے جنگی آپریشنز کا بھارت سے زیادہ تجربہ ہے اور پاکستان کے پاس جدید فرانسیسی اور چینی ساختہ لڑاکا طیارے بھارت کےمقابلے کے لیے موجود ہیں۔
فرانسیسی اخبار نے مزید رپورٹ کیا کہ بھارت نے میڈیا کو لڑاکا طیاروں کی تباہی کی خبر ہٹانے پر مجبور کیا۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی جریدے کی بھارتی لڑاکا طیاروں کی تباہی کی خبر مودی حکومت اور بھارتی فضائیہ کی نااہلی کو ظاہر کرتی ہے، بھارتی فضائیہ کی نااہلی اور بھارت کے بزدلانہ حملے اور شرمندگی پر بین الاقوامی میڈیا نے بھی مہر ثبت کردی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لڑاکا طیاروں فضائیہ کے اور بھارت رپورٹ میں بھارت کے
پڑھیں:
ویمنز ورلڈ کپ جیتنے کے بعد انعامی رقم پر بھارت میں صنفی امتیاز کی بحث چھڑ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پر ورلڈ کپ جیتنے والی خواتین کرکٹ ٹیم کے ساتھ شرمناک صنفی امتیاز برتنے کا الزام سامنے آگیا ہے۔
بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے اتوار کو جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پہلی بار آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ تاہم اگلے ہی روز بی سی سی آئی کی جانب سے انعامی پیکج کے اعلان نے نئی بحث کو جنم دے دیا۔
بی سی سی آئی کے سیکرٹری جے شاہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ویمنز ٹیم اور سپورٹ اسٹاف کو ان کی شاندار کامیابی کے اعتراف میں کل 51 کروڑ بھارتی روپے بطور انعام دیے جائیں گے۔ مگر بھارتی میڈیا اور شائقین کے مطابق یہ رقم اُس انعام سے آدھی بھی نہیں جو 2024 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر بھارت کی مینز ٹیم کو دی گئی تھی۔
رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی مینز ٹیم کے لیے 125 کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا، جبکہ خواتین ٹیم کو صرف 51 کروڑ روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فرق بھارت میں صنفی مساوات کے فقدان کو واضح کرتا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر دونوں ٹیموں نے عالمی سطح پر ایک جیسی کامیابی حاصل کی تو انعام میں اتنا واضح فرق کیوں رکھا گیا؟
کھیلوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بھارتی خواتین کرکٹرز کو اب بھی برابر کے مواقع اور اعتراف حاصل نہیں، حالانکہ ان کی کامیابی نے ملک کے کھیلوں کی تاریخ میں نیا باب رقم کیا ہے۔