پاک بھارت کشیدہ صورتحال، پی ایس ایل دبئی منتقل کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
لاہور:
پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدہ صورتحال کے باعث پاکستان سپر لیگ سیزن 10 کو دبئی منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تصدیق کی ہے کہ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ ایکس کے باقی میچز اب متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کھیلے جائیں گے۔
اس فیصلے کے بعد، تمام غیر ملکی کھلاڑی چند گھنٹوں میں دبئی روانہ ہو جائیں گے اور باقی میچز 6 دن کے بعد شروع ہوں گے۔
مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی؛ پی ایس ایل میچز دبئی یا دوحا منتقل کرنے پر غور
اس فیصلے بعد کراچی کنگز بمقابلہ پشاور زلمی، لاہور قلندرز بمقابلہ پشاور زلمی، اسلام آباد یونائیٹڈ بمقابلہ کراچی کنگز اور ملتان سلطان بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے میچز دوبارہ شیڈول کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ کوالیفائز، ایلیمنیٹر 1، ایلیمیٹر 2 اور فائنل کے میچز بھی دوبارہ شیڈول ہوں گے۔
پی سی بی کی جانب سے میچز کے نئے شیڈول کی تفصیلات اور مقامات جلد ہی جاری کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کردی جائیں گی، فرانسیسی صدر میکرون
پیرس:فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا ہے کہ ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کر دی جائیں گی۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ یورپی طاقتوں کی حالیہ مذاکراتی کوششوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا، اسی لیے رواں ماہ کے آخر تک ایران پر پابندیاں بحال ہو جائیں گی۔
میکرون نے اسرائیلی نیوز چینل 12 کو انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جی، ہاں میرا خیال ہے پابندیاں بحال ہو جائیں گی کیونکہ ایران کی حالیہ تجاویز سنجیدہ نہیں ہیں۔
برطانیہ، فرانس اور جرمنی(ای 3) نے اگست کے آخر میں 30 روزہ مذاکراتی عمل شروع کیا تھا تاکہ ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ لگائی جاسکیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپی ممالک نے ایران کو ایک موقع دیا تھا کہ اگر وہ اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کو دوبارہ رسائی دے، افزودہ یورینیم کی تفصیلات فراہم کرے اور امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرے تو پابندیوں کے عمل کو مؤخر کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ انہوں نے یورپی یونین اور ای 3 کو ایک "عملی منصوبہ" دیا ہے تاکہ بحران سے بچا جا سکے تاہم یورپی سفارت کاروں کے مطابق اب تک کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہوئی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پر ووٹنگ ہوگی جس کے تحت ایران پر عائد اقوام متحدہ کی پابندیاں مستقل طور پر ہٹائی جا سکتی ہیں لیکن امکان ہے کہ یہ قرارداد ناکام ہو جائے گی یا امریکا، برطانیہ اور فرانس اسے ویٹو کر دیں گے۔
خیال رہے کہ رواں سال جون میں امریکا اور اسرائیل نے ایران کے یورینیم افزودگی پلانٹس پر بمباری کی تھی اور مؤقف اپنایا تھا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے قریب پہنچ رہا ہے حالانکہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے کہا تھا کہ اس حوالے سے کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہیں۔