عدالتی کارکردگی کی نگرانی کیلیے ڈیش بورڈ تیار کرنیکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی زیر صدارت نو تشکیل شدہ نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی نے عدالتی نظام میں ڈیجیٹل تبدیلی کی رفتار تیز کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
کمیٹی میں سپریم کورٹ، وفاقی شرعی عدالت اور ہائی کورٹس کے انفارمیشن ٹیکنالوجی (IT) کے ماہر جج صاحبان، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن (MOITT)، نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (NITB) اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن (LJCP) کے اہم نمائندگان شامل ہیں.
مزید پڑھیں: بھارتی جارحیت سے شہریوں کی شہادت؛ سپریم کورٹ میں تعزیتی اجلاس منعقد
کمیٹی نے متفقہ طور پر عدلیہ کے لیے کارکردگی کی نگرانی کا ایک ڈیش بورڈ تیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ MOITT اس مقصد کے لیے ایک ٹیم تعینات کرے گا جس میں سپریم کورٹ اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن میں تعینات ایک نمائندہ بھی شامل ہوگا.
یہ انٹرایکٹو ڈیش بورڈ نگرانی کو بہتر بنائے گا، شواہد پر مبنی فیصلہ سازی میں معاونت کرے گا اور عدالتی اداروں میں زیادہ احتساب اور شفافیت کو فروغ دے گا، ڈیش بورڈ کا ایک فعال پروٹوٹائپ پندرہ دنوں کے اندر پیش کیے جانے کی توقع ہے،کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ MOITT ورچوئل سماعتوں کے لیے ویڈیو کانفرنسنگ کے لیے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کا ایک جامع سائٹ سروے کرے گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ ڈیش بورڈ کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کے عوام حرمین شریفین کیلیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں‘اسد قیصر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250921-08-19
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔رہنما تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان کے عوام حرمین شریفین کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔اسد قیصر کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے کہا بانی پی ٹی آئی کا دور ختم ہو گیا ہے اور دنیا آگے بڑھ گئی ہے، مریم بی بی! میں آپ کا چیلنج قبول کرتا ہوں، صاف اور شفاف الیکشن کرائیں اور صرف 10 نشستیں جیت کر دکھا دیں۔اسد قیصر نے کہا کہ حرمین شریفین ہمارے عقیدے، اعتقاد اور عوامی جذبات سے جْڑے ہیں، یہ سب کو پتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی پارٹی کا معاہدہ نہیں، بلکہ ریاست سے ریاست کا معاہدہ ہے، اس پر سیاست نہ کریں، یہ پاکستانی عوام کی حرمین شریفین کے ساتھ کمٹمنٹ ہے۔