فرانسیسی اخبار نے کہا ہے کہ پاکستان میں فوجی آپریشن نے بھارتی فضائیہ کی کمزوریوں کو ظاہر کردیا ہے۔فرانسیسی اخبار کے مطابق  بھارتی لڑاکا طیاروں بالخصوص رافیل کا تباہ ہونا بھارتی فضائیہ کے لیے شرمندگی اور دھچکا ہے۔ بھارت نے کم ازکم تین لڑاکا طیاروں کے نقصان کو تسلیم کرلیا ہے۔فرانسیسی اخبارکی رپورٹ کے مطابق پاک فضائیہ کے ہاتھوں تباہ ہونے والے بھارتی لڑاکا طیاروں میں رافیل بھی شامل ہے۔بھارتی سکیورٹی ذرائع  نے فرانس کی خبر رساں ایجنسی کو طیاروں کی تباہی کی تصدیق کی ہے۔فرانسیسی اخبار کے مطابق بھارت نے اپنی فضائیہ کی استعداد بڑھانے کے لیے 2016 میں 36 رافیل طیارے تقریبا 8 ارب یورو میں خریدے تھے۔فرانسیسی اخبار کا کہنا تھا کہ پاکستانی فضائیہ کے پاس15سال انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کی وجہ سے جنگی آپریشنز کا بھارت سے زیادہ تجربہ ہے۔پاکستان کے پاس جدید فرانسیسی اور چینی ساختہ لڑاکا طیارے بھارت کے مقابلیکے لیے موجود ہیں۔فرانسیسی اخبار کا یہ بھی کہنا تھا کہ  بھارت نے میڈیا کو لڑاکا طیاروں کی تباہی کی خبر ہٹانے پر مجبورکیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: لڑاکا طیاروں

پڑھیں:

سعودی عرب کی جدید ایف 35 لڑاکا طیارے خریدنے کی درخواست پینٹاگون نے منظور کر لی

واشنگٹن:

سعودی عرب کی ایف-35 جنگی طیاروں کی خریداری کی درخواست نے پینٹاگون کے اہم مرحلے کو کامیابی سے عبور کر لیا ہے، اور یہ درخواست اب مزید منظوری کے لیے آگے بڑھ رہی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سعودی عرب نے امریکہ سے 48 جدید ایف-35 طیارے خریدنے کی درخواست کی ہے جو ایک ممکنہ اربوں ڈالرز کی سودے کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔

یہ معاہدہ مشرق وسطیٰ میں فوجی توازن کو تبدیل کرنے کے امکانات کو جنم دے سکتا ہے اور اسرائیل کے معیاری فوجی برتری کے حوالے سے واشنگٹن کے نقطہ نظر کو چیلنج کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے اس سال کے شروع میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے براہ راست درخواست کی تھی اور یہ طیارے لاک ہیڈ مارٹن کی مصنوعات ہیں۔

پینٹاگون ابھی اس ممکنہ فروخت پر غور کر رہا ہے اور ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

اس فیصلے سے پہلے کئی مزید مراحل کی منظوری کی ضرورت ہوگی جن میں کابینہ کی سطح پر مزید اجازت، ٹرمپ سے فائنل منظوری اور کانگریس کو اطلاع دینا شامل ہے۔

پینٹاگون نے اس معاملے پر کئی ماہ تک کام کیا ہے اور اب یہ کیس دفاعی محکمہ کے سیکریٹری کی سطح پر پہنچ چکا ہے۔

 اس سودے کے حجم اور اس کی موجودہ حیثیت کے بارے میں ابھی تک عوامی طور پر تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

لاک ہیڈ مارٹن کے ترجمان نے کہا کہ فوجی فروخت حکومت سے حکومت کے درمیان معاملات ہیں اور اس پر بہترین طریقے سے واشنگٹن ہی جواب دے سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کینٹکی میں یو پی ایس کارگو طیارہ گر کر تباہ، 7 ہلاک 11 زخمی
  • 6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن
  • ویرات کوہلی کی 37ویں سالگرہ پر انوشکا شرما نے شادی سے متعلق اہم رازوں سے پردہ اٹھا دیا
  • یورپ روس سے جنگ کے لئے تیار نہیں، رپورٹ نے خطرے کی گھنٹی بجادی
  • بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری
  • سعودی عرب کی جدید ایف 35 لڑاکا طیارے خریدنے کی درخواست پینٹاگون نے منظور کر لی
  • نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان
  • بھارتی صحافی رعنا ایوب اور ان کے والد کو قتل کی دھمکیاں موصول
  • ائیرکرافٹ انجینئرز کا احتجاج، ملک بھر میں قومی ائیرلائن کا فلائٹ آپریشن رک گیا
  • بھارت بیرون ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا‘ تاجکستان کا عینی ائربیس خالی کردیا