بھارتی میڈیا کے بغیرثبوت الزامات مضحکہ خیز ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمدشریف چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کےبے بنیاد الزامات کومستردکرتاہے، پاکستان کی طرف سےبڑے پیمانے پرحملےسراسرجھوٹ ہے،بھارتی میڈیا کے بغیرثبوت الزامات مضحکہ خیز ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے غیرملکی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پہلگام حملے سے متعلق حکومت پاکستان نے ذمہ داری کامظاہرہ کیا،بھارتی حملوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنایاگیا، بھارت نے پاکستان کے6مقدمات پر حملے کرکے شہریوں کو شہید کیا۔ بھارت نے مساجد پربمباری کی،خواتین اوربچوں کو شہید کیا۔ پاکستان نے آزادانہ اور غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، بھارت نے پاکستان کی پیش کش قبول کرنے سے انکار کردیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہناہے کہ پاکستانی کارروائی صرف دفاعی نوعیت کی ہے،بھارتی میڈیا نے گزشتہ رات سےسنسنی پھیلائی ہوئی ہے، پاکستان کے خلاف ایک مکمل میڈیامہم چلائی جارہی ہے، پاکستان کی طرف سےبڑے پیمانے پرحملےسراسرجھوٹ ہے،بھارتی میڈیا کے بغیرثبوت الزامات مضحکہ خیز ہیں، پاکستان بھارت کےبے بنیاد الزامات کومستردکرتاہے۔ بھارت کی جانب سے بغیر ثبوت الزامات کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارت میں موٹرسائیکل پر 6 بچوں کو بٹھانے پر شہری کا 22 ہزار روپے کا چالان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک شہری کو موٹرسائیکل پر 6 بچوں کو بٹھانے پر بھاری جرمانہ کر دیا گیا جبکہ واقعے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ٹریفک پولیس کی کارروائی زیرِ بحث آ گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ ضلع ہاپوڑ کے علاقے گڑھ مکتیشور میں پیش آیا، جہاں ٹریفک پولیس معمول کی چیکنگ میں مصروف تھی، دورانِ چیکنگ ایک شخص موٹرسائیکل پر چھ بچوں کو بٹھائے گزر رہا تھا، جس پر اہلکاروں نے اسے روک کر 7 ہزار بھارتی روپے (تقریباً 22 ہزار 269 پاکستانی روپے) کا چالان کر دیا۔
پولیس کے مطابق شہری نے نہ صرف اپنی بلکہ معصوم بچوں کی جان کو بھی خطرے میں ڈالا، جس پر اس کے خلاف متعدد ٹریفک خلاف ورزیوں کے تحت کارروائی کی گئی،دلچسپ امر یہ ہے کہ چالان کے بعد پولیس اہلکاروں نے موٹرسائیکل سوار کے سامنے ہاتھ جوڑ لیے، جس کی تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی۔
پولیس حکام نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اہلکاروں کے ہاتھ جوڑنے کا مقصد شہریوں کو احساس دلانا اور سڑکوں پر احتیاط برتنے کی عوامی اپیل کرنا تھا، تاکہ لوگ اپنی اور دوسروں کی جانوں کو خطرے میں نہ ڈالیں۔
واقعے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف آراء سامنے آئیں کچھ نے پولیس کے عمل کو عوامی بیداری کی مثبت کوشش قرار دیا جبکہ دیگر نے طنزیہ تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں قانون توڑنے کے بعد بھی عزت افزائی ہو رہی ہے۔