ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے: حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
حنیف عباسی— فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ بھارت نے ہمارے معصوم بچوں کو مارا اور دنیا ہندوستان کا یہ چہرہ اپنے سامنے رکھے۔
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ موقع ہے جب پاکستانی کو یک زبان ہو کردشمن کو پیغام دینا ہے۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ دشمن نے رات کی تاریکی میں جو پاکستان پر حملہ کیا وہ نئی بات نہیں، بزدل دشمن نے ہمیشہ رات کی تاریکی میں حملہ کیا۔
وزیرِ ریلوے حنیف عباسی نے راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں نئے بلاک کا افتتاح کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ آج ہمارے شاہینوں نے وہ طیارے گرائے جس کا گجرات کا قصاب مودی ڈھنڈورا پیٹتا تھا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے۔ نیپال، آسٹریلیا، کینیڈا، بنگلادیش، برطانیہ میں بھارت دہشت گردی کرتا ہے۔
انہوں نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایک فوجی کے مقابلے میں 100 دہشت گرد ماریں گے، ہم 30 سال سے جنگ لڑ رہے ہیں۔
حنیف عباسی نے کہا کہ آپ نے ہمارے معصوم شہریوں کی جان لی اور آج آپ کے سپاہی سفید جھنڈے لہرا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اب جہاز اڑنے کا فیصلہ ہم نے کرنا ہے، شاہینوں نے اپنی حدود میں رہ کر آپ کو ٹارگٹ کیا، ہم نے آپ کا ایک شہری نہیں مارا، ابھی ہم نے کچھ نہیں کیا، ابھی ہماری بارے آئے گی۔
بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کو آئینہ دکھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی میں آج تک اپنا حصہ نہیں ڈالا، جب بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو دہشت گردی کرتے ہیں۔
پاک فوج کی حالیہ کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں کہا کہ سندور کو پاکستانی فوج نے تندور بنادیا۔
انہوں بھارتی پروپیگنڈے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جیل میں زیادتی ہوئی اسکی تردید کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کےلیے پیغام ہے جس نے پاکستان کا کھایا اور بڑے ہوئے، پاکستان کے جہاز میں سفر کر کے دنیا میں گئے، اب وہاں جا کر پاکستان کی مخالفت کر رہے ہیں۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ جو پاکستان میں بیٹھ کر فوج پر تنقید کرے گا وہ غدار وطن کہلائے گا، جو باہر بیٹھے ہیں وہ سن لیں، ہم جنگ سے فارغ ہو کر آپ کو گھسیٹ کر لائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حنیف عباسی نے نے کہا کہ
پڑھیں:
بھارت کا نیٹ ورک موجود ہے وہ دہشت گردوں کی تربیت اور انہیں ہتھیار فراہم کرتا ہے:ترجمان پاک فوج
ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے پاکستان ایئرفورس اور پاکستان نیوی کے سینئرافسروں کے ہمراہ عالمی میڈیا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام واقعہ کے دس منٹ بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی اور بھارت نے فوری طور پر پاکستان پر الزام لگانا شروع کر دیا. پاکستان اپنے وقار اور آزادی کی حفاظت ہر قیمت پر کرے گا۔انہوں نے کہا کہ دس منٹ بعد بھارت کو کیسے پتہ چلا کہ پہلگام واقعہ پاکستان نے کرایا، بھارت لائن آف کنٹرول پر پاکستان میں عورتوں ، بچوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے ۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ پہلگام پولیس سٹیشن حملے کے مقام سے 30 منٹ دوری پر ہے ، حیران کن طور پر حملے کے 10 منٹ بعد پولیس جائے وقوعہ تک کیسے پہنچی؟ اور اگلے 10 منٹ میں الزام تراشی شروع کر دی اور بھارتی میڈیا سے بھی کہنا شروع کر دیا کہ حملہ پاکستان نے کرایا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی سیاستدانوں نے بھی پہلگام واقعہ کے بعد سکیورٹی پر سوالات اٹھائے ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پر الزام لگا رہا ہے. بھارتی شہری بھی اپنی فوج کے مشکوک کردار پر پھٹ پڑے ہیں.انہوں نے سال 2000 میں چتی سنگ پورا واقعے کے حوالے سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) کے ایس گل کا بیان سنوایا۔ اپنے بیان میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ’انہوں نے پورا منصوبہ بنایا، تمام متعلقہ معلومات جمع کی. ان کی روٹین کیا ہے، کتنے مرد اور خواتین ہیں، ہتھیار کتنے ہیں، اور اچانک ایک رات کہا کہ سارے باہر چیکنگ کے لیے آؤ، ہم نے کہا تھا اس میں بھارتی فوج ملوث تھی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے وقت بھارت کے 60 طیارے پرواز میں تھے جنہیں انگیج کیا گیا. بھارتی طیارے رات بارہ بج کر دس منٹ پر پاکستان سائیڈ پر آئے، دوران پریس کانفرنس رافیل طیاروں کے پائلٹ کی گفتگو بھی سنائی گئی۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جعلی انکاؤنٹرز بھارتی افواج کا معمول ہیں.پلوامہ واقعہ سے متعلق بھی پاکستان نے ایک واضح موقف اپنایا تھا اور کہا تھا کہ یہ ایک فالز فلیگ آپریشن ہے. جموں کے اس وقت کے گورنر نے پلوامہ واقعہ کا پول کھول دیا تھا اور کہا تھا کہ بھارت اس جعلی واقعے کا الزام پاکستان پر لگا کر سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہم نے بلوچستان میں بھارتی تخریب کاری کےثبوت بھی دیے. بھارت کالعدم بی ایل اے کےدہشت گردوں کی پشت پناہی کررہا ہے، پاکستان اور دنیا بھرمیں دہشت گردی کےواقعات میں ملوث ہے، بھارتی کھلےعام تسلیم کررہےہیں کہ وہ بلوچستان میں دہشت گردوں کوسپانسرکررہےہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت فتنہ الخوارج سمیت دوسرےدہشت گرد گروپوں کو معاونت فراہم کر رہا ہے. بھارت کے اندر دہشت گردوں کے کیمپس ہیں، جبکہ انہوں نے دوران گفتگو بلوچستان میں دہشت گردی کے ثبوت بھی دکھائے۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کہ اسی لیے حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ اگر آپ کے پاس کوئی شواہد ہیں تو وہ ایک آزاد اور غیرجانبدار کمیشن میں پیش کریں، اور پھر اسے ان شواہد کا جائزہ لینے دیں، آپ کو جج، جیوری اور سزا دینے کا اختیار کس نے دیا ہے، بھارت اب کشمیر کے لوگوں اور مسلمانوں اور اقلیتوں پر ظلم کر رہا ہے،بھارتی فوج غلطی سے، سرحد پار کر جانےو الے پاکستانیوں اور کشمیریوں کو پکڑ کر قید کر لیتے ہیں، پھر ان پر تشدد کرکے مار دیا جاتا ہے اور انہیں درانداز اور دہشت گرد قرار دے دیا جاتا ہے، اس دوران کشمیریوں پر ظلم کے متعلق ویڈیو بیانات بھی چلائے گئے۔ترجمان پاک فوج نے غیرملکی صحافیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ جائیں اور ان حقائق کی تصدیق کریں، انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج روزانہ کی بنیاد پر معصوم شہریوں کو شہید کرکے انہیں دہشت گرد قرار دے دیتی ہے، پھر من گھڑت اور بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرکے اس کا پرچار عالمی میڈیا پر کیا جاتا ہے اور پھر یہ کہتے ہیں کہ ہم حملہ کردیں گے، بھارت نے یہی کیا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی وزیراعظم سمیت کئی بھارتی عہدیداروں کے کلپس دکھائے جو پاکستان کے خلاف زہر اگل رہے تھے. اس کے بعد بھارتی بحریہ کے افسر کلبھوشن یادو کا کلپ دکھایا گیا جس میں وہ پاکستان میں دہشت گردی کروانے کا اعتراف کررہا ہے.لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ ٹیلی فون کال میں بھارتی خفیہ ایجنسی کےافسرنےتسلیم کیا کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی کا افسردہشت گردوں کوبھاری رقم دینےکی بات کررہا ہے. بھارت کا مقصد ہماری توجہ انسداد دہشت گردی آپریشنزسے ہٹانا ہے. پاکستان میں حملوں کے لیے دہشت گردوں کو بھارت سے ٹاسک دیئے جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعہ کے بعد بھارتی انتہا پسند ہندومسلمانوں کوکتوں کےساتھ تشبیہ دیتے ہیں. بھارت میں ریاستی پشت پناہی میں مسلمانوں کےخلاف نفرت پیدا کی جا رہی ہے. بھارت میں کھلےعام مسلمانوں کوقتل عام کرنےکی دھمکیاں دی جارہی ہیں. مقبوضہ کشمیرکے صحافی نےسوال اٹھایا کہ7لاکھ فوج کے ہوتے ہوئے دہشت گرد پہلگام کیسے پہنچے؟ صحافی کو اگلے ہی دن بھارتی فوج نےاٹھا لیا،ڈی بھارت نےعوام اورصحافیوں کےسوال اٹھانے پر میڈیا پر پابندیاں لگائیں۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہم جوابی کارروائی میں صرف بھارتی فوج کی پوسٹوں کونشانہ بنا رہےہیں. بھارت نے ایل اوسی پر کشمیر میں شہری علاقوں کونشانہ بنایا. بھارت کے پاکستان پر حملے کے وقت پاکستان کی فضا میں متعدد مسافرجہازموجود تھے. بھارت نےپاکستانی اورغیرملکی ایئرلائنزکےمسافروں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دیں۔ڈی جی آئی ایس پی کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں بھارتی ہائی کمشنرنےجنازہ پڑھانے والے امام پر جھوٹا الزام عائد کیا. بھارت جھوٹی خبریں پھیلانےوالی فیکٹری بن چکا ہے. پاکستان آرمی نےبھارت کے بےبنیاد الزامات اورفیک نیوزکےثبوت دنیا کودکھا دیئے. بھارت نے ننکانہ صاحب میں سکھوں کی عبادت گاہ پر حملہ کیا، سکھوں کی عبادت گاہ پر حملہ کسی صورت قبول نہیں۔لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ پہلی بار ہے کہ بھارت نے ایسا کیا ہے کہ دہشتگردی کے واقعے کے سیاسی مفادات کے لیے استعمال کیا؟ نہیں اس کی ایک تاریخ ہے۔انہوں نے سال 2000 میں چتی سنگ پورا واقعے کے حوالے سے لیفٹننٹ جنرل (ر) کے ایس گل کا بیان سنوایا، جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ’انہوں نے پورا منصوبہ بنایا، تمام متعلقہ معلومات جمع کی، ان کی روٹین کیا ہے، کتنے مرد اور خواتین ہیں، ہتھیار کتنے ہیں، اور اچانک ایک رات کہا کہ سارے باہر چیکنگ کے لیے آؤ، ہم نے کہا تھا اس میں بھارتی فوج ملوث تھی، جبکہ بی جے پی کی حکومت پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرنا چاہتی تھی۔‘ڈی جی آئی ایس پی آر کا ویڈیو بیان سنوانے کے بعد کہنا تھا کہ بھارت کی معصوم لوگوں کو مارنے کی تاریخ رہی ہے تاکہ سیاسی مقاصد حاصل کیے جاسکیں۔انہوں 2019 میں پلوامہ واقعے پر اُس وقت کے گورنر مقبوضہ کشمیر ستیا پال ملک کا بیان سنوایا، جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ اس واقعے کو انتخابات کے لیے استعمال کرنا چاہتے تھے کہ یہ پاکستان نے کیا اور ہمارے جوان مارے گئے اور اب انہیں ہرائیں گے اور یہ حکومت کی چالو پالیسی تھی’لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ یہ ڈراما اور پاکستان سے سرحد پار دہشت گردی اور جہادی تنظیموں کی حمایت کے من گھڑت الزامات کی بنیاد پر فوجی کارروائی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسی لیے حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ اگر آپ کے پاس کوئی شواہد ہیں تو وہ ایک آزاد اور غیرجانبدار کمیشن میں پیش کریں، اور پھر اسے ان شواہد کا جائزہ لینے دیں، آپ کو جج، جیوری اور سزا دینے کا اختیار کس نے دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اب کشمیر کے لوگوں اور مسلمانوں اور اقلیتوں پر ظلم کررہا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج غلطی سے سرحد پار کرجانےو الے پاکستانیوں اور کشمیریوں کو پکڑ کر قید کرلیتے ہیں.پھر ان پر تشدد کرکے مار دیا جاتا ہے اور انہیں درانداز اور دہشت گرد قرار دے دیا جاتا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے غیرملکی صحافیوں کو ایک بچے اور اس کے اہل خانہ کی فوٹیج دکھا کر کہا کہ ضیا مصطفیٰ کو اکتوبر 2013 میں حراست میں لیا گیا تھا، پھر اسے اکتوبر 2021 میں دہشت گرد قرار دے کر شہید کردیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح پہلگام واقعے کے دو دن کے بعد شہریوں کو دہشت گرد قرار دے کر شہید کردیا. ڈی جی آئی ایس پی آر نے ان افراد کے اہل خانہ کی گفتگو بھی حاضرین کو سنوائی جو کہہ رہے ہیں کہ دونوں بھائی مویشی ڈھونڈنے کے لیے ایل او سی کے قریب گئے تھے جنہیں بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے غیرملکی صحافیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ جائیں اور ان حقائق کی تصدیق کریں، انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج روزانہ کی بنیاد پر معصوم شہریوں کو قتل کرکے انہیں دہشت گرد قرار دے دیتی ہے، پھر من گھڑت اور بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرکے اس کا پرچار عالمی میڈیا پر کیا جاتا ہے اور پھر یہ کہتے ہیں کہ ہم حملہ کردیں گے، بھارت نے یہی کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی تو پاکستان میں ہورہی ہے اور روزانہ ہورہی ہے، اور بھارت دہشت گردی کو اسپانسر کر رہا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی وزیراعظم سمیت کئی بھارتی عہدیداروں کے کلپس دکھائے جو پاکستان کے خلاف زہر اگل رہے تھے، اس کے بعد بھارتی بحریہ کے افسر کلبھوشن یادو کا کلپ دکھایا گیا جس میں وہ پاکستان میں دہشت گردی کروانے کا اعتراف کررہا ہے۔اس موقع پر ہتھیار ڈال دینے والے دہشت گردوں کے سرغنہ کی گفتگو دکھائی گئی جو کہہ رہا ہے کہ بلوچوں کی ہلاکتوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں کے پس پردہ بھارت کا ہاتھ ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کا نیٹ ورک موجود ہے وہ دہشت گردوں کی تربیت اور انہیں ہتھیار فراہم کرتا ہے اور دہشت گردی کے کیمپ درحقیقت بھارتی سر زمین پر ہیں جہاں سے پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی فوٹیج دکھاتے ہوئے کہا کہ بلوچ دہشت گردوں نے ویڈیو بنانے کے فوراً بعد بھارت بھیجی اور وہاں کے الیکٹرانک میڈیا پر سب سے پہلے چلائی گئی۔اس موقع پر بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان کی فوٹیج بھی دکھائی گئی جو بھارتی میڈیا پر اس واقعے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے اس کی تفصیلات بیان کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کینیڈا اور دوسرے ممالک میں بھی دہشت گردی کی کارروائیاں کررہا ہے اور قتل کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پہلگام واقعے کا ایک مقصد پاکستان کے مغربی حصے میں سرگرم دہشت گردوں، فتنہ الخوارج کو اسپیس فراہم کرنا تھا جنہیں وہ خود کو اسپانسر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور سیکیورٹی ایجنسیاں ان دہشت گردوں کے گرد روز بہ روز گھیرا تنگ کررہی ہیں، اور اس ( پہلگام واقعے ) کا مقصد انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں سے سیکیورٹی ایجنسیوں کی توجہ ہٹانا بھی تھا، اور ہم یہ جانتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس اس کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، کیونکہ پہلگام حملے کے بعد 100 سے زیادہ دہشت گرد پاکستان میں داخل ہوئے تھے جنہیں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے دہشت گردی کرنے کے لیے بھیجا تھا، ان میں سے 71 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔ایئر وائس چیف مارشل اورنگزیب احمد نے کہا کہ پاکستانی عوام کے پاک فضائیہ پراعتماد پر اظہار تشکر کرتے ہیں اور بھارتی حملوں کےخلاف پاکستان کےکامیاب دفاع پرخدا کے شکرگزارہیں. بھارتی حملوں میں33نہتےپاکستانی شہری شہیداور62زخمی ہوئے. پاک فضائیہ بھارتی حملوں کےخلاف دومنٹ میں حرکت میں آئی۔