مخصوص نشستوں کے کیس میں آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ ہمارا آرڈر اپ لوڈ نہیں کررہا، جسٹس عائشہ ملک کا چیف جسٹس کو خط
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
سپریم کورٹ کی جج جسٹس عائشہ ملک نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط تحریر کیا ہے .جس میں کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ ہمارا آرڈر اپ لوڈ نہیں کررہا۔جسٹس عائشہ ملک نے چیف جسٹس کو ارسال کردہ خط میں لکھا ہے کہ میں نے اور جسٹس عقیل عباسی نے مخصوص نشستوں کےکیس میں اختلاف کیا تھا۔انہوں نے مزید لکھا ہے کہ گزشتہ روز 3 بج کر 11 منٹ پر آرڈر جاری کیا.
واضح رہے کہ 6 مئی کو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظر ثانی درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کیے تھے.بینچ کے ارکان جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے اختلاف کرتے ہوئے نظر ثانی درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیا تھا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں کے جسٹس عائشہ ملک آرڈر اپ
پڑھیں:
حیدرآباد شہر کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے ،اصغر علی خان یوسفزئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250624-2-13
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سابق کنٹونمنٹ کونسلر اصغر علی خان یوسف زئی نے کہا ہے کہ ٹھنڈی ہوائوں کا شہر حیدرآباد میں گزشتہ کئی عرصہ سے ترقیاتی کام نہ ہونے کے سبب پورا شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اوریہ بدنصیب شہر گزشتہ کئی عشروں سے، جس بدترین صورتحال کا شکار ہے، اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایک سال سے یہاں کے شہری سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث اذیت سے دوچار تھے لیکن اب جبکہ محکمہ موسمیات نے مون سون بارشوں کی پیشگوئی کردی ہے تواب شہر کے کئی علاقوں میں سڑ کوں کی تعمیر کا کام شرو ع کیا گیا اور جلد بازی میں سڑکوں کے غیر معیاری کام کرائے جا رہے ہیں اور یہ سڑکیں پہلی بارش پڑتے ہی پانی میں بہہ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل سوار گڑھوں میں گرکر زخمی ہورہے ہیں اور سڑکوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہے، حادثات معمول بن گئے ہیں۔اسی طرح شہر بھر کا نکاسی آب کا نظام بھی بری طرح سے متاثر ہے، شہر کی ہر گلی اور محلے کے علاوہ مرکزی سڑکوں پر گٹر ابل رہے ہیں جس کی وجہ سے سڑکیں گندے پانی کے تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں،جبکہ مون سون بارشوں کا سیزن شروع ہونے کے باوجود شہر کے سیوریج اور برساتی نالوں کی صفائی کا کام شروع نہیں کرایا گیا ہے جبکہ کھلے نالوں میں معصوم بچے گر کر جاں بحق ہو رہے ہیں، لاکھوں روپے مالیت کی سیکشن مشینیں ناکارہ پڑی ہیں جنھیں سیوریج کے صفائی کے لیے استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ظاہر ہورہاہے کہ حکومتوں سے بھاری فنڈزکیلئے حیدرآبادشہر کو ڈبونے کی سازش کی جا رہی ہے۔بلدیہ اعلی حیدرآباد ،واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اورضلعی انتظامیہ نے بارشوں کے بعد ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے اورمتعلقہ ادارے غفلت کی نیند سو ر ہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حالیہ مون سون کی ہونے والی بارشوں سے قبل نالوں اور سیوریج سسٹم کی صفائی کا کام کرایا جا ئے، سیوریج کے ڈسپوزل پمپس پر ناکارہ موٹروں کی جگہ نئی موٹریں نصب کی جائیںاور تمام نکاسی آب کے پمپنگ اسٹیشنوں پر جنریٹرزکا انتظام کیا جائے تاکہ بجلی عدم سپلائی پر شہر کو ڈوبنے سے بچایا جا سکے۔