سکینہ ایتو کا کہنا ہے کہ موجودہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر وزیراعلٰی عمر عبداللہ بذات خود محکمہ صحت کی نگرانی کر رہے ہیں، 8 اضلاع سرحد کے متصل ہیں جن میں 3 کشمیر میں اور 5 جموں صوبے میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی کشیدگی اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور بین الاقوامی سرحد (آئی بی) پر گولہ باری کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال کے بیچ جموں و کشمیر کی وزیر صحت سکینہ ایتو نے عوام سے خوفزدہ نہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے اسپتال کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔ صحت و طبی تعلیم کی وزیر سکینہ ایتو نے میڈیا نمائندے کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ ہیلتھ کشمیر اور جموں کے تحت آنے والے سبھی اسپتالوں، گورنمنٹ میڈیکل کالجز جموں اور سرینگر سے منسلک اسپتالوں کے علاوہ شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (سکمز) صورہ اور سکمز بمنہ کو بھی کسی بھی امکانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام تیار رکھا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ اسپتال کسی بھی ایمرجنسی کے نمٹنے کے ہمیشہ تیار ہوتے ہیں البتہ بھارت اور پاکستان کے مابین موجودہ جنگی صورتحال کے پیش نظر سبھی اسپتالوں میں مزید انتظامات عمل میں لائے گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں منی آئی سی یوز (Mini ICUs) اور علیحدہ بیڈ دستیاب رکھے گئے ہیں۔ ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی خصوصی ٹیمیں بھی تیار رکھی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام اسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے اور اسپتالوں کے بلیڈ بینکز کو بھی خون کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ دوسری جانب خصوصی ہیلپ لائنز کے علاوہ کنڑول رومز بھی قائم کئے گئے ہیں۔ سکینہ ایتو کا کہنا ہے کہ موجودہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر وزیراعلٰی عمر عبداللہ بذات خود محکمہ صحت کی نگرانی کر رہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں 8 اضلاع سرحد کے متصل ہیں جن میں 3 کشمیر میں اور 5 جموں صوبے میں ہیں۔

ان اضلاع میں سرحد پار کی گولہ باری سے شہری ہلاکتوں، زخمی ہونے ہونے کے زیادہ امکانات ہیں، جس کے پیش نظر زخمیوں کے بروقت علاج کو یقینی بنانے کے لئے ان مذکورہ اسپتالوں کو تمام ضروری طبی ساز و سامان سے لیس کیا گیا ہے۔ سکینہ ایتو کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) جموں جو خطے میں صحت کی دیکھ بھال کا ایک اہم ادارہ ہے، جاری سرحدی کشیدگی سے پیدا ہونے والی طبی ہنگامی صورتحال کو نمٹنے کے لئے پور طرح سے تیار ہے۔ جہاں وینٹی لیٹرز اور مانیٹر والے چھوٹے آئی سی یوز کام کر رہے ہیں اور وہاں ادویات کا بھی کافی ذخیرہ کیا گیا ہے۔ اسپتال میں 200 سے زائد بستر علیحدہ رکھے گئے ہیں۔ وہیں میڈیکل ٹیمیں اور لاجسٹک سپورٹ کے ساتھ مزید اسٹاف دستیاب ہے تاکہ 24/7 دیکھ بھال فراہم کی جا سکے، خاص طور پر شیلنگ سے متاثرہ افراد کو بروقت بہتر طبی سہولیات مہیا کی جاسکیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہنگامی صورتحال کا کہنا ہے کہ صورتحال کے کے پیش نظر نمٹنے کے گئے ہیں گیا ہے کے لئے

پڑھیں:

مشکل حالات میں مسلم امہ کے اتحاد اور مشترکہ اقدامات کی اشد ضرورت ہے، نائب وزیراعظم

ISTANBUL:

نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے مقبوضہ کشمیر، فلسطین اور مشرق وسطیٰ کی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مشکل حالات میں مسلم امہ کے اتحاد اور مشترکہ اقدامات جتنی ضرورت آج ہے وہ اس سے قبل کبھی نہیں تھی۔

استنبول میں او آئی سی کے مقبوضہ جموں و کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب میں نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی شرکت اور حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی مظالم کا اجاگر کرنے کے لیے یہ اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ ہی پاکستان اور آزاد کشمیر پر اسرائیل اور بھارت نے حملہ کیا اور ایک خطرناک مثال قائم کردی ہے اور جارحیت پسند ممالک نے خطرات پیدا کردیے کہ مستقبل میں مزید کسی اور ملک کو بھی نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اس چیلنج کے وقت میں مسلم اتحاد اور مسلمانوں کے مشترکہ اقدامات کی اشد ضرورت ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں تھی، مسلم امہ کو متحد ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی اس وقت صورت حال وہی جو اسرائیل نے فلسطین میں بنا رکھی ہے، بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ فلسطین اور کشمیر دونوں کو تباہ کر رہا ہے، جہاں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور جغرافیائی تبدیلی کے لیے غیرقانونی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ خطے کی صورت حال پر عالمی برادری کی فوری توجہ اور پرامن حل کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کئی دہائیوں سےمظالم کا سامنا کر رہے ہیں، ہم نےہمیشہ کشمیری عوام کےحق خودارادیت کی حمایت کی لیکن مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کےعوام اپنےبنیادی حق کے لیے جدوجہد کر رہےہیں، مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے کا بغیر تحقیقات کے پاکستان پر بےبنیاد الزام لگایا، وزیراعظم پاکستان نے پہلگام واقعےکی شفاف عالمی تحقیقات کی پیش کش کی جبکہ بھارت نے واقعے کی تحقیقات کے بجائے جارحیت کا راستہ اختیار کیا۔

نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت نےپاکستان کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا، بھارتی جارحیت کے نتیجے میں بےگناہ شہری خواتین اور بچےشہید ہوئے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیر کے عوام کی مرضی کے مطابق حل سے منسلک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر میں 1989ء سے اب تک 22 ہزار 983 خواتین بیوہ ہوئیں
  • خطے کی موجودہ صورتحال، وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کر لیا  
  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، اسحاق ڈار
  • مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں مظالم، مسلم امہ کے اتحاد کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
  • مشکل حالات میں مسلم امہ کے اتحاد اور مشترکہ اقدامات کی اشد ضرورت ہے، نائب وزیراعظم
  • درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار کا او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر سے خطاب
  • بول، او آئی سی میں مقبوضہ جموں و کشمیر رابطہ گروپ کا اجلاس
  • حق خودارادیت کے مطالبے پر زور دینے کے لئے راول گلی آزاد کشمیر میں ریلی
  • امریکہ دیگر ممالک کا تبھی تک دوست ہے جب تک اسے فائدہ ملتا ہے، عمر عبداللہ
  • عوام کا اسپتالوں میں گھنٹوں انتظار معمول بن چکا ہے، مصطفی کمال