پی سی بی کا پی ایس ایل کے باقی میچز ملتوی کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کے باقی آٹھ میچز ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے یہ فیصلہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی بگڑتی صورتحال، 78 بھارتی ڈرونز کی در اندازی اور بھارت کی جانب سے داغے گئے میزائل کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
پی سی بی نے ایونٹ کے باقی میچ میچز ملتوی کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔ جنہوں بھارت کی جانب سے کی جانے والی جارحیت کو مدِ نظر رکھا ہے۔
پی سی بی اور اس کے کھلاڑی بھارت کی جانب سے کی جانے والی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے خاندانوں اور قوم کا دفاع کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
پی سی بی ایونٹ کو اب تک کامیابی کے ساتھ منعقد کرانے پر اپنے شراکت داروں، فرینچائزز، ایونٹ میں حصہ لینے والے کھلاڑی، براڈ کاسٹرز، اسپانسر اور منتظمین کی کوششوں کا اعتراف کرتا ہے۔
تاہم، ملک کو دشمن کی جانب سے درپیش سنگین خطرات کے پیشِ نظر ملک کو یکجا کرنے والی کھیل کو باعزت طریقے سے روکنا ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی جانب سے پی سی بی
پڑھیں:
اگر دوبارہ ایران اسرائیل جنگ ہوئی تو اسرائیل باقی نہیں رہیگا، ملیحہ محمدی
تجزیہ کار نے کہا کہ بہت سے مغربی ماہرین نے تسلیم کیا کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں ایران کا ہاتھ اوپر ہی تھا، ایران واحد ملک ہے جو تل ابیب اور حیفہ کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے میں کامیاب رہا۔ اسلام ٹائمز۔ بی بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں سیاسی تجزیہ کار ملیحہ محمدی نے ایران میں قومی سلامتی کے فقدان اور غیر ملکی خطرات کے مقابلے میں ملک کی بے بسی کے بارے میں برطانوی نیوز نیٹ ورک کے معاندانہ دعوؤں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ ایران کی جو تصویر پیش کر رہے ہیں وہ مسخ شدہ اور غیر حقیقت پسندانہ ہے، ایران کی قومی سلامتی کسی بھی طرح خطرے کی زد نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے 12 روزہ جنگ میں کھل کر اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا، بہت سے مغربی ماہرین نے تسلیم کیا کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں ایران کا ہاتھ اوپر ہی تھا، ایران واحد ملک ہے جو تل ابیب اور حیفہ کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے میں کامیاب رہا، یہاں تک کہ ایک اسرائیلی اہلکار نے اعتراف کیا کہ میں یہ نہیں بتا سکتا تھا کہ یہ تل ابیب ہے یا غزہ۔ دوسری جانب حیرت کی بات ہے کہ بی بی سی ایران کی بے بسی کی بات تو کرتا ہے لیکن اسرائیل کی مایوسی اور بربادی کے پورے دنیا میں ہونیوالے چرچوں سے چشم پوشی کرتا ہے، اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک بار پھر 12 روزہ جنگ چھڑ جاتی ہے تو یہ تواٹل ہے کہ اسرائیل باقی نہیں رہے گا لیکن ایران باقی ریہگا۔