پاکستان کے بھرپور اور مؤثر جوابی حملے کے بعد بھارت میں ہلچل مچ گئی ہے اور  پاک فوج کا خوف اس قدر بڑھ گیا ہے کہ مودی سرکار کو ملک بھر میں 32 ایئرپورٹس بند کرنے پڑ گئے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی فضائی دفاع کو پاکستان کے آپریشن بنیان مرصوص شروع ہونے کے بعد سنگین خطرات کا سامنا ہے، جس کے بعد فوری طور پر فیصلہ کیا گیا کہ 15 مئی تک درجنوں ایئرپورٹس مکمل طور پر بند رہیں گے۔

بھارتی حکام نے آدم پور، امبالا، امرتسر، اوانتی پور اور بھوج ایئرپورٹس پر تمام فلائٹ آپریشن معطل کر دیے اور یہی نہیں بلکہ بھٹنڈا، بیکانیر، چندی گڑھ اور ہلواڑا جیسے اہم ہوائی اڈے بھی 15 مئی تک کمرشل پروازوں کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔

صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہندن، جام نگر، جیسلمیر، جودھپور اور کانڈلا جیسے دفاعی لحاظ سے اہم اڈے بھی مکمل سیل کر دیے گئے ہیں۔

اُدھر شمالی بھارت میں خوف کی فضا ہے۔ کانگرا، کیشوڑ، کشن گڑھ، بھونتار، لدھیانہ، لیہہ اور مندرا ایئرپورٹس بھی پروازوں کے لیے بند کر دیے گئے ہیں   جب کہ بھارتی شہریوں کی بڑی تعداد نے پروازوں کی معطلی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

نلیہ، پٹھان کوٹ، پوربندر، راجکوٹ، شملہ، سری نگر، سر ساوا، تھیوس اور اترلائی ایئرپورٹس بھی اس فہرست میں شامل ہیں، جہاں تمام کمرشل پروازوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

تمام بھارتی اور غیر ملکی ایئرلائنز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی پروازیں منسوخ کر دیں۔ بھارت کا فضائی نظام شدید دباؤ اور خوف کی لپیٹ میں آ چکا ہے۔

پاکستانی جوابی کارروائی نے واضح کر دیا ہے کہ قومی دفاع پر کسی قسم کا سمجھوتا ممکن نہیں ۔ دشمن کی جارحیت کا جواب ہر محاذ پر دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کر دیے

پڑھیں:

انتہا پسند مودی کے بھارت میں اقلیتوں پر ظلم و جبر کا سلسلہ جاری، ہوش ربا انکشافات

مودی کے اقتدار میں اقلیتوں پر حملے معمول بن چکے، مسلمان، عیسائی اور دیگر اقلیتیں مسلسل انتہا پسند ہندوؤں کے نشانے پر ہیں۔

بی جے پی اقتدار میں ہندو انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ جبکہ اقلیتوں کی جان و مال اور عبادات سب خطرے میں ہے۔

بھارتی ریاست اڑیسہ کی عیسائی برادری پر انتہا پسند ہندوؤں کے حملے بڑھنے لگے اور اس حوالے سے بھارتی تجزیہ کار، ڈاکٹر اشوک سوائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر انتہا پسند ہندوؤں کے ظلم کو آشکار کر دیا۔

ڈاکٹر اشوک سوائن نے بتایا ہے کہ ریاست اڑیسہ کے ضلع ملکانگیری میں عیسائی برادری پر مہلک ہتھیاروں سے بہیمانہ حملہ کیا گیا، ہندوتوا غنڈوں کے بہیمانہ حملے میں 28 افراد شدید زخمی ہوئے، مودی کے بھارت میں کوئی محفوظ نہیں۔

ڈاکٹر اشوک سوین نے کہا کہ حملہ آوروں نے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں کو بھی نہیں بخشا جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، اقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی حملے بی جے پی کی سرپرستی میں ہو رہے ہیں جبکہ مودی سرکار سے انصاف کی کوئی امید باقی نہیں۔

اس حوالے سے بھارتی جریدے نیوز ریل ایشیا کی تحقیقاتی ٹیموں نے عیسائی برادری کی قتل و غارت کے حوالے سے ہوشربا انکشافات کیے۔

تحقیقات کے مطابق ’’ریاست اڑیسہ کے اضلاع نابرانگپور، گجپتی اور بالاسور میں عیسائی برادری تدفین کے بنیادی حق سے محروم ہے۔‘‘

نیوز ریل ایشیا کے مطابق مارچ سے اپریل 2025 کے دوران تین فیکٹ فائنڈنگ ٹیموں نے ریاست اڑیسہ کے تین اضلاع میں عیسائیوں پر بڑھتے مظالم کی تصدیق کی، ضلع نابرانگپور میں 2022 سے 2025 تک عیسائیوں پر حملوں کے 8سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے۔ عیسائی خاندانوں کو اپنے مرحومین کی تدفین سے روکا گیا، ضلع نابرانگپور میں عیسائی نوجوان کی تدفین کے بعد لاش کی چوری، ماں اور بہن پر وحشیانہ تشدد کر کے گھر سے نکال دیا گیا۔

بھارتی جریدے کے مطابق 18 دسمبر 2024 کو بالاسور میں عیسائی نوجوان کی تدفین روکی گئی، قبائلی عیسائیوں کو بائیکاٹ اور دھمکیوں کا سامنا رہا جبکہ بھارتی پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔ ضلع گجپتی میں 22 مارچ 2025 کو جوبا کیتھولک چرچ پر پولیس نے دھاوا بولا، خواتین اور بچیوں پر حملہ جبکہ دو پادریوں کو پاکستانی کہہ کر بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

نیوز ریل ایشیا کے مطابق ضلع گجپتی میں پولیس نے پادری کا کندھا توڑ دیا اور خواتین کی چادریں پھاڑ دیں، عیسائی مذہبی علامات کی بے حرمتی کی گئی دیگر متعدد دیہاتوں میں مسیحیوں کو گاؤں کے قبرستان میں تدفین سے روکا گیا، جنگلوں میں لاشیں دفنانے پر مجبور کیا گیا۔ بھارت میں اقلیتیں جبر کا شکار ہیں جبکہ ریاستی مشینری خاموش تماشائی۔

بھارتی جریدے کے مطابق شکایات کے باوجود کسی اہلکار کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی، مقامی اخبارات نے عیسائیوں کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹی خبریں شائع کیں، تین نسلوں سے مسیحی برادری کو اب ’’غیر روایتی‘‘ قرار دے کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اسی طرح، بھارتی جریدے کرسچینٹی ٹوڈے نے ریاست اڑیسہ میں عیسائیوں کے خلاف بدترین تشدد کو آشکار کیا ہے۔

کرسچینٹی ٹوڈے کے مطابق ریاست اڑیسہ فرقہ وارانہ تشدد کے دہانے پر ہے، ضلع نابرانگپور میں فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے انکشاف کیا کہ پولیس اہلکار اقلیتوں پر حملوں میں ملوث ہو کر مظالم میں کردار ادا کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق قبائلی عیسائیوں پر حملوں میں فرقہ وارانہ تعصب اور ذات پات پر مبنی ذہنیت ریاستی اداروں میں سرایت کر چکی ہے۔

مودی سرکار کے دور میں انصاف دفن اور قانون ہندو انتہا پسندوں کا محافظ بن گیا۔ بھارت میں مذہبی آزادی محض دکھاوا ہے اور اقلیتیں ریاستی ظلم کی زد میں ہیں۔ مودی سرکار کے دور میں اقلیتوں کی مذہبی آزادی مکمل خطرے میں جبکہ مودی اپنی جھوٹی تشہیر میں مصروف ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام فالس فلیگ؛ مودی کا جھوٹا بیانیہ زمین بوس، بھارتی ایجنسی نے سچ سامنے رکھ دیا
  • مودی سرکار کی سفارتی ناکامی اور گودی میڈیا کا مکروہ چہرہ بے نقاب
  • مودی سرکار کی تعلیم دشمنی سامنے آگئی، بھارت کی کئی ریاستوں میں اسکول بند
  • ایران اسرائیل تنازع: مودی اور ایرانی صدر میں کیا بات ہوئی؟
  • انتہا پسند مودی کے بھارت میں اقلیتوں پر ظلم و جبر کا سلسلہ جاری، ہوش ربا انکشافات
  • مودی سرکار کا سکول کے معصوم بچوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک
  • مودی کا دورہ کینیڈا، سکھ سراپا احتجاج
  • مودی سرکاری کی اڈانی گروپ کو نوازنے کیلیے قومی سلامتی کے اصولوں کی پامالی
  • منی پور فسادات، مودی سرکار کی غفلت اور سکیورٹی کی ناکامی ثابت
  • مودی دور میں کالا دھن بڑھ گیا،سوئس بینکوں میں 370ارب کاانکشاف