پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کی ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
صنم جاوید — فائل فوٹو
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید کی ضمانت منظور کرلی۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں 8 فروری ریلی کے مقدمے میں پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اور پاکستان تحریکِ انصاف کی رہنما صنم جاوید اور ان کے شوہر کو حراست میں لے لیا گیا۔
دورانِ سماعت عدالت نے صنم جاوید کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔
عدالت نے ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: رہنما صنم جاوید صنم جاوید کی
پڑھیں:
کوئٹہ: دہرے قتل کیس میں گرفتار سردار شیرباز ساتکزئی کو ضمانت مل گئی
بلوچستان کے ضلع کوئٹہ کے علاقے ڈیگاری میں دہرے قتل کیس میں گرفتار سردار شیرباز ساتکزئی کو بلوچستان ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی۔
بلوچستان کے ضلع کوئٹہ کے علاقے ڈیگاری میں مرد اور خاتون کے بظاہر غیرت کے نام پر ہونے والے دہرے قتل کیس میں گرفتار ملزمان میں سے ایک قبائلی سردار شیر باز ساتکزئی کو بلوچستان ہائیکورٹ سے ضمانت مل گئی۔
عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے جس کے بعد وہ جیل سے رہا ہو جائیں گے۔
سردار شیر باز ساتکزئی جو ساتکزئی قبیلے کے سردار ہیں، نے بلوچستان ہائیکورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جس کی سماعت جسٹس اقبال کاسی کی عدالت میں ہوئی۔
ان کے وکیل نے بتایا کہ عدالت نے استغاثہ کے دلائل سننے کے بعد ضمانت کی اجازت دے دی ہے اور مچلکہ جمع کرانے کے فوراً بعد ان کی رہائی ممکن ہو جائے گی۔
وکیل کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ انصاف کی فوری فراہمی کی ایک مثال ہے اور میرا موکل بری ہوگا۔
ڈیگاری کے علاقے سنجدی میں عید الاضحیٰ سے تین دن قبل ایک جرگے کے مبینہ حکم پر ایک شخص احسان اللہ اور خاتون بانو بی بی کو گولیوں سے ہلاک کر دیا گیا تھا۔
مقتولہ بانو بی بی کو سات گولیاں ماری گئی تھیں جبکہ واقعہ کو کاروکاری قرار دیا گیا۔
اس قتل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں مقتولہ کی ماں گل جان نے قتل کو بلوچ روایات کے مطابق جائز قرار دیا اور سردار شیر باز کو بے گناہ قرار دیا تھا۔
پولیس نے واقعے کے بعد 14 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا، جن میں سردار شیر باز ساتکزئی مرکزی ملزم تھے جن پر جرگے میں قتل کا حکم دینے کا الزام تھا۔
ان کی گرفتاری کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت نے متعدد بار ان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی تھی جب کہ ایس سی آئی ڈبلیو نے چالان عدالت میں جمع کر دیا تھا۔
اسی کیس میں مقتولہ کی ماں گل بی بی کو بھی ضمانت مل چکی ہے جب کہ ایک بھائی فرار ہے۔
ڈیگاری قتل کیس نے صوبے بھر میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑا دی تھی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عوام نے اس کی شدید مذمت کی تھی۔
بلوچستان حکومت نے واقعے کا نوٹس لے کر ایف آئی آر درج کی تھی اور وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بھی اس کی مذمت کی تھی۔
عدالت کے اس فیصلے سے ملزمان کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی جب کہ متاثرین کے خاندان نے اس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، عدالت نے ضمانت کی شرائط پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔