پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی جنگی صورتحال کے تناظر میں پاکستان، افغانستان اور چین کے اعلیٰ سطحی وفود پر مشتمل سہ فریقی اجلاس منعقد ہوا، جس میں خطے میں امن و استحکام اور سیکیورٹی تعاون کے امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

اجلاس کی صدارت افغان وزیر خارجہ ملا امیر متقی نے کی جبکہ پاکستان کی نمائندگی سابق سفیر محمد صادق نے کی جو پاکستانی وفد کے سربراہ تھے۔ چین کی جانب سے افغانستان کے لیے چینی نمائندہ خصوصی نے اپنے وفد کی قیادت کی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں حالیہ جنگی کشیدگی، سرحدی سلامتی، عوامی تحفظ اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اقدامات پر غور کیا گیا۔ فریقین نے خطے میں قیام امن، مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل اور یکطرفہ جارحیت سے گریز کی ضرورت پر زور دیا۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

آئی ایم ایف کا پاکستان کے معاشی استحکام و ترقی میں تعاون جاری رکھنے کا عزم

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے معاشی استحکام و ترقی میں تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات ہوئی، جس میں آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد سے متعلق معاشی اصلاحات اور مثبت نتائج پر اظہارِ اطمینان کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان معاشی استحکام کے بعد ترقی کی جانب گامزن ہے، میکرو اکنامک سطح پر اصلاحات کے ساتھ ادارہ جاتی اصلاحات میں بھی تیزی لائی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • سہ فریقی مذاکرات کے اثرات
  • اسحاق ڈار کا سعودی وزیر خارجہ سے رابطہ، تعاون مضبوط بنانے کا عزم
  • سہ فریقی اجلاس اور تنخواہیں
  • چین پاکستان اور افغانستان: سہ فریقی ملاقات کتنی اہم
  • پاکستان سے جنگی شکست کا غصہ بھارت میں مٹھائیوں پر اترنے لگا
  • آئی ایم ایف کا پاکستان کے معاشی استحکام و ترقی میں تعاون جاری رکھنے کا عزم
  • بھارت کو سفارتی محاز پر بھی عبرتناک شکست،پاکستان، افغانستان اور چین کا سہ فریقی اتحاد کلیدی حیثیت اختیار کر گیا ۔
  • “جنگی میدان میں شکست؛ پاک بھارت ٹیمیں اب ایک گروپ میں نہیں ہونگی”
  • جنگی میدان میں شکست؛ پاک بھارت ٹیمیں اب ایک گروپ میں نہیں ہونگی
  • سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق، اسحاق ڈار کا چینی حکومت کی مستقل حمایت پر شکریہ