UrduPoint:
2025-06-25@05:10:11 GMT
آپریشن بنیان مرصوص؛ نیوکلیئر و میزائل پالیسی سے متعلق فیصلہ سازی کیلئے نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 مئی 2025ء ) آپریشن بنیان مرصوص کے دوران نیوکلیئر و میزائل پالیسی سے متعلق امور پر فیصلہ سازی کیلئے نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے، نیشنل کمانڈ اتھارٹی نیوکلیئر اور میزائل پالیسی سے متعلق امور پر فیصلہ سازی کا اختیار رکھتی ہے، جس کا اجلاس 10 بجے متوقع ہے، اس نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا قیام فروری 2000ء میں قومی سکیوریٹی کونسل کی جانب سے لایا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ پاک فوج کی جانب سے بھارتی جارحیت کے خلاف آپریشن " بنیان مرصوص" شروع کردیا گیا ہے، آپریشن کے آغاز پر براہموس سٹوریج سائیٹ، ائیر بیس ادھم پور اور پٹھان کوٹ ائیر فیلڈ کو تباہ کر دیا گیا، جس کے لیے پاک فوج نے آپریشن"بنیان مرصوص" کا باقاعدہ آغاز ہفتہ کی علی الصبح کیا، پاک فوج نے آپریشن کے آغاز پر ہی بھارت کی دفاعی تنصیبات پر میزائل داغے جس سے اب تک براہموس کی سٹوریج تباہ ہوگیا، پاک فوج کے آپریشن کے دوران ائیر بیس ادھم پور کو تباہ کر دیا گیا ہے، پاک فوج نے میزائل داغے جس سے پٹھان کوٹ میں ائیر فیلڈ بھی تباہ ہو گئی۔(جاری ہے)
سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے پوری طاقت کے ساتھ آپریشن بنیان مرصوص (آہنی دیوار) کا آغاز بھارت کی ان بیسز کو ہدف بناتے ہوئے کیا گیا جہاں سے پاکستان کی مساجد، خواتین اور بچوں پر حملے کیے گئے، پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے 3 فتح میزائل فائر کیے گئے جن کا ہدف بیاس کے علاقے میں براہموس سٹوریج سائیٹ، ائیر بیس ادھم پور اور پٹھان کوٹ ائیر فیلڈ تھا، ان تینوں تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا، پاک فوج کے اپنے میزائل سے کامیاب نشانہ لگاتے ہوئے بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کے جی ٹاپ اورسپلائی ڈپو اڑی کو تباہ کیا۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ بھارت میں مزید جگہوں پر حملے جاری ہیں، پاکستان کے آپریشن کا نام آپریشن "بنیان مرصوص" ہے، جس کا مطلب سیسہ پلائی دیوار ہے، قرآن پاک کی سورۃ الصف (آیت 4) سے ماخوذ ہے جہاں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے "إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفًّا كَأَنَّهُمْ بُنْيَانٌ مَرْصُوصٌ"، بیشک اللہ اُن لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اُس کے راستے میں اس طرح صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں گویا کہ وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا بنیان مرصوص کی جانب سے کا اجلاس پاک فوج
پڑھیں:
ایران پر حملے کے بعد جو ملک ہماری مذمت کر رہے ہیں پس پردہ وہ ہمارے ساتھ تھے، امریکہ
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جون 2025ء ) امریکہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر حملے کے بعد جو ملک ہماری مذمت کر رہے ہیں پس پردہ وہ ہمارے ساتھ تھے۔ امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے انکشاف کیا کہ جن ممالک نے ہمارے خلاف بیانات دیئے ہیں، مذمت کی ہے، دراصل پرائیویٹلی وہ سب ہمارے ساتھ متفق ہیں کہ یہ کارروائی ضروری تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ عوامی تعلقات کیلئے ان ممالک کو جو بھی کرنا ہے وہ کرنا ہے، تاہم اس کارروائی پر اگر پوری دنیا میں کوئی ناخوش ہے تو وہ صرف ایران کی حکومت ہے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایران پر حملے سے متعلق بتایا کہ ایران کی 3 تنصیبات پر حملے کیے، ایران کی تنصیبات پر حملے میں 7 بی 2 بمبرز نے حصہ لیا ہر جہاز میں عملے کے 2 افراد سوار تھے، عملے کے درمیان انتہائی کم کمیونی کیشن تھی، بمبرز نے امریکہ سے مغرب کی اڑان بھری، بمبرز دھوکہ دینے کیلئے بحرالکاہل کی طرف گئے، یہ آپریشن ایران کی ایٹمی قوت ختم کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا تھا، یہ ایک بہت خفیہ مشن تھا، اس مشن سے واشنگٹن میں صرف چند لوگ ہی آگاہ تھے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ جہازوں کا ہدف مشرق کی جانب تھا، 18 گھنٹے کی پرواز میں متعدد بار مڈ ائیرفیولنگ ہوئی، ہر بی 2 کے ساتھ ایک معاون جہاز بھی اڑ رہا تھا اور اس تمام آپریشن میں مختلف پلیٹ فارم کا ربط تھا، بی 2 بمبار حملے سے پہلے امریکی سب میرین ایکشن میں آئی، سب میرین نے ساڑھے 12 بجے 12 سے زائد ٹوما ہاک میزائل داغے، یہ میزائل زمین پر اہم ایرانی انفراسٹرکچر پر داغے گئے، ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے کو ’مڈ نائٹ ہیمر‘ کا نام دیا گیا۔ پینٹاگون حکام کی جانب سے کہا گیا کہ مڈنائٹ ہیمر میں ایران کو دھوکہ دینے کیلئے متعدد اقدامات کیے، بی 2 بمبرز کے آگے فورتھ اور ففتھ جنریشن جہاز اڑائے گئے، یہ جہاز انتہائی بلندی پر تھے اور تیزی سے پرواز کر رہے تھے، سٹرائیک پیکج کو امریکی اسٹریٹیجک کمانڈ نے سپورٹ کیا، حملے میں امریکی ٹرانسپورٹیشن کمانڈ، سائیبر کمانڈ نے مدد دی، امریکی اسپیس کمانڈ، اسپیس فورس کمانڈ کی بھی مدد حاصل تھی، یو ایس یورپینی کمانڈ نے بھی اس حملے میں مدد دی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جہاز نطنز کے قریب پہنچے تو یو ایس پروٹیکشن پیکج ایکشن میں آیا، اس پیکج میں سرعت کے ساتھ وار کرنے والے ہتھیار شامل تھے، یہ نطنز تک پہنچنے کیلئے بی 2 طیاروں کو تحفظ دینے کیلئے تھا، حملے میں شامل امریکی جہازوں پر کوئی جوابی وار سامنے نہیں آیا، 2 بی ٹو بمبار نے 2 بج کر 10 منٹ پر 2 جی بی یو 57 بم گرائے، یہ بم فردو ایٹمی پلانٹ پر گرائے گئے، اس کے بعد دیگر بمبار طیاروں نے اپنے اہداف پر بم گرائے۔