جے یو آئی نے شہدائے غزہ ملین مارچ کو ’’دفاع پاکستان اور شہدائے غزہ‘‘ ملین مارچ میں تبدیل کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
جے یو آئی ترجمان اسلم غوری نے کہا کہ آپریشن بُنیان المرصوص کی مکمل حمایت اور ہر قسم کے جانی و مالی تعاون کا اعلان کرتے ہیں۔ پختونخوا اور بلوچستان کے غیرت مند مسلمان اور پاکستانی ایمانی جوش او جذبے کے ساتھ شرکت کریں۔ اسلام ٹائمز۔ جے یو آئی (ف) نے 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں شہدائے غزہ ملین مارچ کو ’’دفاع پاکستان اور شہدائے غزہ‘‘ ملین مارچ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ترجمان جمعیت علمائے اسلام کے مطابق 11مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں عظیم الشان دفاع پاکستان و شہدائے غزہ ملین مارچ ہوگا۔ پشاور ملین مارچ کی تیاریاں مکمل ہیں، جس میں عاشقان اسلام اور محبان وطن شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور پاکستان کے دفاع کیلئے جے یو آئی کارکن ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ دفاع پاکستان و شہدائے غزہ ملین مارچ بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ کے خلاف سنگ میل ثابت ہوگا۔
جے یو آئی ترجمان اسلم غوری نے کہا کہ آپریشن بُنیان المرصوص کی مکمل حمایت اور ہر قسم کے جانی و مالی تعاون کا اعلان کرتے ہیں۔ پختونخوا اور بلوچستان کے غیرت مند مسلمان اور پاکستانی ایمانی جوش او جذبے کے ساتھ شرکت کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور بھارت کے خلاف ریاست کے ہر فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔ ملین مارچ کے ذریعے قوم افواج پاکستان سے یکجہتی کا اظہار کرے گی۔ نیتن یاہو اور مودی کی عاقبت نااندیشی خطے میں تباہی لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملین مارچ سے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمٰن خصوصی خطاب اور آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہدائے غزہ ملین مارچ دفاع پاکستان جے یو آئی نے کہا کہ
پڑھیں:
راولپنڈی، علی امین گنڈا پور کا جیل کی جانب پیدل مارچ، پولیس سے تلخ کلامی
راولپنڈی میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جیل کی جانب پیدل مارچ شروع کیا، تاہم پولیس نے انہیں گورکھپور ناکہ پر دوبارہ روک لیا۔ اس موقع پر پولیس اور علی امین گنڈا پور کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔علی امین گنڈا پور نے پولیس اہلکاروں سے کہا، تم میرا راستہ نہیں روک سکتے، میرے پاس کورٹ آرڈر ہے،میں ایک صوبے کا وزیر اعلیٰ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں جیل جاؤں گا مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔
علی امین گنڈا پور کے سیکورٹی پروٹوکول کو بھی گورکھپور ناکے پر روک لیا گیا جہاں ان کے سیکورٹی آفیسر سب انسپکٹر سلیم قریشی سے مذاکرات ہوئے۔ سیکورٹی آفیسر نے پولیس سے درخواست کی کہ وزیر اعلیٰ کے پروٹوکول کو آگے جانے دیا جائے۔بعد ازاں علی امین گنڈا پور ناکے سے پیدل جیل کی طرف روانہ ہو گئے اور ان کے ہمراہ تحریک انصاف کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے ناکہ عبور کرنے کے بعد ایک پبلک سروس سوزوکی میں سوار ہو کر جیل کی جانب سفر کیا۔
اڈیالہ جیل میں آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن تھا، جس کے پیش نظر تحریک انصاف کے اہم رہنما، جن میں صوبائی وزیر سہیل آفریدی، شاہد خٹک، محسن جتوئی، جمال احسن، ذوالفقار خان نوشہرہ، فتح اللہ برکی، معظم جتوئی اور ایم این اے جمال احسن شامل ہیں، گورکھپور ناکے پر پہنچے اور بعد ازاں جیل کی جانب روانہ ہو گئے۔صورتحال کے تناظر میں علاقے میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے جبکہ جیل کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔