بھارت سے سیز فائر، وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی اماراتی ہم منصب سے گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور اماراتی وزیرِ خارجہ شیخ عبداللّٰہ بن زاید—فائل فوٹو
اماراتی وزیرِ خارجہ شیخ عبداللّٰہ بن زاید نے نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار سے بذریعہ ٹیلیفون پاک بھارت سیز فائر پر گفتگو کی ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق اس موقع پر وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے امارات کی علاقائی امن کےلیے سفارتی کوششوں کو سراہا۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امارات کی جانب سے سیز فائر مفاہمت کو علاقائی استحکام کی جانب مثبت قدم قرار دیا گیا۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت نے فوری طور پر جنگ بندی پر اتفاق کر لیا، دونوں کے درمیان ساڑھے 4 بجے سے سیز فائر ہو گیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے بیاتا ہے کہ اماراتی وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور بھارت میں کشیدگی کے خاتمے کی امید ظاہر کی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے بزدل بھارتی جارحیت کے خلاف گزشتہ شب آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص کا آغاز کیا تھا جس کے دوران بھارت کی متعدد اہم فوجی تنصیبات اور پوسٹوں کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا گیا۔
دھول چاٹنے کے بعد بھارت پاکستان کے ساتھ بالآخر جنگ بندی پر آمادہ ہو گیا ہے۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کے مطابق سیز فائر پر عملدرآمد آج شام ساڑھے 4 بجے سے ہوگیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خارجہ اسحاق ڈار سے سیز فائر
پڑھیں:
فیلڈ مارشل سے ممکنہ ملاقات کا خوف؛ مودی ٹرمپ سے ملنے نہیں گئے( امریکی جریدہ)
17 جون کوبھارتی وزیر اعظم کو خدشہ تھا کہ امریکی صدر آرمی چیف عاصم منیر سے ملاقات نہ کرادیں،جریدے کا دعویٰ
ٹرمپ اورمودی کی45 منٹ کی ٹیلی فونک گفتگو امریکا اور بھارت کے تعلقات کے درمیان ٹرننگ پوائنٹ بنی،بلومبرگ
امریکی جریدے بلومبرگ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ممکنہ ملاقات کے ڈر سے امریکی صدر سے ملنے سے گریز کیا۔جریدے کے مطابق مودی نے 17 جون کو امریکی صدر کی کھانے کی دعوت قبول کرنے سے انکار کیا، مودی کو خدشہ تھا کہ امریکی صدر فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات نہ کرادیں۔امریکی جریدے نے دعویٰ کیا کہ 17جون کو امریکی صدر اورمودی کی 45 منٹ طویل ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی، یہ گفتگو ہی امریکا اور بھارت کے تعلقات کے درمیان ٹرننگ پوائنٹ بنی۔اس تناؤ بھری گفتگو کے بعد ہی امریکا اور بھارت کے تعلقات میں تلخی آنا شروع ہوئی اور تناؤ کی جھلک اس وقت بھی سامنے آئی جب ٹرمپ نے بھارتی معیشت کومردہ کہا۔بعد ازاں امریکی صدر ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف بھی عائد کیا۔