شدید جھڑپوں کے بعد پاکستان اور انڈیا کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز کا رابطہ ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پاکستان اور انڈیا کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز ـ(ڈی جی ایم اوز) کا رابطہ ہوگیا ہے۔
یہ رابطہ امریکی اور سعودی وزرائے خارجہ کی جانب سے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ٹیلی فونک گفتگو کے فوراً بعد ہوا ہے۔ اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے آرمی چیف جنرل عاصم منیرسے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: ’جنگ نہیں چاہتے‘، انڈیا نے گھٹنے ٹیک دیے،بھارتی کرنل کی پریس کانفرنس
واضح رہے کہ 9 اور 10 مئی کی رات قبل ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت نے راولپنڈی میں نور خان ایئربیس، مریدکے ایئر بیس اور شور کوٹ ایئربیس کو نشانہ بنایا ہے اب وہ ہمارے جواب کا انتظار کرے۔
اس کے بعد پاکستان نے آپریشن بنیان موصوص کا آغاز کرتے ہوئے بھارت کے اندر اہم فوجی تنصیبات کو میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا۔
پاکستان نے انڈیا کے بیاس میں واقع براہموس میزائل اسٹوریج سائٹ کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا جہاں سے پاکستان پر میزائل داغے گئے تھے۔ اسی کے علاوہ ادھم پور ایئر بیس، پٹھان کوٹ ایئر فیلڈ اور سورت گڑھ ائیر فیلڈ اور آدم پور ائیر فیلڈ کو نشانہ بنایا۔
پاکستان ائیر فورس کے جے ایف 17 تھنڈر کے ہائپر سونک میزائلوں نے آدم پور میں بھارت کا S-400 ائیر ڈیفنس سسٹم تباہ کیا ہے، جس کی مالیت لگ بھگ 1.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آپریشن بنیان موصوص پاک بھارت کشیدگیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آپریشن بنیان موصوص پاک بھارت کشیدگی
پڑھیں:
ٹرمپ کے مزید 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے پر بھارت کا ردعمل آگیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے تیل کی خریداری بند نہ کرنے پر بھارت کی درآمدی اشیا پر مزید 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کردیا جو اب مجموعی طور پر 50 فیصد ہوگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزارتِ خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اقدام پر اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں اس فیصلے کو غیر مناسب قرار دیتے ہوئے اپنی ملکی مفادات اور اقتصادی سلامتی کو محفوظ رکھنے کے لیے ہر ضروری قدم اٹھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم ان معاملات پر پہلے ہی اپنا مؤقف واضح کر چکے ہیں کہ ہم اپنی ملکی ضرورت کو پورا کرنے اور اور اپنی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے درآمدات کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ امریکا نے روس سے تیل خریدنے پر اضافی 25 فیصد محصولات (ٹیرف) عائد کیا ہے حالانکہ یہی درآمدات دیگر ممالک بھی اپنے قومی مفاد میں کر رہے ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم یہ بات دہراتے ہیں کہ امریکا کا یہ اقدام غیر منصفانہ، بلا جواز اور غیر مناسب ہیں۔ بھارت اپنے قومی مفاد کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
یہی ردعمل مرکزی حکومت نے بھی پارلیمان میں دیا، جس میں مقامی صنعتوں، کسانوں اور مائیکرو، اسمال و میڈیم انٹرپرائزز (MSMEs) کے حق میں اقدامات کی یقین دہانی کرائی گئی۔
بھارت کی سیاسی جماعتوں کانگریس، بی ایس پی اور عام آدمی پارٹی سمیت اپوزیشن نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی پالیسی مردہ ہوچکی ہے۔ مودی ملک کی بہتری کے لیے اقتدار چھوڑ دیں۔