گورنر خیبرپختونخوا میں عوام کیلیے مفت ایمبولینس سروس کا افتتاح کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پشاور:
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبے میں مفت ایمبولینس سروس کا افتتاح کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گورنر کے پی نے انجمن ہلال احمر خیبر پختونخوا کے صوبائی ہیڈکوارٹر ڈبگری گارڈن پشاور کا دورہ کیا اور پشاور کے شہریوں کے لیے انجمن ہلال احمر خیبر پختونخوا کی جانب سے مفت ایمرجنسی ایمبولینس سروسز کا باضابطہ افتتاح کیا۔
افتتاحی تقریب میں چیئرمین انجمن ہلال احمر خیبر پختونخوا ملک حبیب اورکزئی، وائس چیئرمین فرزند وزیر، پیپلزپارٹی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ابرار سعید، سابق اسپیکر صوبائی اسمبلی کرامت اللہ چغرمٹی، رضاء اللہ خان چمکنی، ہلال احمر سوسائٹی کے اراکین اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے موجودہ ملکی صورتحال میں فری ایمبولنس سروسز کے آغاز پرانجمن ہلال احمر کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔
اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا کو انجمن ہلال احمر کی مفت ایمبولینس سروس سے متعلق اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ انجمن ہلال احمر کی جانب سے شروع کیجانیوالی مفت ایمبولینس سروس سروس ابتدائی طور پر تین ایمبولینسوں پر مشتمل ہوگی،جس کیلئے قلعہ بالا حصار، خیبر ٹیچنگ اسپتال سمیت دیگر مقامات سے پشاور کے شہریوں کو یہ سروس فراہم کی جائے گی۔
اجلاس سے خطاب میں گورنر نے کہا کہ انجمن ہلال احمر مفت ایمبولینس سروس کا دائرہ کار جنوبی و شمالی اضلاع تک بڑھائے اور اس کیلئے ڈونرز سے رابطہ کر کے ایمبولینسز کی تعداد بھی بڑھائے جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ انجمن ہلال احمر کا طبی ایمرجنسی سہولیات میں ایک بہترین قابل قدر اقدام ہے اور اس حوالہ سے شہریوں کو موثر آگاہی بھی فراہم کی جائے۔اس سروس کو نہ صرف ہم نے کامیاب بنانا ہے بلکہ دوسرے صوبوں کیلئے بھی قابل تقلید بنانا ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے اس موقع پر انجمن ہلال احمر کو صوبہ میں نرسنگ کالج کے قیام کیلئے بھی کام کرنے کی ہدایت کی اور اس حوالہ سے ڈونرز ممالک کیساتھ جامع تجاویز کیساتھ رابطہ کیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مفت ایمبولینس سروس انجمن ہلال احمر خیبر پختونخوا گورنر خیبر
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، درختوں کی غیرقانونی کٹائی میں محکمہ جنگلات کے افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف
رکن صوبائی اسمبلی لائق محمد خان نے کہا ہے کہ ان کے پاس ثبوت ہیں کہ جنگلات کی غیرقانونی کٹائی میں محکمہ کے افسران بھی ملوث ہیں، جس پران الزامات کی تحقیقات کے لیے معاملہ قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے حکومتی رکن لائق محمد خان نے انکشاف کیا ہے کہ محکمہ جنگلات کے افسران درختوں کی غیر قانونی کٹائی میں ملوث ہیں۔ خیبر پختونخوا کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی لائق محمد خان نے کہا ہے کہ ان کے پاس ثبوت ہیں کہ جنگلات کی غیرقانونی کٹائی میں محکمہ کے افسران بھی ملوث ہیں، جس پران الزامات کی تحقیقات کے لیے معاملہ قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا۔ لائق محمد خان نے اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر کہا تھا کہ ضلع تورغر میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی ہو رہی ہے، جنگلات قومی دولت ہے اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی جنگلات نہ کاٹنے کا حکم دیا تھا لیکن محکمہ جنگلات کے افسران غیر قانونی جنگلات کی کٹائی میں ملوث ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس کروڑوں روپے کرپشن کے ثبوت موجود ہیں، لہٰذا اس معاملے کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔ معاون خصوصی محکمہ جنگلات پیر مصور شاہ نے مذکورہ الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات میں جس کے خلاف بھی کرپشن کے الزامات ہیں اس کی تحقیقات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمانہ کارروائی کے ساتھ قائمہ کمیٹی بھی تحقیقات کرے گی جس کے بعد اسپیکر نے ایوان کی منظوری سے معاملہ قائمہ کمیٹی کو ارسال کر دیا۔