ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ، بارڈر سیکیورٹی فورسز،انڈین ایئر فورس، الیکشن کمیشن کا ڈیٹا لیک
سائبر حملے میں ہیک کی گئی سائٹس کا مکمل مواد اڑا دیا گیا ،بجلی مکمل طور پر بند ہو گئی، رپورٹ

پاکستانی سائبر حملے میں بیشتر بھارتی ویب سائٹس کو ہیک کر لیا گیا، بی جے پی کی آفیشل ویب سائٹ بھی ہیک ہوگئی۔ہیک کی گئی دیگر ویب سائٹس میں کرائم ریسرچ انویسٹی گیشن ایجنسی، ماہا نگر ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ، بھارت ارتھ موورز لمیٹڈ، آل انڈیا نیول ٹیکنیکل سپروائزری اسٹاف ایسوسی ایشن شامل ہیں۔پاکستانی سائبر حملے میں ہیک کی گئی سائٹس کا مکمل مواد اڑا دیا گیا ہے ۔ہیک کی گئی مزید ویب سائٹس میں ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ، بارڈر سیکیورٹی فورسز، یونیک آڈنٹیفیکش اتھارٹی آف انڈیا کا ڈیٹا لیک کردیا ہے ۔ڈیٹا لیک سائٹس میں انڈین ایئر فورس، مہاراشٹر الیکشن کمیشن اور دیگر شامل ہیں۔پاکستانی سائبر اٹیک ٹیم نے مہاراشٹرا سٹیٹ الیکٹرسٹی ٹرانسمیشن کمپنی لمیٹڈ کو ہیک کر لیا، پاکستانی سائبر حملے کے نتیجے میں بجلی مکمل طور پر بند ہے ۔اس حملے کے نتیجے میں مہاراشٹر اسٹیٹ کے تمام کمرشل اور ڈومیسٹک میٹرز کا ریکارڈ اڑا دیا گیا۔اس کے علاوہ 2500 سے زائد سرویلنس کیمرے بھی ہیک کر لئے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: پاکستانی سائبر سائبر حملے ہیک کی گئی ویب سائٹس

پڑھیں:

بھارت کے ساتھ مکمل جنگ کا خطرہ پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکا ہے، بلاول بھٹو زرداری

نیویارک پوسٹ کو ایک انٹرویو میں سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر بھارت میں کوئی دہشت گردی ہوتی ہے، تو اسے فوری طور پر جنگ کا اعلان سمجھا جاتا ہے، اسی اصول کے تحت اگر پاکستان پر ایسا حملہ ہو تو ہمیں بھی اسے جنگ تصور کرنا پڑے گا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی، سابق وزیر خارجہ اور پاکستان کے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے ساتھ مکمل جنگ کا خطرہ پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکا ہے۔ نیویارک پوسٹ کو ایک انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کا پانی بندکرنےکی کوشش کی تو جنگی اقدام تصور ہوگا، جنگ بندی تعاون میں کردار ادا کرنے پر امریکی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، قیام امن کے لیے امریکا کی ہر کوشش کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔ سابق وزیر خارجہ نے انٹرویو میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر بھارت میں کوئی دہشت گردی ہوتی ہے، تو اسے فوری طور پر جنگ کا اعلان سمجھا جاتا ہے، اسی اصول کے تحت اگر پاکستان پر ایسا حملہ ہو تو ہمیں بھی اسے جنگ تصور کرنا پڑے گا۔

بلاول بھٹو نے جنگ بندی تعاون میں کردار ادا کرنے پر امریکی قیادت کی تعریف کی اور قیامِ امن کے لیے مذاکرات کے لیے اور سفارت کاری پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ امریکا خطے میں امن کے قیام میں مؤثر کردار ادا کرتا رہےگا، پاکستان امن کی ہر کوشش میں بھرپور تعاون کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری پیغام رسانی یہ رہی ہے کہ جنگ بندی ایک آغاز ہے، لیکن صرف ایک آغاز ، ہم امریکا سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے امن کے قیام میں ہماری مدد کرے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ہم سب اس تنازع کے باعث پہلے سے کہیں زیادہ غیر محفوظ ہو چکے ہیں، بھارت اور پاکستان کے درمیان مکمل فوجی تصادم کا امکان اب تاریخ میں پہلی بار سب سے زیادہ ہو چکا ہے، امریکا کی ثالثی سے ہونے والی یہ جنگ بندی 10 مئی کو نافذ ہوئی، جو کئی ہفتوں کی لڑائی کے بعد ممکن ہو سکی۔ بھارت نے پاکستان پر الزام لگایا تھا کہ وہ 22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گرد حملے کی پشت پناہی کر رہا تھا، جس میں 26 سیاح ہلاک ہوئے تھے، زیادہ تر ہلاک شدگان ہندو تھے، اور بھارتی وزیر خارجہ وکرم مِسری نے اس حملے کا الزام لشکر طیبہ پر عائد کیا تھا۔ پاکستانی وفد نے واشنگٹن میں ملاقاتوں کے دوران بھارت کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے تعاون پر آمادگی ظاہر کی، تاہم انہوں نے اس حملے میں اسلام آباد کے ملوث ہونے کی تردید کی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے غیر جانب دار بین الاقوامی تحقیق کی پیشکش کی تھی، کیوں کہ ہمیں یقین ہے کہ پاکستان اس واقعے میں ملوث نہیں، بین الاقوامی انٹیلی جنس کمیونٹی بھی اسی مؤقف کی تائید کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ موجودہ حالات ہیں، اگر بھارت میں کہیں بھی کوئی دہشت گرد حملہ ہوتا ہے تو اس کا مطلب فوراً جنگ تصور کیا جاتا ہے اور ردعمل کے اصول کے تحت اگر پاکستان پر کوئی حملہ ہوگا تو ہم بھی اسے جنگ سمجھیں گے۔ بلاول بھٹو نے بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکی کو بھی ’وجود کے لیے خطرہ‘ قرار دیا اور واضح کیا کہ اسے پاکستان جنگی اقدام تصور کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں بھارت کے ساتھ نئے مذاکرات میں داخل ہونا ہے اور باہمی معاہدوں کی نئی راہیں نکالنی ہیں، تو یہ بھی ضروری ہے کہ بھارت پرانے معاہدوں، جیسے کہ سندھ طاس معاہدے، کی پاسداری کرے۔ بلاول نے کہا کہ ہم نے فوجی برتری کے باوجود جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی، یہ شرط رکھ کر کہ یہ صرف پہلا قدم ہوگا۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کے بارے میں کہا کہ مجھے امید ہے کہ صدر امن کے لیے سنجیدہ ہیں اور وہ امریکا میں اس پیغام کو مؤثر طور پر آگے بڑھائیں گے، پاکستان یقیناً تیار ہے۔ بھارتی سفارت خانے نے اس پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے اسرائیل کو ایران پر حملوں میں مدد دی
  • اسرائیل کا ایران پر حملہ، عالمی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی صورتحال،بیشتر بین الاقوامی سٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان
  • بھارتی طیارے کی محض ایک منٹ میں اُڑان بھرنے سے تباہ ہونے کی مکمل ویڈیو وائرل
  • پیمرا نے میسرز ایم ٹیل کمیونیکیشنز (پرائیویٹ) لمیٹڈ لاہور کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا
  • 25 فیصد انڈسٹریل کمپنیوں پر سا ئبر حملوں سے ہونے والے نقصانات 50 لاکھ ڈالر سے زائد تک ہوتے ہیں:کیسپرسکی تحقیق
  • پاکستانی پارلیمانی وفد کی یورپی پارلیمنٹ میں INTA چیئرمین سے اہم ملاقات، بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی جارحیت پر شدید تحفظات سے آگاہ کیا
  • بھارت کے ساتھ مکمل جنگ کا خطرہ پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکا ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • نادراکےنام پرجعلی پیجزاورویب سائٹس چلانےوالےہو جائیں ہوشیار
  • جے شنکر کی پاکستان پر حملے کی دھمکی عالمی توجہ کشمیر سے ہٹانے کی کوشش ہے، علی رضا سید
  • ڈاکٹر عاصمہ ربانی نے فلپائن میں مکمل الاختیار پاکستانی سفیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھال لیں