راولپنڈی:

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ ہم نے بھارت پر حملہ نہیں کیا اگر کرتے تو لگ پتہ جاتا، ابھی ہم یہ حق محفوظ رکھتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام راولپنڈی میں شاندار یوم تشکر ریلی نکالی گئی۔ جس میں وزیر ریلوے حنیف عباسی بھی شریک ہوئے۔

وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اس موقع پر کہا کہ پاک فوج نے سندور کو تندور بنا دیا اور ان کی چوکیاں ایئربیس اڑا کر رکھ دیئے۔ ہم نے ابھی حملہ نہیں کیا لیکن حق محفوظ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم آج پاک فوج، آرمی چیف اپنے شاہینوں اور وزیراعظم سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔

مری روڈ کے راستے میں جگہ جگہ مختلف تنظیموں، ایپسما اور تاجر یونیز نے استقبالیہ کیمپ لگائے اور ریلی کے شرکاء پر گل پاشی کی۔

وفاقی وزیر حنیف عباسی کا میڈیا سے گفتگو میں مزید کہنا تھا کہ آج راولپنڈی کے لوگوں نے پاک فوج اور شاہینوں کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا ہے، یہ فرض تھا احسان نہیں، نور خان بیس پر اٹیک ہوا لوگ فوراً وہاں بھی پہنچ گئے لیکن ہندوستان والے تو ایسے حالات میں اپنے گھروں کے اندر چھپ جاتے ہیں اور ہمارے لوگ حملے والی جگہ پر پہنچ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پورا پاکستان ایک ہو کر نکلا ہوا ہے، گھروں کی چھتوں سے استقبال فوج کیلئے تھا، دوبارہ دشمن نے جرأت کی تو دندان شکن جواب دیں گے۔

میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر دانیال چوہدری کا کہنا تھا کہ عوام نے فوج کے ساتھ کھڑے  ہو کر حق ادا کردیا جبکہ راولپنڈی نے ثبوت دیا فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ بھی ہندوستان نے  کوئی اوچھی حرکت کرنے کی کوشش کی تو بھرپور جواب دیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حنیف عباسی کہا کہ

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ: ایمان مزاری کیخلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ ایمان مزاری کے خلاف ٹرائل کورٹس کے ججز سے منسوب بیان پر دائر توہینِ عدالت کی درخواست قابلِ سماعت ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ سب سے پہلے یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا یہ درخواست قابلِ سماعت بھی ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ججز کو خود بتانا چاہیے کہ ان کی عزت نفس مجروح ہوئی ہے، اگر کوئی اور آکر یہ دعویٰ کرے گا تو اس سے مختلف تاثر جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

درخواست گزار حافظ احتشام احمد نے ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ ایمان مزاری نے پریس کلب کے باہر تقریر میں یہ تاثر دیا کہ ججز میں تقسیم ہے اور ٹرائل کورٹس کے ججز پر دباؤ ہے۔

اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہیں پر رک جائیں، آگے ایک لفظ بھی نہ بولیے گا۔

’کسی کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے لیکن اس عدالت میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔‘

مزید پڑھیں:

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس عدالت میں کسی قسم کی تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ اگر کسی جج نے کوئی شکایت کی ہے تو وہ سامنے لائیں، ورنہ محض کسی تقریر کو توہینِ عدالت قرار دینا درست نہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اچھے جج بھی ہوتے ہیں اور نالائق جج بھی، اس حقیقت کا ذکر کرنا توہین عدالت نہیں کہلاتا۔

’ہر کسی کو آزادی اظہارِ رائے حاصل ہے، چاہے وہ اخبار پڑھتا ہو یا وی لاگ سنتا ہو۔‘

مزید پڑھیں:

دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ ایمان مزاری پریس کلب توہین عدالت ٹرائل کورٹس جسٹس محسن اختر کیانی حافظ احتشام احمد وی لاگ

متعلقہ مضامین

  • جنوبی غزہ میں محفوظ زونز کا اسرائیلی دعویٰ مضحکہ خیز ہے، یونیسیف
  • غزہ ، انسانیت کی شکست کا استعارہ
  •    آزاد کشمیر کی 12 نشستوں کا معاملہ آئینی ، جذبات نہیں سمجھداری سے بات ہونی چاہیے، اعظم نذیر تارڑ
  • اسرائیل ناجائز ریاست ہے پاکستان اسے کبھی تسلیم نہیں کرے گا، حاجی حنیف طیب
  • سعودیہ سے معاہدہ آنا فانا نہیں ہوا، یہ ایک نیٹو طرز کا اتحاد بن جائیگا: وزیر خارجہ
  • وفاقی حکومت نے درخواست کی کہ نائب وزیرِاعظم کی فلسطین پر پالیسی بیان سُن لیں: اعجاز جاکھرانی
  • ایمان مزاری سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • اسلام آباد پریس کلب میں پولیس داخل اور توڑ پھوڑ، ’اب تو صحافی پریس کلب میں بھی محفوظ نہیں’
  • سیلاب سے نقصانات کیلئے فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: ایمان مزاری کیخلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ