بھارتی جارحیت کی صورت میں پاکستان کے عوام کے ساتھ کیا گیا وعدہ پورا کر دکھایا، ترجمان پاک فوج
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے بھارتی جارحیت کی صورت میں پاکستان کے عوام کے ساتھ کیا گیا وعدہ پورا کر دکھایا۔
پاکستان ایئر فورس اور پاکستان نیوی کے افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 6 اور 7 مئی کو بھارتی جارحیت میں معصوم شہری شہید ہوئے، جس کے خلاف پاکستان نے بھارت کے خلاف آپریشن ’بنیان مرصوص‘ شروع کیا۔
انہوں نے کہاکہ پاک فوج پاکستان کی بہادر اور غیور عوام کا شکریہ ادا کرتی ہے، جو اپنی افواج کے ساتھ کھڑے رہے، ہماری تمام ہمدردیاں شہدا کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
مزیدپڑھیں:پشاور،رنگ روڈ پر خودکش دھماکہ،شہادتوںکی اطلاعات
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
بلوچستان کے عوام کے حقوق کی حفاظت اولین ترجیح ہے، سرفراز بگٹی
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کے حقوق کا سب سے بڑا محافظ تشدد یا طاقت نہیں بلکہ پارلیمنٹ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم میں بلوچستان کے عوام کے حقوق کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ نوجوانوں کو تشدد اور دہشتگردی سے محفوظ رکھتے ہوئے تعلیمی سرگرمیوں میں شامل کرنا ہے۔ بولان میڈیکل کالج میں جہاں پہلے 700 غیر طلبہ رہائش پذیر تھے، سکیورٹی فورسز نے کلیئر کر دیا۔ مسنگ پرسنز کا مسئلہ صرف بلوچستان تک محدود نہیں، بلکہ پورے ملک میں موجود ہے۔ دہشتگردوں نے میٹرک کے بچے سے لیکر جسٹس مسکانزئی تک کو شہید کر دیا ہے۔ بیوٹمز یونیورسٹی سے گرفتار پروفیسر عثمان قاضی نے یوم آزادی کے موقع پر 14 خودکش دھماکوں کا منصوبہ بنایا تھا۔ بلوچستان میں لاپتہ افراد کے نام پر سیاست کی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم پر پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل کمیٹی میں تفصیلی بحث ہوئی، اور ان کا نقطہ نظر چیئرمین بلاول بھٹو، صدر مملکت آصف علی زرداری کے موقف کے مطابق تھا۔ بلوچستان کے عوام کے حقوق کا تحفظ سب سے اہم ترجیح ہے۔ بلوچستان کے لوگوں کے حقوق کا سب سے بڑا محافظ تشدد یا طاقت نہیں بلکہ پارلیمنٹ ہے۔
ان کے مطابق این ایف سی ایوارڈ اور فنڈز کے تحفظ کے معاملے پر پارٹی کا موقف واضح اور غیر متزلزل ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ جب ملک کی دفاع کی بات آتی ہے یا خدانخواستہ کوئی قدرتی آفت پیش آتی ہے تو سیاسی اختلافات پس پشت رہ جاتے ہیں اور پوری قوم ایک ساتھ متحد ہو جاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں پارٹی بھی بیٹھ سکتی ہے اور حکومت کے ساتھ ڈائیلاگ کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں۔ یہ صورتحال انتہائی سنجیدہ نوعیت کی ہوتی ہے اور کسی بھی ملک کے لیے چیلنجز پیدا کرتی ہے۔ ملک کی حفاظت اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے افراد جان قربانی دینے کے لیے تیار ہوتے ہیں، اور اس کے مقابلے میں مالی مسائل اور دیگر معمولی امور بہت چھوٹی اہمیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ لیویز فورس کی تنظیم میں تین اہم اجزا شامل تھے، ٹرائیول سسٹم، سول مجسٹریٹی اور خود لیویز۔ وقت کے ساتھ لیویز فورس دیگر اداروں کی طرح منظم اور ڈسپلنڈ نہیں رہی تھی، جس پر اصلاحات کی ضرورت محسوس کی گئی۔ بلوچستان میں لیویز فورس کو جدید نظام، تربیت اور مراعات فراہم کی جائیں گی۔ پرانے اہلکاروں کو بہتر پینشن اور دیگر فوائد دیئے جائیں گے، جبکہ وہ جو مزید خدمات نہیں دینا چاہتے، وہ اپنی مراعات کے ساتھ رخصت ہو سکتے ہیں اور نئے اہلکار بھرتی کئے جائیں گے۔